کمپیوٹر بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی آئی بی ایم امریکی حکومت کی ایک لیبارٹری میں دنیا کا سب سے تیز رفتار اور طاقتورسپر کمپیوٹر بنائے گی۔
یہ کمپیوٹر مشین جس کا نام ’ روڈ رنر‘ رکھا جائے گا اس وقت موجود دنیا کے تیز ترین سپر کمپیوٹر ’بلیو گرین‘ سے چار گنا طاقتور ہو گی۔ بلیو گرین بھی آئی بی ایم نے ہی بنایا تھا۔
نیا طاقتور سپر کمپیوٹر ہائبرڈ ڈزائن ہو گا جو کہ روائتی سپر کمپیوٹر اور نئے سیل جو کہ سونی پلے اسٹیشن تین میں استعمال ہو رہا ہے کو ملا کر بنایا جائے گا۔
جس لیبارٹری میں سپر کمپیوٹر بنایا جارہا ہے وہ توانائی کے امریکی ادارے یوایس ڈیپارٹمنٹ آف انرجی کی ملکیت ہے۔
نیا سپر کمپیوٹر لوس ایلموس نیشنل لیباٹری میں نصب کیا جائے گا۔
توانائی کے ادارے کے مطابق اس مشین کو اُس پروگرام کے لیئے استعمال کیا جائے جس کے ذریعے امریکی جوہری ہتھیاروں کو محفوظ اور قابل استعمال رکھنے کو یقینی بنایا جاتا ہے۔
سپر کمپیوٹر کے ذریعے یہ بات معلوم کرنے کی کوشش کی جائے گی کہ جوہری ہتھیاروں پر وقت گزرنے کے ساتھ کیا اثر پڑتا ہے اور اس سے اس دلیل کی نفی ہو سکے گی کہ جوہری ہتھیاروں پر وقت کے اثرات معلوم کرنے کے لیئے زیر زمین دھماکے دوبارہ شروع کرنے پڑیں گے۔
یہ مشین پیٹا فلاپ کی رفتار حاصل کرنے میں کامیاب ہو جائے گی۔ آئی بی ایم کے مطابق ایک پیٹا فلاپ کا مطلب ہے کہ یہ کمپیوٹر ایک سیکنڈ میں ایک ہزار کھرب حساب لگا سکے گی یا ایک ٹریلن فی سیکنڈ کی رفتار سے کام کرے گا۔
اپنی پوری رفتار میں یہ مشین سولہ ہزار کھرب فی سیکنڈ پر کام کرئے گی۔
اگر اس کی رفتار کا موازنہ موجودہ سپر کمپیوٹر سے کیا جائے تو موجودہ سپر کمپیوٹر بلیو گرین ٹیرا فلاپ پر کام کرتا ہے جس کا مطلب ہے کہ ایک کھرب فی سیکنڈ۔
بلیو گرین جو اس وقت توانائی کے ادارے کی کیلفورنیا میں قائم لارنس لائیومور نیشنل لیباٹری میں نصب ہے دو سو اسی میرا فلاپ کی رفتار پر کام کر رہا ہے۔
Bookmarks