Boht hoob bhai
Boht hoob bhai
اللہ آپ کو جزائے خیر فرمائے اور آپ کے صدقے مجھے بھی جزائے خیر فرمائے...
Bai dhare rakhny k bary ma Hadees batao kitne r kasy rakhne chaey?
صحیح بخاری:جلد سوم:حدیث نمبر 856 حدیث مرفوع مکررات 2 متفق علیہ 1
محمد بن منہال، یزید بن زریع، عمر بن محمد بن زید، نافع، ابن عمر (رض) کہتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ مشرکین کی مخالفت کرو، داڑھی بڑھاؤ، مونچھیں کترواؤ اور حضرت ابن عمر (رض) جب عمرہ کرتے تو اپنی داڑھی مٹھی سے پکڑتے اور جتنی زیادہ ہوتی اس کو کاٹ دیتے۔
اگر داڑھی ایک مٹھی سے کم ہوتو اسکی تراش خراش اور داڑھی کی سائیڈ سے تراش خراش کیا جائز ہے؟
Last edited by Rose.ahmed; 27th June 2015 at 06:14 AM.
فتاویٰ محمودیہ میں ہے
”داڑھی رکھنا واجب ہے اور اس کا منڈانا حرام ہے، ایک مشت تک پہنچنے سے پہلے پہلے کٹوانا بالاتفاق ناجائز ہے“۔
(فتاویٰ محمودیہ، باب خصال الفطرة ، الفصل الأول فی اللحیہ والشوارب: 19/392، ادارہ الفاروق)
اور داڑھی کا اس طرح کاٹنا کہ وہ مٹھی سے کم ہو جائے تو یہ فعل ائمہ اربعہ رحمہم اللہ میں سے کسی کے بھی نزدیک جائز نہیں ہے۔
حضرت مولانا مفتی محمد شفیع صاحب دیوبندی رحمہ اللہ لکھتے ہیں
”باجماع امت داڑھی منڈانا حرام ہے، اسی طرح ایک قبضہ (مٹھی) سے کم ہونے کی صورت میں کتروانا بھی حرام ہے، ائمہ اربعہ حنفیہ، مالکیہ، شافعیہ، حنابلہ کا اس پر اتفاق ہے“۔
(جواہر الفقہ، احکام الخطاب في بعض أحکام اللحیٰ والخضاب، 7/159، 160، مکتبہ دارالعلوم، کراچی)
Bookmarks