کیا ہی بھلا دور تھا جب ماں کہتی تھی " بیٹا اٹھ جاؤ ! فجر کی اذان ہو رہی ھے۔"
صد افسوس زمانے نے کیسی کروٹ لی کہ آج کی ماں کہتی ھے " بیٹا اب تو سو جاؤ ! فجر کی اذان ہو رہی ھے۔