مصری حکومت نے مسلمان خواتین کے تبلیغ کے میدان میں مواقع پیدا کرنے کا اہتمام کیا ہے۔
خواتین کو مساجد سے منسلک تبلیغی شعبے ، تعلیمی شعبے کے ساتھ ساتھ صحت عامہ کے شعبے خدمات انجام د ینے کی اجازت ہو گی۔
خواتین اس حوالے سے مساجد کے فورمز اور لیکچرز کے شعبوں میں کام کر سکیں گی۔
یہ پیش رفت سابق عبوری صدر عدلی منصور کے جاری کیے گئے احکامات اور حکومت مذہبی انتہا پسندی کے خاتمے کے لیے کوششوں کی ایک کڑی کے حوالے سے ہے۔
تاکہ مساجد کے معاملات کی نگرانی بھی کی جا سکے۔
واضح رہے معزول صدر محمد مرسی کے حامیوں پر الزام ہے کہ وہ مساجد کو اپنی حکومت مخالف سرگرمیوں کے لیے استعمال کرتے ہیں۔
خواتین کو اس معاملے میں کردار دینے سے اخوان کے کار کنوں کا کردار محدود ہو جائے گا۔
حکومت کے ہاں رجسٹرڈ مبلغین کو ہدایت کی گئی ہے کہ جمعہ کی نمازوں کے موقع پر قومی اتحاد کے فروغ کو اپنا موضوع بنائیں۔
وزارت کی طرف سے خبردار کیا گیا ہے کہ اگر کوئی غیر قانونی طور پر ملک کے کسی بھی حصے میں تبلیغ کرے گا تو اسے ایک سال قید اور سات ہزار امریکی ڈ الر تک کے جرمانہ کی سزا دی جا سکے گی.
بنت حوا
Al arabiya
Bookmarks