Results 1 to 8 of 8

Thread: معارفِ توبہ و استغفار

  1. #1
    i love sahabah's Avatar
    i love sahabah is offline Advance Member
    Last Online
    27th December 2022 @ 08:28 PM
    Join Date
    14 Jul 2008
    Location
    Chakwal
    Posts
    982
    Threads
    499
    Credits
    4,100
    Thanked
    409

    Default معارفِ توبہ و استغفار

    امیر المجاہدین حفظہ اللہ تعالیٰ کی نئی تالیف " اِلیٰ مغفرۃ" سے چند مفید اقتباسات

    استغفار پر مشتمل بڑی جامع قرآنی دعا
    رَبَّنَا لَا تُؤَاخِذْنَآ اِنْ نَّسِيْنَآ اَوْ اَخْطَاْنَا رَبَّنَا وَلَا تَحْمِلْ عَلَيْنَآ اِصْرًا كَمَا حَمَلْتَهٗ عَلَي الَّذِيْنَ مِنْ قَبْلِنَا رَبَّنَا وَ لَا تُحَمِّلْنَا مَا لَا طَاقَةَ لَنَا بِهٖ وَاعْفُ عَنَّا وَاغْفِرْ لَنَا وَ ارْحَمْنَا اَنْتَ مَوْلٰىنَا فَانْــصُرْنَا عَلَي الْقَوْمِ الْكٰفِرِيْنَ۔
    اے ہمارے رب! اگر ہم بھول جائیں یا غلطی کریں تو ہمیں نہ پکڑ۔ اے ہمارے رب! ہم پر بھاری بوجھ نہ رکھ جیسا تو نے ہم سے پہلے والوں پر رکھا تھا۔ اے ہمارے رب! اور ہم سے وہ بوجھ نہ اٹھوا جسکی ہم میں طاقت نہیں اور ہمیں معاف فرما۔ اور ہمیں بخش دے اور ہم پہ رحم فرما۔ تو ہی ہمارا کارساز ہے،کافروں کے مقابلے میں تو ہماری مدد فرما۔
    اہل تقویٰ کی دعا ء
    رَبَّنَآ اِنَّنَآ اٰمَنَّا فَاغْفِرْ لَنَا ذُنُوْبَنَا وَقِنَا عَذَابَ النَّارِ؀
    اے ہمارے رب ہم ایمان لائے ہیں پس ہمیں ہمارے گناہ بخش دے اور ہمیں جہنم کے عذاب سے بچالے۔
    اے کاش میری قوم جان لیتی
    قِیْلَ ادْخُلِ الْجَنَّۃَ ط قَالَ یٰلَیْتَ قَوْمِیْ یَعْلَمُوْنَ؀
    بِمَا غَفَرَلِیْ رَبِّیْ وَجَعَلَنِیْ مِنَ الْمُکْرَمِیْنَ؀
    وہ صالح مرد جو اپنی قوم کو سمجھانے کے لئے دوڑتا ہوا آیا کہ اے میری قوم! رسولوں کی بات مانو اور انہیں نہ جھٹلاؤ…قوم نے اس کی بات نہ سنی بلکہ اسے بے دردی سے قتل کردیا،جیسے ہی اس کو شہید کیا گیا حکم آیا کہ فورا جنت میں داخل ہو جاؤ…
    جیسا کہ احادیث میں آیا ہے شہدا ءکی ارواح قیامت سے پہلے ہی جنت میں داخل ہو جاتی ہیں… جنت میں پہنچ کر اس نے اللہ تعالی کی صفت مغفرت کا مشاہدہ کیا کہ کس طرح سے گناہوں کو معاف فرما دیا اور کس طرح سے ایسا اکرام و اعزاز عطاء فرمایا تو کہنے لگا! ہائے میری قوم کو میرا یہ حال معلوم ہوجائے تو وہ سب ایمان لے آئیں…
    ترجمہاس سے) کہا گیا جنت میں داخل ہوجا اس نے کہا اے کاش: میری قوم بھی جان لیتی کہ میرے رب نے مجھے بخش دیا اور مجھے عزت والوں میں کردیا…
    اللہ تعالی کا عظیم الشان رحمت والا اعلان
    قُلْ يٰعِبَادِيَ الَّذِيْنَ اَسْرَفُوْا عَلٰٓي اَنْفُسِهِمْ لَا تَقْنَطُوْا مِنْ رَّحْمَةِ اللّٰهِ ۭ اِنَّ اللّٰهَ يَغْفِرُ الذُّنُوْبَ جَمِيْعًا ۭ اِنَّهٗ هُوَ الْغَفُوْرُ الرَّحِيْمُ؀
    وَاَنِيْبُوْٓا اِلٰى رَبِّكُمْ وَاَسْلِمُوْا لَهٗ مِنْ قَبْلِ اَنْ يَّاْتِيَكُمُ الْعَذَابُ ثُمَّ لَا تُنْصَرُوْنَ؀
    کافروں،مشرکوں،منافقوں اور گناہوں میں ڈوبے ہوئے مسلمانوں کے لئے اللہ تعالی کا عظیم الشان رحمت والا اعلان…
    ترجمہ:کہہ دیجیئے!اے میرے بندو جنہوں نے اپنی جانوں پر ظلم کیا ہے اللہ تعالی کی رحمت سے مایوس نہ ہو بیشک اللہ تعالی سب گناہ بخشتا ہے بیشک وہ بخشنے والا مہربان ہے اور اپنے رب کی طرف رجوع کرو اس کا حکم مانو ،اس سے پہلے کہ تم پر عذاب آئے پھر تمہیں مدد بھی نہ مل سکے گی… یعنی سب کے لئے توبہ کی عمومی سہولت اور دعوت …
    یہ آیت ارحم الراحمین کی بے پناہ رحمت اور عفو و درگزر کی عظیم شان کا اعلان کرتی ہے اور سخت سے سخت مایوس العلاج مریضوں کے لئے شفا ء کا نسخہ ہے اس آیت کو سننے کے بعد کسی کے لئے اللہ تعالی سے نااُمید ہونے کی کوئی وجہ باقی نہیں رہتی…خواہ وہ کتنا بڑا کافر،مشرک یا کتنا بڑا فاسق، فاجر، بدمعاش اور گناہ گار ہو… آؤ اور موت سے پہلے توبہ کرو،اللہ تعالی کی طرف رجوع کرو تمہارے تمام گناہ معاف فرما دئیے جائیں گے…
    کلام برکت: جب اللہ تعالی نے اسلام کو غالب کیا جوکفار دشمنی میں لگے رہے تھے سمجھے کہ لاریب (یعنی یقیناً) اس طرف اللہ ہے…یہ سمجھ کر اپنی غلطیوں پر پچھتائے لیکن شرمندگی سے مسلمان نہ ہوئے کہ اب ہماری مسلمانی کیا قبول ہو گی، دشمنی کی،لڑائیاں لڑے اور کتنے خدا پرستوں کے خون کئے… تب اللہ نے یہ فرمایا کہ ایسا گناہ کوئی نہیں جس کی توبہ اللہ قبول نہ کرے،ناامید مت ہو، توبہ کرو اور رجوع ہو ،بخشے جاؤ گے،مگر جب سر پر عذاب آیا یا موت نظر آنے لگی اس وقت کی توبہ قبول نہیں…
    استغفار کا بہترین وقت
    وَبِالْاَسْحَارِھُمْ یَسْتَغْفِرُوْنَ ؀
    استغفار کا بہترین وقت ،تہجد یعنی سحری کاوقت ہے … اس وقت استغفار کرنے والوں کی اللہ تعالیٰ نے تعریف فرمائی ہے … بے شک سحری کے وقت کا استغفار بہت مقبول اور بڑی غنیمت ہے… وہ افراد جن کے ایمان اور تقویٰ کو اللہ تعالیٰ نے قبول فرمایااور ان کو جنت عطاء فرمائی ان کی ایک صفت یہ بیان فرمائی … وبالاسحار ھم یستغفرون وہ رات کے آخری پہر یعنی سحری کے وقت اللہ تعالیٰ سے معافی اور مغفرت مانگتے تھے …یعنی سحری کے مبارک وقت میں اپنا معاملہ اللہ تعالیٰ سے صاف کرلیا کرتے تھے … رات کو اکثر حصہ عبادت میں گزارنے کے باوجود ان میں تکبر اور عجب پیدا نہ ہوتا بلکہ وہ جس قدر عبادت کرتے اس سے ان کی شان بندگی بڑھ جاتی ہے اور وہ اللہ تعالیٰ سے معافی اور مغفرت کی التجاء کرتے ہیں … اللھم اجعلنا منھم
    معاف کرو ،معافی پاؤ…بخشو،بخشے جاؤ
    یٰٓاَیُّھَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْٓا اِنَّ مِنْ اَزْوَاجِکُمْ وَاَوْلَادِکُمْ عَدُوًّا لَّکُمْ فَاحْذَرُوْھُمْ ج وَاِنْ تَعْفُوْا وَتَصْفَحُوْا وَتَغْفِرُوْا فَاِنَّ اللّٰہَ غَفُوْرٌ رَّحِیْمٌ؀
    ترجمہ:اے ایمان والوبے شک تمہاری بیویوں اوراولاد میں سے بعض تمہارے دشمن ہیں، پس ان سے بچتے رہو اور اگر تم معاف کرو اور درگزر کرو اور بخش دو تو اللہ تعالیٰ بخشنے والا،نہایت رحم والا ہے:
    یعنی اہل اور اولاداگر آخرت کی ناکامی کا ذریعہ بن رہے ہوں …یاان کو خواہش اور اصرار ہوکہ تم جہاد اور ہجرت سے رکے رہو…یاوہ تمہیں دنیا میں ایساپھنسا دیں کہ تم دین اور آخرت سے غافل ہوجاؤ تو ایسے اہل اور اولاد تمہارے دشمن ہیں …پس تم ان کے شر سے بچتے رہویعنی ان کی غلط باتیں نہ مانو…ہاں تدبیر یہ کرو کہ …اپنا دین بھی بچاؤ اور ان کے ساتھ میں معافی اور درگزر کا رویہ رکھو…اس میں بے شمار فائدے ہیں … اور ان اچھے اخلاق پر اللہ تعالیٰ تمہارے ساتھ مہربانی فرمائے گا اور تمہاری خطاؤں کو معاف فرمائے گاوہ غفور رحیم ہے…
    آیت مبارکہ میں بعض کا لفظ آیاہے…جس سے معلوم ہوا کہ سب بیویاں او راولادیں ’’دشمن‘‘ نہیں ہوتیں …
    بہت سی بیویاں اور اولادیں اچھی بھی ہوتی ہیں …دین اور آخرت کا فائدہ پہنچانے والی…دوسری بات یہ کہ معاف کرنا،درگزرکرنا اس حد تک ہو جس کی شریعت نے اجازت دی ہے…
    بہترین دعاء کیا ہے؟
    حضرت علیh سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے ارشادفرمایابہترین دعاء استغفار کرنااور بہترین عبادت لاالہ الا اللہ (پڑھنا )ہے۔(تاریخ حاکم)
    انسان کی دینی ودنیوی ضرورتیں بے شمار ہیں، گھر، مال، دولت، بیوی، بچے، سکون، خوشی، صحت، عقل، فہم وفراست، توفیق عبادات وغیرہ وغیرہ لیکن جس چیز کی انسان کو سب سے زیادہ ضرورت ہے وہ ہے گناہوں کی مغفرت ،اللہ کے غضب اورجہنم سے بچنا
    ’’عَنْ عَلِیٍّ رَضِیَ اللّٰہْ عَنْہُ قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ’’خَیْرُ الدُّعَائِ الاِسْتِغْفَارُ وَخَیْرُ الْعِبَادَۃِ قَوْلُ لَا اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ ‘‘
    (اخرجہ الحاکم فی تاریخہ کذا فی الکنز، وفی الجامع الصغیر للسیوطی وصححہ ھو والمناوی)
    گناہوں کے تیرہ نقصانات
    اﷲ تعالیٰ ہمارے گناہوں کو معاف فرمائے… اس وقت سچے دل سے استغفار کی بے حد ضرورت ہے… گناہ … ایمان والوں کو اس دنیا میںبھی نقصان اور تکلیف پہنچاسکتے ہیں… حضرت علی h کی ایک پرکیف دعاء سے معلوم ہوتا ہے کہ گناہوں کے فوری طور پر درج ذیل نقصانات بھی ہوسکتے ہیں:
    ۱ کچھ گناہ ایسے ہیں جو اﷲ تعالیٰ کے غصے اور انتقام کو لے آتے ہیں… یا اﷲ ہمارے ایسے گناہ معاف فرما۔
    ٢ کچھ گناہ ایسے ہیں جو انسان سے اﷲ تعالیٰ کی نعمتوں کو چھین لیتے ہیں… یااﷲ ہمارے ایسے گناہ بھی معاف فرما۔
    ٣کچھ گناہ ایسے ہیں جو انسان کو حسرت اور پچھتاوے میں ڈال دیتے ہیں… یا اﷲ ہمارے ایسے گناہ بھی معاف فرما۔
    ٤ کچھ گناہ ایسے ہیں جو آسمان سے اترنے والی خیر، بھلائی اور روزی کو انسان سے روک دیتے ہیں… یا اﷲ ہمارے ایسے گناہ بھی معاف فرما۔
    ٥ کچھ گناہ ایسے ہیں جو بلاؤں اور مصیبتوں کے نازل ہونے کا ذریعہ بنتے ہیں… یا اﷲ ہمارے ایسے گناہ بھی معاف فرما۔
    ٦ کچھ گناہ ایسے ہیں جو انسان میں موجود گناہوں سے بچنے کی صلاحیت کو ختم کردیتے ہیں… اور اس کے حفاظتی نظام کو توڑ دیتے ہیں… یا اﷲ ہمارے ایسے گناہ بھی معاف فرما۔
    ٧ کچھ گناہ ایسے ہیں جو تباہی کو جلد لے آتے ہیں… یا اﷲ ہمارے ایسے گناہ بھی معاف فرما۔
    ٨ کچھ گناہ ایسے ہیں جو انسان کے دشمنوں کو بڑھا دیتے ہیں… یا اﷲ ہمارے ایسے گناہ بھی معاف فرما۔
    ٩ کچھ گناہ ایسے ہیں جو انسان کو امید سے کاٹ کر ناامیدی کے خوفناک گڑھے میں دھکیل دیتے ہیں… یا اﷲ ہمارے ایسے گناہ بھی معاف فرما۔
    ١٠کچھ گناہ ایسے ہیں جو دعاؤں کی قبولیت کوروک دیتے ہیں… یا اﷲ ہمارے ایسے گناہ بھی معاف فرما۔
    ١١کچھ گناہ ایسے ہیں جو بارش کو روک دیتے ہیں… یا اﷲ ہمارے ایسے گناہ بھی معاف فرما۔
    ١٢کچھ گناہ ایسے ہیں جو ہوا کو گھٹا دیتے ہیں… یا اﷲ ہمارے ایسے گناہ بھی معاف فرما۔
    ١٣کچھ گناہ ایسے ہیں جو انسان کو بے پردہ کردیتے ہیں… یعنی اس پر پڑے ہوئے رحمت، حفاظت اور عزت کے پردوں کو ہٹادیتے ہیں… یا اﷲ ہمارے ایسے گناہ بھی معاف فرما… گویا کہ… گناہوں کی تیرہ قسمیں بیان فرمائی ہیں… اﷲ تعالیٰ ہماری حالت پررحم فرمائے… ایسا لگتا ہے کہ … ہم اجتماعی طور پر ان تمام قسم کے گناہوں میں مبتلا ہوچکے ہیں اس لیے ان گناہوں کے کڑوے پھل بھی چکھ رہے ہیں… ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم باریک بینی کے ساتھ اپنا محاسبہ کریں… اور سچے دل کے ساتھ تمام گناہوں سے استغفار کریں… اور ان گناہوں کو چھوڑ دیں…
    گناہوں کے دنیوی نقصانات
    گناہ کہتے ہیں … اللہ تعالی کی نافرمانی کو …گناہوں سے توبہ اور استغفار میں تاخیر نہیں کرنی چاہیے … گناہوں کا اصل عذاب تو مرنے کے بعد ہے مگر گناہوں کی نحوست دنیا میں بھی ظاہرہو جاتی ہے… امام غزالی m لکھتے ہیں:
    اکثر ایسا ہوتا ہے کہ گناہوں کی نحوست دنیا ہی میں آدمی پر آتی ہے …یہاں تک کہ بعض اوقات گناہو ں کی شامت سے روزی تنگ ہوجاتی ہے … کبھی گناہوں کی وجہ سے لوگوں کے دلوں سے قدر ومنزلت گرجاتی ہے اور دشمن غالب آجاتے ہیں…حدیث شریف میں ہے بندہ گناہ کرنے کے باعث رزق سے محروم ہوجاتا ہے…اور حضرت ابن مسعود رh فرماتے ہیں کہ میری دانست میں گناہ کے باعث آدمی علم بھول جاتا ہے اور یہی مراد حدیث میں ہے کہ جو شخص گناہ کا مرتکب ہوتا ہے اس کی عقل اس سے علیحدہ ہوجاتی ہے اور پھر کبھی اس کے پاس نہیں آتی…اور بعض اکابر کا قول ہے کہ لعنت منہ کے سیاہ ہونے اور مال کے کم ہونے کا نام نہیں بلکہ لعنت یہ ہے کہ آدمی ایک گناہ سے نکل کر دوسرے اسی جیسے یا اس سے زیادہ بڑے گناہ میں مبتلا ہو…یعنی گناہ کی ایک سزا یہ ہے کہ ایک گناہ کی وجہ سے انسان دوسرے گناہ میں جاگرتا ہے …حضرت فضیل m نے فرمایاکہ آدمی پر جو مصیبتیں یا لوگوں کے ستم آئیں تو جانے کہ سب میرے گناہو ںکی بدولت ہے…اور بعض اکابر کا قول ہے اگر میرے گدھے کی عادت بھی بگڑ جائے تو میں یہی جانوں کہ میری ہی کسی غلطی کی وجہ سے ہے… ایک صوفی بزرگ کا واقعہ ہے کہ انہوں نے ایک خوبصورت لڑکے کو دیکھا اور پھر دیکھتے ہی رہے ایک بزرگ نے آکر ان کا ہاتھ پکڑا اور کہا اس(بدنظری)کی سزا تمہیں چند دن بعد ملے گی چنانچہ تیس سال بعد سزا ملی…حضرت ابو سلیمان دارانی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ احتلام ہونا بھی ایک سزا ہے اور فرمایا کہ کسی آدمی کو جو نماز جماعت سے نہیں ملتی تو یہ کسی گناہ کا مرتکب ہونے کی وجہ سے ہوتا ہے…ایک حدیث قدسی میں مذکور ہے کہ اللہ تعالی فرماتا ہے کہ جب بندہ اپنی شہوت کو میری طاعت پر مقدم سمجھتا ہے تو اس کی ادنی حالت یہ ہے کہ اس کو (اللہ تعالی ) اپنی مزہ دار مناجات سے محروم کردیتا ہے…(خلاصہ احیاء العلوم غزالی )
    اہل طاعت پر جو مصیبت آتی ہے تو اس سے ان کے گناہوں کا کفارہ ہوتا ہے اور اس پر صبر کرنے سے ان کے درجات بڑھتے ہیں…(احیاء العلوم)
    ’’حضرت عبداﷲ بن مسعود رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں:
    قرآن مجید میں دو آیتیں ایسی ہیں کہ اگر کسی بندے نے گناہ کیا اور پھر ان دو آیات کو پڑھا اور اﷲ تعالیٰ سے استغفار کیا تو اسے (ضرور) ’’مغفرت‘‘ عطاء کر دی جاتی ہے… یعنی اُس کا گناہ معاف کر دیا جاتا ہے …پہلی آیت تو وہی سورۃ آل عمران(۱۳۵) اور دوسری آیت سورۃ النساء(۱۱۰)
    وَمَنْ یَّعْمَلْ سُوْٓأً اَوْیَظْلِمْ نَفْسَہٗ ثُمَّ یَسْتَغْفِرِاللّٰہَ یَجِدِاللّٰہَ غَفُوْرًا رَّحِیْمًا
    ترجمہ: اور جو کوئی بُرائی کرے یا اپنے نفس پر ظلم کرے پھر اﷲ تعالیٰ سے استغفار کرے… (یعنی اﷲ تعالیٰ سے مغفرت اور معافی مانگے… تووہ اﷲ تعالیٰ کوبخشنے والا مہربان پائے گا…‘‘
    سبحان اﷲ!… کتنا آسان وظیفہ ہے… آج ہی کوشش کر کے دونوں آیات کو ترجمے کے ساتھ یاد کر لیں… جب بھی گناہ اور غلطی ہووضو کر کے نماز ادا کرکے… ان دو آیات کو توجہ سے پڑھیں اور پھر سچے دل سے استغفار کریں… اور اﷲ تعالیٰ سے مغفرت اور معافی کی پکی امید رکھیں…
    استغفارکے بیس فائدے
    ابن الجوزی ؒ فرماتے ہیں:
    ’’شیطان کہتاہے میںنے اولادآدم کو گناہوں سے ہلاک کیا…اورانہوںنے مجھے ’’استغفار‘‘اور ’’لاالہ الااللہ محمدرسول اللہ‘‘سے ہلاک کیا…
    میرے عزیزبھائیو!کثرت استغفارمیںشیطان ملعون کی ہلاکت ہے…حسن بصری m فرماتے ہیں…استغفارکی کثرت کرواپنے گھروںمیں،اپنے دسترخوانوںپراوراپنے راستوںمیںاوراپنی مجلسوںمیں…کیامعلوم کہ کس وقت مغفرت نازل ہوجائے؟۔۔استغفارکے بے شمارفوائدہیںمثلاً…
    ١ یہ اللہ تعالیٰ کاتاکیدی حکم ہے…
    ٢ یہ رسول پاکﷺ کاپیاراعمل ہے…
    ٣ یہ گناہوںکی مغفرت کاذریعہ ہے…
    ٤ اس سے جنت ملتی ہے…
    ٥ یہ دل کی سیاہی کودورکرتاہے…
    ٦ اس سے قلبی سکون اوراطمینان نصیب ہوتاہے…
    ٧ اس سے اللہ تعالیٰ کی رحمت نازل ہوتی ہے…
    ٨ یہ قبرکابہترین پڑوسی ہے…
    ٩ اس سے ہرطرح کی روحانی اورجسمانی قوت ملتی ہے…
    ١٠یہ رزق حلال میں بے پناہ وسعت کاذریعہ ہے…
    ١١یہ نفس کوغم،پریشانی،مایوسی،شہوت،وساوس اورمیل کچیل سے پاک کرتاہے…
    ١٢ یہ صالح اولادکاذریعہ ہے…
    ١٣ یہ ہربیماری کاعلاج ہے…
    ١٤ اس سے انسان کودنیاکی بہترین زندگی نصیب ہوتی ہے…
    ١٥یہ مقبول اعمال کی حفاظت ہے…
    ١٦اس سے بلائیں،مصیبتیںدورہوتی ہیں…
    ١٧ اس کی برکت سے انسان کواپنااصل مقام اورفضیلت نصیب ہوتی ہے…
    ١٨اس سے مفیدبارشیںبرستی ہیں…
    ١٩اس سے شرح صدرہوتاہے…
    ٢٠سب سے اہم فضیلت کہ یہ بندے کاتعلق اللہ پاک کیساتھ ٹھیک کرتاہے…
    اَسْتَغْفِرُاللّٰہَ الَّذِیْ لَااِلٰہَ اِلَّاھُوَالْحَیُّ الْقَیُّوْمُ وَاَتُوْبُ اِلَیْہِ…
    میرے بھائیو!آج کسی وقت کسی مسجدیاخالی جگہ کی طرف نکل جاؤ…راستے میںروتے جاؤ اور کہتے جاؤ…اے میرے محبوب رب میںمعافی مانگنے آرہا ہوں… توبہ کرنے آ رہا ہوں… پھر وہاں پہنچ کراپنے ہرگناہ کی معافی مانگو…ایمان کی کمزوری،فرائض کی سستی، نفاق، غیبت، حسد، بغض، بے حیائی، سستی، غفلت، حب دنیا، ذلت، رسوائی، بے شمارگناہ… روتے جاؤمعافی مانگتے جاؤ… یہاں تک کہ رحمت کانزول محسوس ہو…پھردل پرجوبیتے کسی کونہ بتاؤ…کبھی نہ بتائو…ارے مالک کے سامنے حاضر ہوناہے…پوری دنیامیںاسلام کے غلبے کی محنت کرنی ہے…گناہوںسے ہلکے ہوں گے توکچھ کام بنے گا…
    گناہوں کی تشہیر نہ کریں
    حضرت سیّدہ مطہرہ اماں عائشہ صدیقہk کی خدمت میں ایک عورت آئی …اور مسئلہ پوچھنے کے انداز میں اپنے گناہ کا تذکرہ کر گئی…شاید کسی نے احرام کی حالت میں اس کی پنڈلی کو پکڑا یا چھوا تھا…اس نے جیسے ہی یہ بات بتائی…حضرت اماں عائشہ صدیقہ k نے فوراً چہرہ پھیر لیا اور فرمایا:
    ’’رک جاؤ، رک جاؤ، رک جاؤ‘‘
    اور پھر ارشاد فرمایا: اے ایمان والی عورتو! اگر تم میں سے کسی سے کوئی گناہ ہو جائے تو وہ دوسروں کو نہ بتائے… بلکہ فوراً اللہ تعالیٰ سے معافی مانگے، استغفار کرے اور اللہ تعالیٰ کی طرف توبہ کرے … یاد رکھو! بندے عار میں ڈالتے ہیں بدل نہیں سکتے …جبکہ اللہ تعالیٰ بدلتا ہے…عار میں نہیں ڈالتا …یعنی تم اپنے گناہ لوگوں کو بتاؤ گی تو لوگ تمہارے اس گناہ کو مٹا نہیں سکتے…نہ تمہاری حالت کو تبدیل کر سکتے ہیں… اور نہ گناہ کے شر اور نقصانات سے تمہیں بچا سکتے ہیں…ہاں البتہ وہ تمہیں عار اور شرمندگی میں ضرور ڈال سکتے ہیں… جب بھی اُن کو موقع ملا وہ تمہیں اس گناہ کی وجہ سے رسوائی،شرمندگی اور بدنامی میں مبتلا کر سکتے ہیں …جبکہ اللہ تعالیٰ نہ شرمندہ کرتے ہیں،نہ بدنام فرماتے ہیں اور نہ عار دلاتے ہیں… بلکہ وہ تمہاری بری حالت کو اچھی حالت میں تبدیل فرما دیتے ہیں …وہ تمہیں گناہ کے نقصانات سے بچا لیتے ہیں …وہ ’’العفو‘‘ ہیں…معاف فرمانے والے… کہ اس گناہ کو مٹا دیتے ہیں… اور ’’الغفور‘‘ ہیں کہ اس گناہ کو چھپا لیتے ہیں اور بعض اوقات تو ایسی رحمت اور تبدیلی فرماتے ہیں کہ… خود گناہگار بندے کو بھی…اپنا گناہ یاد نہیں رہتا…گویا کہ گناہ کا ہر طرف سے نام و نشان ہی مٹ گیا…نہ وہ نامۂ اعمال میں باقی رہا، نہ وہ لکھنے والے فرشتے کو یاد رہا…نہ وہ اُس زمین کو یاد رہا جس پر وہ ہوا تھا …نہ وہ اُن اعضاء کو یاد رہا جن سے وہ گناہ کیا تھا … اور نہ خود گناہگار بندے کو یاد رہا… ایسا فضل اور ایسی مغفرت اور کون کر سکتا ہے؟…زندگی کے سانس چل رہے ہیں… سورج مشرق سے طلوع ہو رہا ہے…توبہ کا دروازہ کھلا ہے…بھائیو! کثرت استغفار،بہت استغفار، سچا استغفار…
    اچھی توبہ،خالص توبہ،سچی توبہ ،پکی توبہ
    سُبْحَانَکَ اللّٰھُمَّ وَبِحَمْدِکَ نَشْہَدُ اَنْ لَّا اِلٰہَ اِلَّااَنْتَ نَسْتَغْفِرُکَ وَنَتُوْبُ اِلَیْکَ، نَسْتَغْفِرُکَ وَنَتُوْبُ اِلَیْکَ،نَسْتَغْفِرُکَ وَنَتُوْبُ اِلَیْکَ…


  2. #2
    i love sahabah's Avatar
    i love sahabah is offline Advance Member
    Last Online
    27th December 2022 @ 08:28 PM
    Join Date
    14 Jul 2008
    Location
    Chakwal
    Posts
    982
    Threads
    499
    Credits
    4,100
    Thanked
    409

    Default

    خواتین کواستغفار کاخصوصی تاکیدی حکم
    حضرت عبداللہ بن عمرi سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے (عورتوں سے مخاطب ہوکر) فرمایااے عورتوں کی جماعت! صدقہ کیا کرو اورزیادہ استغفار کیا کروکیونکہ میں نے دیکھا کہ جہنمیوں کی اکثریت تم عورتیں ہی ہو۔توان میں سے ایک عقل مندعورت نے کہا یا رسول اللہ !ہم کیوں جہنم میں زیادہ جاتی ہیں؟ آپ ﷺ نے فرمایا کہ تم لعنت بہت کرتی ہو اور شوہر کی نافرمانی کرتی ہو۔ جتنی تم ایک عقل مند پرغالب آتی ہو،میں نے کسی اور ناقص عقل اور ناقص دین کو نہیں دیکھاکہ وہ اتنا غالب آسکتا ہو۔اس عورت نے پوچھا عقل اوردین کی کیا کمی ہے؟ آپﷺ نے فرمایاعقل کانقص تو یہ ہے کہ دوعورتوں کی گواہی ایک مرد کے برابر ہے ۔تو یہ ہوئی عقل کی کمی اور(دوسری بات یہ کہ) کئی دنوں تک نماز نہیں پڑھتی (ایام حیض و نفاس میں)اور رمضان میں روزے نہیں رکھتی تو یہ ہے دین کی کمی۔ (مسلم ،ابن ماجہ )
    دوسروں کیلئے استغفار پرمستجاب الدعوات
    حضرت ابو الدرداءؓ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہﷺ کو فرماتے ہوئے سنا کہ جو شخص روزانہ مؤمن مردوں اور عورتوں کے لئے ستائیس یاپچیس مرتبہ استغفار کرے تو اس کا شمار ان لوگوں میں سے ہوگا جن کی دعائیں قبول ہوتی ہیں اور جن کی وجہ سے زمین والوں کو رزق ملتا ہے۔(طبرانی)
    فالج سے حفاظت کی دعاء
    آج کل فالج کا مرض بہت عام ہے… حضور اکرمﷺ نے اس سے حفاظت کاعمل بیان فرمایا ہے … حضرت قبیصہ بن المخارقh آپﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کیا میں بوڑھا ہوچکا ہوں میری ہڈیاں کمزور پڑ گئی ہیں آپ مجھے کوئی ایسی دعاء سکھا دیجئے جس سے اﷲ تعالیٰ مجھے نفع عطاء فرمائے، آپﷺنے انہیں فرمایا فجر کے بعد تین بار یہ دعاء پڑھ لیا کریں:
    سُبْحَانَ اللہِ الْعَظِیْمِ وَبِحَمْدِہٖ
    آپ اندھے پن، کوڑھ اور فالج سے بچ جائیں اور آپ ان الفاظ سے دعاء کیا کریں
    اَللّٰہُمَّ اِنِّیْ اَسْئَلُکَ مِمَّا عِنْدَکَ وَأَفِضْ عَلَیَّ مِنْ فَضْلِکَ وَانْشُرْ عَلَیَّ مِنْ بَرَکَاتِکَ
    اے میرے پروردگار! میں آپ سے ان نعمتوں کا سوال کرتا ہوں جو آپ کے پاس ہیں اور مجھ پر اپنا فضل فرما دیجئے اور اپنی برکتیں مجھ پر برسا دیجئے…
    (مسند احمد وفی اسنادہ راو لم یسمّ)
    ایک مبارک دعاء
    ہمارے آقا حضرت محمدﷺ دعاء فرمایاکرتے تھے…
    اللّٰھُمَّ لَاتُؤْمِنَّا مَکْرَکَ
    یا اﷲ! ہمیں اپنی اچانک پکڑ سے بے خوف نہ فرما… ’’مَکْرُاللہ‘‘ یعنی اﷲ تعالیٰ کی پوشیدہ تدبیر… اور اﷲ تعالیٰ کی اچانک پکڑ… جب کوئی انسان کسی گناہ کو نیکی سمجھنے لگے… یا وہ اس بات پر جری ہوجائے کہ مجھ پر تو اﷲ تعالیٰ کا عذاب آہی نہیں سکتا… میں فلاں نیکی کرتا ہوں… اور فلاں نیک کام کرتا ہوں… اﷲ، اﷲ، اﷲ… حضرات صحابہ کرامj کو دیکھو! اتنے اونچے اعمال کر کے بھی وہ اﷲ تعالیٰ کے عذاب سے ڈرتے تھے، لرزتے تھے اور کانپتے تھے… ادھر ہم ہیں کہ… ریاکاری سے آلودہ دو چار نیکیاں کر کے اﷲ تعالیٰ کی پکڑ سے بے خوف ہوجاتے ہیں… ارے ہم اپنے گناہوں کو تو شمار کریں… کوئی بے نمازی ہے تو کسی کی نماز سستی کی ماری اور بے جان ہے… جھوٹ ہے کہ منہ کا ساتھ چھوڑتا نہیں… فخر، تکبر، ضد اور ریاکاری کی گندی بوریاں ہم پر لدی ہیں… چہرے اور لباس سنت کے مطابق نہیں… شادیاں ہر طرح سے غیر شرعی… اور بدعات، رسومات کے میلے… ہر گھر میں فحاشی، عریانی اور بے حیائی… اور تو اور بیوی کی زبان تک میں خاوند کے لئے پردہ نہیں… اﷲ تعالیٰ نے خاوند اور بیوی کو ایک دوسرے کا لباس اور ایک دوسرے کی عزت بنایا… مگرآج ہر گھر میں یہ لباس تار تار… اور یہ عزت رسوا ہے… آنکھیں بے حیا، زبانیں بے حیا… چہرے بے حیا اور خیالات تک بے حیا… تنہائی ملتے ہی ہرکوئی یہ بھول جاتا ہے کہ میر ا اﷲ تعالیٰ مجھے دیکھ رہا ہے… رشوت، چوری، خیانت، اور سود… اجتماعی اموال میں عیاشیاں اور بے احتیاطیاں… اور ہر کسی کو بس دنیا کی فکر… لائف اسٹائل اور برائٹ فیوچر… اﷲ، اﷲ ،اﷲ… معاف فرما
    توبہ کے دو معانی
    قرآن پاک میں ’’توبہ‘‘ کا لفظ عام طور سے دو معنی پر آیا ہے
    ١ کسی بندے کا گناہوں کو چھوڑ دینا
    وَاِنِّیْ لَغَفَّارٌ لِّمَنْ تَابَ وَآمَنَ وَعَمِلَ صَالِحًا ثُمَّ اھْتَدٰی (طٰہٰ:۸۲)
    ترجمہ:بے شک میں بڑا بخشنے والاہوں اُس کو جو توبہ کرے اور ایمان لائے اور اچھے کام کرے پھر ہدایت پر قائم رہے۔
    ٢ اﷲ تعالیٰ کا بندے کی توبہ کو قبول فرمانا
    اِلَّا الَّذِیْنَ تَابُوْ ا وَاَصْلَحُوْ وَبَیَّنُوْا فَاُولٰٓئِکَ اَتُوْبُ عَلَیْھِمْ (البقرۃ: ۱۶۰)
    ترجمہ: مگر وہ لوگ جنہوں نے توبہ کی اور اصلاح کر لی اور(اﷲ تعالیٰ کے احکامات کو) ظاہر کر دیا پس یہی لوگ ہیں کہ میں اُن کی توبہ قبول کرتا ہوں…
    جب بندہ سچے دل سے توبہ کرتا ہے… یعنی گناہ چھوڑتا ہے تو اﷲ تعالیٰ بھی اُس پر توبہ فرماتا ہے… یعنی اُس کی واپسی کو قبول فرما لیتا ہے…پھر دیر کس بات کی؟… ہم سب کو فوراً توبہ کے لئے اٹھ کھڑا ہو نا چاہئے… اور معافی کے پورے یقین کے ساتھ توبہ کرنی چاہئے… ہم کیوں اپنے اوپر ’’رحمت‘‘ کے دروازے بند کریں… اور یہ سوچیں کہ میرا معاف ہونا مشکل ہے… استغفراللہ، استغفراللہ… ایسا سوچنا بہت بری بات ہے کیونکہ…اﷲ تعالیٰ کے لئے کوئی کام مشکل نہیں ہے…
    توبہ قبول ہونے کی علامات
    جب کوئی بندہ سچے دل سے توبہ کرتاہے تو…اللہ تعالیٰ ایسے توبہ کرنے والوںسے محبت فرماتے ہیں…
    ’’اِنَّ اللّٰہَ یُحِبُّ الْتَّوَّابِیْنَ‘‘(البقرۃ)
    جس آدمی کی توبہ قبول ہوجاتی ہے…اسے اللہ تعالیٰ کی محبت کی برکت سے کئی علامات نصیب ہوتی ہیں مثلا
    ١ صالحین اور اہل ایمان کی صحبت کاشوق اور برے دوستوں اور غلط لوگوں کی صحبت سے بچنا۔
    ٢ گناہوں سے دوری نیکیوں کی رغبت
    ٣ دل سے دنیاکی محبت کانکل جاناکہ دنیااس کے ہاتھ میں رہے دل میں داخل نہ ہو…اور وہ اپنی دنیاکوبھی دین کے مطابق چلائے اور خرچ کرے
    ٤ اللہ تعالیٰ کے اوامراوررسول کریمﷺکی سنتوں کے اتباع کا شوق…
    (ملحض مافی الحب والبغض فی القران)
    باربار پھسلنے اور سنبھلنے والے
    حضرت علی ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے ارشاد فرمایا:
    ’’بلاشبہ اللہ تعالیٰ کوایسا مومن بندہ پسند ہے جو باربارگناہ میں(شیطان کی طرف سے) مبتلا کیا جاتا ہے (اور) وہ باربار توبہ کرتاہے‘‘(عبداللہ بن احمدزوائداحمد۔ابویعلی)
    توبہ اگرباربارٹوٹ جائے توشیطان کے اس دھوکے میں نہیں آناچاہیے کہ کب تک تواپنے رب کے ساتھ مذاق کرتارہے گاتوبہ پرتوبہت توڑتارہے گاچھوڑدوتوبہ…نہیں بلکہ باربارتوبہ اللہ تعالیٰ کو محبوب ہے۔
    استغفار اور توبہ پوری زندگی
    ١ اگر کوئی کافر اور مشرک ہے تو وہ کفر اور شرک سے توبہ کرلے… یہ اس کے لئے لازم ہے ورنہ ہمیشہ ہمیشہ کی ناکامی میں جاپڑے گا…
    ٢ جو شخص مسلمان ہے مگر صرف نام کا… کہ مسلمانوں کے گھر پیدا ہوا، جبکہ اس کا دل غافل ہے اور وہ دین و ایمان سے جاہل ہے … تو اس کے لیے لازم ہے کہ اپنی اس غفلت اور جہالت سے توبہ کرے… اور اس توبہ کے لیے ضروری ہے وہ ایمان کے معنیٰ اور فرائض کو سمجھے اور پھر لازم ہے کہ ایمان کا بادشاہ اس کے دل پر غالب ہو جائے… اور ایمان کی یہ حکومت اس کے جسم کے ہر حصے پر نافذ ہوجائے اور شیطان کی حکمرانی اور بالادستی کا مکمل خاتمہ ہوجائے… گناہ جب صادر ہوتا ہے تو اس وقت یہ حالت ہوتی ہے کہ ایمان کامل نہیں ہوتا۔ چنانچہ حضور اکرمﷺ کا ارشاد ہے کہ… جو شخص زنا کرتا ہے یا چوری کا مرتکب ہوتا ہے تو ہوتا ہی اس لئے ہے کہ ان گناہوں کا ارتکاب کرتے وقت اس کا دل مؤمن نہیں ہوتا… تاہم اس سے یہ مراد بھی نہیں کہ وہ بالکل کافر ہی ہوچکتاہے۔ ایمان کی دراصل متعدد شاخیں ہیں…
    ٣ کافر نے کفر سے توبہ کرلی… غافل مسلمان نے غفلت اور جہالت سے توبہ کرلی تو اب اس کا مقابلہ باطنی گناہوں کی جڑوں سے ہوگا… کھانے کی حرص، شہرت کی حرص، مال وجاہ کی حرص، حسد و غصہ کاجذبہ، کبر ونخوت کی طمع اور ریا کاری کی عادت وغیرہ… یہی وہ جڑیں ہیں جن سے تمام گناہ پھوٹتے ہیں… چنانچہ اب ان سے توبہ کرنی ہوگی…
    ٤ اگر ان تمام شہوات پر قابو نصیب ہوگیا تو اب وسوسوں کا حملہ شروع ہوگا… نفس کے بے جا مطالبات اور ناجائز خیالات اور تصورات… اب ان سے توبہ کرنی ہوگی تاکہ وہ غلط راہ پر نہ ڈال دیں…
    ٥ ان سے نجات مل گئی تو غفلت کے لمحات سے توبہ کا مرحلہ شروع ہوگا…
    ٦ ان سے بھی نجات مل گئی تو قرب الٰہی کا ہر اگلا درجہ پچھلے درجے سے اونچا ہے… جب اگلے درجے پر پہنچے گا تو پچھلے کے بارے میں ندامت ہوگی تو توبہ کرے گا… پس ہر انسان ہمیشہ اور ہر حال میں توبہ کا محتاج ہے۔ (کیمیائے سعادت)
    سچی توبہ کی شرائط
    سچی توبہ کے لئے کچھ شرطیں ہیں… صرف زبان سے توبہ توبہ کہنا کافی نہیں ہے… ان چند چیزوں کا لحاظ رکھ کر توبہ کریں تو وہ توبہ انشاء اﷲ قبول ہوتی ہے…
    ١ اخلاص… یعنی توبہ اﷲ تعالیٰ کی رضا کے لئے کی جائے… بہت سے لوگ صرف اس لئے توبہ کرتے ہیں کہ… دنیا میں اُن پر کوئی مصیبت نہ آجائے…
    ٢ ندامت… یعنی اپنے گناہ پر نادم اور شرمندہ ہونا…
    ٣ اقلاع… یعنی اُس گناہ کو چھوڑ دینا…
    ٤ عزم… یعنی آئندہ گناہ نہ کرنے کی مضبوط نیت رکھنا…
    ٥ وقت… یعنی موت کی سکرات شروع ہونے سے پہلے پہلے تو بہ کر لینا…
    ہم سب کو چاہئے کہ… ان پانچ باتوں کا لحاظ رکھ کر اپنے تمام گناہوں سے آج ہی توبہ کر لیں… اگر خدانخواستہ توبہ کی ہمت نہیںہو رہی تو… ہر نماز کے بعد یہ دعاء شروع کردیں کہ… یا اﷲ مجھے سچی توبہ کی توفیق نصیب فرما… جب رو رو کر عاجزی کے ساتھ توبہ کی دعاء کریں گے تو… انشاء اﷲ توبہ کا سکون بھرا دروازہ ہمارے لئے کُھل جائے گا…
    واپس آجاؤقبول کرلیں گے
    حضرت ابراہیم بن شیبانؒ فرماتے ہیں… ہمارے ساتھ ایک بیس سالہ نوجوان تھا… ایک بار شیطان اُس کے پاس آیا اور کہنے لگا… اے جوان آدمی تم نے توبہ میں جلدی کرلی… ابھی کچھ دن اور دنیا کے مزے لوٹ لو توبہ تو تمہارے ہاتھ میں ہے… کچھ جوانی ڈھلے تو توبہ کر لینا… وہ شیطان کی باتوں میں آکر دوبارہ گناہوں میں ڈوب گیا… مگر فطرت اور قسمت اچھی تھی… چند دن کی غفلت کے بعد اُسے ہوش آگیا… وہ تنہائی میں جا بیٹھا…اور نیکی کے دنوں کو یاد کر کے رونے لگا کہ وہ کیسے پیارے دن تھے… اور کہنے لگا اب پتہ نہیں اﷲ تعالیٰ مجھے قبول فرمائیں گے یا نہیں؟… اچانک اُسے آواز آئی…اے فُلان! تم نے ہماری عبادت کی توہم نے تمہاری قدر کی… پھر تم نے ہماری نافرمانی کی تو ہم نے تمہیںمہلت دی… اور اب پھر تم اگر واپس آؤگے تو ہم تمہیں قبول کر لیںگے…(بیہقی)
    دواعلان ہورہے ہیں
    اب دو اعلان ہو رہے ہیں… ایک اﷲ تعالیٰ کی طرف سے کہ میرا بندہ جب بھی… اورجتنی بار بھی معافی مانگے گا، نادم ہوگا… اورپچھتائے گا میں اسے معاف کرتا جاؤں گا… اور دوسرا اعلان شیطان کی طرف سے… وہ کان میں آکر کہتا ہے … تو تو منافق ہو گیا ہے… دھوکے باز! بار بار جھوٹی توبہ کر کے اﷲ تعالیٰ کو دھوکہ دیتا ہے… چھوڑ دے ایسی توبہ … تیری یہ توبہ بھی گناہ ہے… تواﷲ تعالیٰ کا گستاخ ہے… اﷲ تعالیٰ ہی نہیں چاہتا کہ تو گناہوں سے بچے… تو پھر منافقوں کی طرح بار بار توبہ کر کے آنسو کیوں بہاتا ہے اور پھر گناہوں میں جا پڑتا ہے… یہ ہے شیطان کا اعلان…
    اب آپ بتائیں کہ… پہلے اعلان کو قبول کریں گے یا… نعوذباﷲدوسرے کو… یقیناً جو ایمان والے ہیں وہ اﷲ تعالیٰ کے اعلان کو قبول کریں گے… اور بار بار اﷲ تعالیٰ کی طرف دوڑیں گے…
    توبہ کرو میری بہنو! توبہ کرو
    توبہ کرو میری بہنو! توبہ کرو…مسلمان عورت نماز میں سکون اور قرار پا تی ہے اور وہ نماز میں ہر گز سستی نہیں کر سکتی… بلکہ وہ تو اپنا ہر مسئلہ نماز کے ذریعہ حل کراتی ہے… یہ بازاروں میں جانے کی نحوست ہے…کیا آج کل کے بازار اس قابل ہیں کہ کوئی مسلمان بہن ان میں جا سکے؟… میری بہنو! اللہ کیلئے، اللہ کے لئے بازار جانا چھوڑ دو… بہت ہی سخت مجبوری میں جانا پڑے
    تو صرف اور صرف خاوند کے ساتھ جاؤ… نہ والد کے ساتھ نہ بھائی اور بیٹے کے ساتھ…صرف خاوند کے ساتھ… اور مسلمان خاوندوں سے گزارش ہے کہ وہ اپنی بیویوں کو بازار لیکر ہی نہ جائیں… بلکہ سارا سامان خود لاکر دیا کریں… یاد رکھیں اگر جوان عورتیں بازاروں میں جاتی رہیں تو بہت کچھ تباہ ہو جائے گا…
    اے مسلمان تجھے کیا ہوگیا؟
    اے مسلمان تجھے کیا ہوگیا…مال کی اتنی محبت؟توبہ،توبہ،توبہ…مال کی خاطر بھائی بھائی کا دشمن… اورمال کی خاطر گھر گھر میں جھگڑا…آخر کس منہ سے اللہ تعالیٰ کے سامنے حاضری ہوگی… کوئی ہے جو آج سچے دل سے توبہ کرے اور دنیا کی محبت سے اللہ تعالیٰ کی پناہ مانگے…کوئی ہے جوسچے دل سے توبہ کرے اور ’’لاالہ الااللہ محمدرسول اللہ ‘‘کی مضبوط رسی کو تھام لے…اللہ تعالیٰ کی رحمت،مغفرت اور حلم دیکھو!کہ ہر وقت توبہ کا دروازہ کھلا ہوا ہے …کوئی آکر تو دیکھے…
    استغفارکاایک وظیفہ
    ہمارے آقاحضرت رسول اکرمﷺ نے ہمیں بہت تاکید سے’’ توبہ، استغفار‘‘کاحکم فرمایا ہے…
    اسی سے اندازہ لگائیںکہ کتنامفیداورضروری عمل ہے…بندہ آپ کوایک عظیم خزانہ اورایک مجرب ترین عمل عرض کررہاہے… ایساعمل کہ جس کافائدہ آپ عمل کے بعد خوددیکھیںگے ان شاء اللہ… صرف ایک دن گپ شپ کی قربانی…زیادہ سونے اورموبائل استعمال کرنے کی قربانی… اور اتنا مفید عمل… آج فجرسے لے کرمغرب تک تیس ہزارباران الفاظ سے استغفاراور توبہ کریں…
    ’’اَسْتَغْفِرُاللہ رَبِّیْ وَاَتُوْبُ اِلَیْہِ‘‘
    یہ زیادہ سے زیادہ۴تا۵گھنٹہ کاعمل ہے…سبحان اللہ نا مہ اعمال میںتیس ہزارتوبہ ا ستغفار… ایک مجلس میں کریںتوسرخ موتی ہے ورنہ جیسے ممکن ہو…باوضوکریںدرمیان میںبات چیت نہ ہوتواچھاہے …اللہ تعالیٰ مجھے اورآپ سب کوآج یہ نعمت نصیب فرمائے اورشیطان کے حملے اورنفس کی سستی سے بچائے۔آمین…
    امام آلوسیؒ کامشاہدہ
    مشہورزمانہ تفسیر’’روح المعانی‘‘کے مصنف حضرت علامہ سیّدمحمودآلوسیm اس آیت کی تفسیر میں لکھتے ہیں:
    میں نے الحمدللہ خوداس دعاء :
    ’’لَااِلٰہَ اِلَّااَنْتَ سُبْحَانَکَ اِنِّیْ کُنْتُ مِنَ الظَّالِمِیْنَ‘‘
    کی تاثیرکامشاہدہ کیا ہے۔جب اللہ تعالیٰ کے ایک ولی مسافر نے مجھے اس دعاء کاحکم فرمایا… اس وقت مجھ پر ایسی آزمائش آئی ہوئی تھی جسے اللہ تعالیٰ ہی جانتاہے…(یعنی بہت سخت آزمائش اور تکلیف تھی جواس دعاء کی برکت سے اللہ تعالیٰ نے دور فرمادی)(تفسیر روح المعانی)
    استغفارکی دوا کیوں نہیںاستعمال کرتی؟
    استغفار کے فضائل، فوائد… اور اثرات بہت ہی عجیب ہیں…مگر عام طور پر لوگوں کی اس طرف توجہ نہیں ہوتی… یہ بھی گناہوں کی ایک نحوست ہے کہ استغفار کے اتنے بڑے بڑے فائدے قرآن وسنت میں پڑھ کر بھی… لوگ’’استغفار‘‘ کو اختیار نہیں کرتے… قرآن مجید میں توبہ اور استغفار کے جو فضائل اور فوائد بیان ہوئے ہیں ان پرپوری کتابیں لکھی جاسکتی ہیں… چند دن پہلے ایک عرب عالمہ کی ایک عبارت نظروں سے گزری… اُنہیں اﷲ تعالیٰ نے استغفار کی بڑی بڑی برکتیں اور فوائد نصیب فرمائے… وہ لکھتی ہیں… اے غموں، مصیبتوں اور پریشانیوں میں جلنے والی مسلمان بہن… اے رو رو کر خود کو ہلاک کرنے والی بہن… اے آزمائشوں، ناقدریوں اور تکلیفوں میں پِسی ہوئی بہن… استغفار کی دوا کیوں نہیں استعمال کرتی… یہ ہر زخم کا مرہم اور ہر پریشانی ، غم ، فکر اور مصیبت کا علاج ہے… یقیناً یہ تمام باتیں سچ ہیں اور استغفار کے فوائد کی محض ایک جھلک ہے… ورنہ جو بار بار معافی مانگ کر اپنے رب کو راضی کرلے اُسے دنیا اور آخرت کی کونسی چیز ہے جو نہیں ملے گی…
    استغفار کیجئے… مرنے سے پہلے حوروںکی زیارت ہوگی
    حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺنے ارشاد فرمایا:
    ’’جوشخص ہرنمازکے بعدسترباراللہ عزوجل سے مغفرت مانگتارہے (استغفار کرتا رہے) تو اللہ تعالیٰ اس کے کئے ہوئے گناہوں کومعاف کردیں گے اور وہ اس وقت تک دنیاسے نہیں نکلے گا(یعنی اس وقت تک وفات نہیں پائے گا)جب تک اپنی بیویوں حورعین اوراپنے رہائشی محلات کونہ دیکھ لے ‘‘(دیلمی)
    عَنْ اَبِیْ ھُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ قَالَ:قَالَ رَسُوْلُ اللہِ صلی اللہ علیہ وسلم مَنِ اسْتَغْفَرِاللہَ عَزَّوَجَلَّ سَبْعِیْنَ مَرَّۃً فِیْ دُبُرِ کُلِّ صَلَاۃٍ غُفِرَلَہٗ مَااکْتَسَبَ مِنَ الذُّنُوْبِ ،وَلَمْ یَخْرُجْ مِنَ الدُّنْیَاحَتّیٰ یَرَی اَزْوَاجَہٗ مِنَ الْحُوْرِوَمَسَاکِنَہٗ مِنَ الْقُصُوْرِ
    (رواہ دیلمی۔کذافی الکنزفی کتاب الاذکارباب الاستغفار برقم۲۱۰۱)
    خوشخبری
    ہم زیادہ استغفار کر کے ہر دکھ، ہر محرومی، ہر ذلت، ہرغم، ہر بیماری، ہر صدمے… اور ہر آفت سے بچ سکتے ہیں… اور اصل اجر اور ثواب تو آخرت کا ہے جس کے بارے میں اماں عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کا فرمان ہے
    طُوْبٰیٰ لِمَنْ وَجَدَ ِفیْ صَحِیْفَتِہٖ اِسْتِغْفَارًا کَثِیْراً
    بہت عظیم خوشخبری…یعنی اﷲ پاک کی رضا اور جنت… اُس کے لئے ہے جس کے نامہ اعمال میں زیادہ استغفار ہوگا… کلمہ طیبہ، نماز اورجہاد کی برکت سے’’جماعت‘‘ کو الحمدﷲ کثرتِ استغفار کی طرف رہنمائی ہوئی ہے… کلمہ طیبہ کا ورد ہرگز نہ چھوڑیں… کم از کم مقدار بارہ سو… اﷲ کیلئے بہت اہتمام کریں… تلاوت اور درود شریف ہر گز نہ چھوڑیں…اوراب کثرت استغفارکوبھی اپنے معمولات کاحصہ بنالیں…
    لاتقنطوا
    رسول اللہﷺ کے آزاد کردہ غلام حضرت ثوبانh سے روایت ہے کہ رسو ل اللہ ﷺ نے فرمایا کہ مجھے یہ پسند نہیں کہ مجھے دنیا اور جو کچھ دنیا میں ہے سب اس آیت کے بدلے میں مل جائے:
    ’’ یَا عِبَادِیَ الَّذِیْنَ اَسْرَفُوْا عَلٰی اَنْفُسِہِمْ لَا تَقْنَطُوْا مِنْ رَّحْمَۃِ اللّٰہِ‘‘
    ترجمہ: اے میرے وہ بندو! جنہوں نے اپنی جانوں پر زیادتی کر رکھی ہے اللہ کی رحمت سے مایوس نہ ہو۔(طبرانی)

  3. #3
    M-Tahir is offline Member
    Last Online
    24th October 2015 @ 09:12 PM
    Join Date
    13 May 2015
    Location
    Tando M Khan
    Age
    28
    Gender
    Male
    Posts
    3,207
    Threads
    359
    Thanked
    439

    Default

    جزاک اللہ

  4. #4
    Akram ullah's Avatar
    Akram ullah is offline Senior Member+
    Last Online
    4th December 2016 @ 09:29 AM
    Join Date
    12 Oct 2014
    Location
    Bannu KPK
    Age
    26
    Gender
    Male
    Posts
    1,220
    Threads
    143
    Credits
    10
    Thanked
    116

  5. #5
    Asadraza786's Avatar
    Asadraza786 is offline Advance Member
    Last Online
    23rd May 2023 @ 08:35 PM
    Join Date
    17 Dec 2013
    Location
    Shahwali
    Age
    25
    Gender
    Male
    Posts
    3,201
    Threads
    255
    Credits
    527
    Thanked
    499

    Default

    جزاک اللہ خیرا
    Risk Is My Business

  6. #6
    Muaavia's Avatar
    Muaavia is offline Senior Member
    Last Online
    29th December 2018 @ 11:49 PM
    Join Date
    07 Jun 2014
    Gender
    Male
    Posts
    5,705
    Threads
    91
    Credits
    1,249
    Thanked
    434

    Default

    [SIZE="5"][CENTER][COLOR="Black"][FONT="Jameel Noori Nastaleeq"]آخر موت ہے[/FONT][/COLOR][/CENTER][/SIZE]

  7. #7
    nisa k is offline Advance Member
    Last Online
    25th November 2022 @ 08:34 AM
    Join Date
    28 May 2015
    Age
    32
    Gender
    Female
    Posts
    843
    Threads
    75
    Credits
    820
    Thanked
    45

    Default

    Dear ise do thread banaty

  8. #8
    Mehrmaan is offline Member
    Last Online
    4th August 2015 @ 06:53 PM
    Join Date
    09 Jun 2015
    Location
    Multan
    Gender
    Female
    Posts
    860
    Threads
    64
    Thanked
    120

    Default

    jazak Allah

Similar Threads

  1. Replies: 22
    Last Post: 10th February 2016, 10:47 AM
  2. Shaykh Abdul Qadir Jilani Radi Allahu Anho kay Mukhtasar Haalaat
    By Ali4ur in forum Islamic History aur Waqiat
    Replies: 16
    Last Post: 9th February 2014, 12:20 AM
  3. Disconnect downloading ko dobarah resume download karein(idm se)
    By sarwarbobby in forum General Discussion
    Replies: 17
    Last Post: 4th October 2013, 03:05 PM
  4. ایمان کا مطلب Hadees
    By IqbalKuwait in forum Sunnat aur Hadees
    Replies: 5
    Last Post: 21st April 2012, 01:38 PM
  5. 2 Eiden
    By Fasih ud Din in forum Islam
    Replies: 27
    Last Post: 26th June 2010, 12:24 AM

Bookmarks

Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •