Results 1 to 10 of 10

Thread: قادینیوں کا کلمہ

  1. #1
    Join Date
    05 Jan 2008
    Gender
    Male
    Posts
    14,710
    Threads
    673
    Credits
    10,901
    Thanked
    1925

    Thumbs down قادینیوں کا کلمہ

    قادینیوں کے کلمہ کی حقیقت

    قادیانیوں سے یہ سوال کیا گیا تھا کہ اگر مرزا غلام احمد قادیانی نبی ہیں، جیسا کہ ان کا دعویٰ ہے، تو پھر آپ لوگ مرزا صاحب کا کلمہ کیوں نہیں پڑھتے؟ مرزا صاحب کے صاحب زادے مرزا بشیر احمد صاحب ایم اے نے اپنے رسالہ “کلمة الفصل” میں اس سوال کے دو جواب دئیے ہیں۔ ان دونوں جوابوں سے آپ کو معلوم ہوجائے گا کہ مسلمانوں اور قادیانیوں کے کلمہ میں کیا فرق ہے؟ اور یہ کہ قادیانی صاحبان “محمد رسول اللہ” کا مفہوم کیا لیتے ہیں؟
    مرزا بشیر احمد صاحب کا پہلا جواب یہ ہے کہ:
    “محمد رسول اللہ کا نام کلمہ میں اس لئے رکھا گیا ہے کہ آپ نبیوں کے سرتاج اور خاتم النبیین ہیں، اور آپ کا نام لینے سے باقی سب نبی خود اندر آجاتے ہیں، ہر ایک کا علیحدہ نام لینے کی ضرورت نہیں ہے۔
    ہاں! حضرت مسیح موعود (مرزا صاحب) کے آنے سے ایک فرق ضرور پیدا ہوگیا ہے اور وہ یہ کہ مسیح موعود (مرزا صاحب) کی بعثت سے پہلے تو محمد رسول اللہ کے مفہوم میں صرف آپ سے پہلے گزرے ہوئے انبیاء شامل تھے، مگر مسیح موعود (مرزا صاحب) کی بعثت کے بعد “محمد رسول اللہ” کے مفہوم میں ایک اور رسول کی زیادتی ہوگئی۔
    غرض اب بھی اسلام میں داخل ہونے کے لئے یہی کلمہ ہے صرف فرق اتنا ہے کہ مسیح موعود (مرزا صاحب) کی آمد نے محمد رسول اللہ کے مفہوم میں ایک رسول کی زیادتی کردی ہے اور بس۔”
    یہ تو ہوا مسلمانوں اور قادیانی غیرمسلم اقلیت کے کلمے میں پہلا فرق! جس کا حاصل یہ ہے کہ قادیانیوں کے کلمہ کے مفہوم میں مرزا قادیانی بھی شامل ہے، اور مسلمانوں کا کلمہ اس نئے نبی کی “زیادتی” سے پاک ہے، اب دوسرا فرق سنئے! مرزا بشیر احمد صاحب ایم اے لکھتے ہیں:
    “علاوہ اس کے اگر ہم بفرض محال یہ بات مان بھی لیں کہ کلمہ شریف میں نبی کریم کا اسم مبارک اس لئے رکھا گیا ہے کہ آپ آخری نبی ہیں تو تب بھی کوئی حرج واقع نہیں ہوتا، اور ہم کو نئے کلمہ کی ضرورت پیش نہیں آتی، کیونکہ مسیح موعود (مرزا صاحب) نبی کریم سے کوئی الگ چیز نہیں ہے۔ جیسا کہ وہ (یعنی مرزا صاحب) خود فرماتا ہے: “صار وجودی وجودہ” (یعنی میرا وجود محمد رسول اللہ ہی کا وجود بن گیا ہے۔ از ناقل) نیز “من فرق بینی وبین المصطفیٰ فما عرفنی وما رأیٰ” (یعنی جس نے مجھ کو اور مصطفی کو الگ الگ سمجھا، اس نے مجھے نہ پہچانا، نہ دیکھا۔ ناقل) اور یہ اس لئے ہے کہ اللہ تعالیٰ کا وعدہ تھا کہ وہ ایک دفعہ اور خاتم النبیین کو دنیا میں مبعوث کرے گا (نعوذ باللہ! ناقل) جیسا کہ آیت آخرین منھم سے ظاہر ہے۔
    پس مسیح موعود (مرزا صاحب) خود محمد رسول اللہ ہے، جو اشاعت اسلام کے لئے دوبارہ دنیا میں تشریف لائے، اس لئے ہم کو کسی نئے کلمہ کی ضرورت نہیں۔ ہاں! اگر محمد رسول اللہ کی جگہ کوئی اور آتا تو ضرورت پیش آتی․․․․․ فتدبروا۔”
    (کلمة الفصل ص:۱۵۸، مندرجہ رسالہ ریویو آف ریلیجنز جلد:۱۴، نمبر:۳، ۴ بابت ماہ مارچ و اپریل ۱۹۱۵ء)
    یہ مسلمانوں اور قادیانیوں کے کلمہ میں دوسرا فرق ہوا کہ مسلمانوں کے کلمہ شریف میں “محمد رسول اللہ” سے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم مراد ہیں اور قادیانی جب “محمد رسول اللہ” کہتے ہیں تو اس سے مرزا غلام احمد قادیانی مراد ہوتے ہیں۔
    مرزا بشیر احمد صاحب ایم اے نے جو لکھا ہے کہ: “مرزا صاحب خود محمد رسول اللہ ہیں جو اشاعت اسلام کے لئے دنیا میں دوبارہ تشریف لائے ہیں” یہ قادیانیوں کا بروزی فلسفہ ہے، جس کی مختصر سی وضاحت یہ ہے کہ ان کے نزدیک آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو دنیا میں دو بار آنا تھا، چنانچہ پہلے آپ صلی اللہ علیہ وسلم مکہ مکرمہ میں تشریف لائے اور دوسری بار آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مرزا غلام احمد کی بروزی شکل میں ․․․ معاذ اللہ!․․․ مرزا غلام مرتضیٰ کے گھر میں جنم لیا۔ مرزا صاحب نے تحفہ گولڑویہ، خطبہ الہامیہ اور دیگر بہت سی کتابوں میں اس مضمون کو بار بار دہرایا ہے۔
    (دیکھئے خطبہ الہامیہ ص:۱۷۱، ۱۸۰)
    اس نظریہ کے مطابق قادیانی امت مرزا صاحب کو “عین محمد” سمجھتی ہے، اس کا عقیدہ ہے کہ نام، کام، مقام اور مرتبہ کے لحاظ سے مرزا صاحب اور محمد رسول اللہ کے درمیان کوئی دوئی اور مغائرت نہیں ہے، نہ وہ دونوں علیحدہ وجود ہیں، بلکہ دونوں ایک ہی شان، ایک ہی مرتبہ، ایک ہی منصب اور ایک ہی نام رکھتے ہیں۔ چنانچہ قادیانی․․․ غیرمسلم اقلیت․․․ مرزا غلام احمد کو وہ تمام اوصاف و القاب اور مرتبہ و مقام دیتی ہے جو اہل اسلام کے نزدیک صرف اور صرف محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ مخصوص ہے۔ قادیانیوں کے نزدیک مرزا صاحب بعینہ محمد رسول اللہ، محمد مصطفی ہیں، احمد مجتبیٰ ہیں، خاتم الانبیاء ہیں، امام الرسل ہیں، رحمة للعالمین ہیں، صاحبِ کوثر ہیں، صاحبِ معراج ہیں، صاحبِ مقامِ محمود ہیں، صاحبِ فتح مبین ہیں، زمین و زمان اور کون و مکان صرف مرزا صاحب کی خاطر پیدا کئے گئے، وغیرہ وغیرہ۔
    اسی پر بس نہیں بلکہ اس سے بڑھ کر بقول ان کے مرزا صاحب کی “بروزی بعثت” آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی اصل بعثت سے روحانیت میں اعلیٰ و اکمل ہے، آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا زمانہ روحانی ترقیات کی ابتداء کا زمانہ تھا اور مرزا صاحب کا زمانہ ان ترقیات کی انتہا کا، وہ صرف تائیدات اور دفع بلیات کا زمانہ تھا اور مرزا صاحب کا زمانہ برکات کا زمانہ ہے، اس وقت اسلام پہلی رات کے چاند کی مانند تھا (جس کی کوئی روشنی نہیں ہوتی) اور مرزا صاحب کا زمانہ چودہویں رات کے بدرِ کامل کے مشابہ ہے، آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو تین ہزار معجزات دئیے گئے تھے اور مرزا صاحب کو دس لاکھ، بلکہ دس کروڑ، بلکہ بے شمار۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا ذہنی ارتقاء وہاں تک نہیں پہنچا جہاں تک مرزا صاحب نے ذہنی ترقی کی، آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم پر بہت سے وہ رموز و اسرار نہیں کھلے جو مرزا صاحب پر کھلے۔
    مرزا صاحب کی آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم پر فضیلت و برتری کو دیکھ کر ․․․ قادیانیوں کے بقول ․․․ اللہ تعالیٰ نے حضرت آدم علیہ السلام سے لے کر حضرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تک تمام نبیوں سے عہد لیا کہ وہ مرزا صاحب پر ایمان لائیں اور ان کی بیعت و نصرت کریں۔ خلاصہ یہ کہ قادیانیوں کے نزدیک نہ صرف مرزا صاحب کی شکل میں محمد رسول اللہ خود دوبارہ تشریف لائے ہیں، بلکہ مرزا غلام مرتضیٰ کے گھر پیدا ہونے والا قادیانی “محمد رسول اللہ” اصلی محمد رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وسلم) سے اپنی شان میں بڑھ کر ہے، نعوذ باللہ! استغفر اللہ!
    چنانچہ مرزا صاحب کے ایک مرید (یا قادیانی اصطلاح میں مرزا صاحب کے “صحابی”) قاضی ظہور الدین اکمل نے مرزا صاحب کی شان میں ایک “نعت” لکھی، جسے خوش خط لکھواکر اور خوبصورت فریم بنواکر قادیان کی “بارگاہِ رسالت” میں پیش کیا، مرزا صاحب اپنے نعت خواں سے بہت خوش ہوئے اور اسے بڑی دعائیں دیں۔ بعد میں وہ قصیدہٴ نعتیہ مرزا صاحب کے ترجمان اخبار بدر جلد:۲ نمبر:۴۳ میں شائع ہوا، وہ پرچہ راقم الحروف کے پاس محفوظ ہے، اس کے چار اشعار ملاحظہ ہوں:
    امام اپنا عزیزو! اس جہاں میں
    غلام احمد ہوا دار الاماں میں
    غلام احمد ہے عرش رب اکبر
    مکاں اس کا ہے گویا لامکاں میں
    محمد پھر اتر آئے ہیں ہم میں!
    اور آگے سے ہیں بڑھ کر اپنی شاں میں
    محمد دیکھنے ہوں جس نے اکمل#
    غلام احمد کو دیکھے قادیاں میں
    (اخبار بدر قادیان ۲۵/اکتوبر ۱۹۰۶ء)
    مرزا صاحب کا ایک اور نعت خواں، قادیان کے “بروزی محمد رسول اللہ” کو ہدیہٴ عقیدت پیش کرتے ہوئے کہتا ہے:
    صدی چودہویں کا ہوا سر مبارک
    کہ جس پر وہ بدر الدّجٰی بن کے آیا
    محمد پئے چارہ سازیٴ امت
    ہے اب “احمد مجتبیٰ” بن کے آیا
    حقیقت کھلی بعثتِ ثانی کی ہم پر
    کہ جب مصطفی میرزا بن کے آیا
    (الفضل قادیان ۲۸/مئی ۱۹۲۸ء)
    یہ ہے قادیانیوں کا “محمد رسول اللہ” جس کا وہ کلمہ پڑھتے ہیں۔
    چونکہ مسلمان، آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم پر ایمان رکھتے ہیں اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو خاتم النبیین اور آخری نبی مانتے ہیں، اس لئے کسی مسلمان کی غیرت ایک لمحہ کے لئے بھی یہ برداشت نہیں کرسکتی کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد پیدا ہونے والے کسی بڑے سے بڑے شخص کو بھی منصبِ نبوت پر قدم رکھنے کی اجازت دی جائے۔ کجا کہ ایک “غلامِ اسود” کو ․․․ نعوذ باللہ!․․․ “محمد رسول اللہ” بلکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے بھی اعلیٰ و افضل بنا ڈالا جائے۔ بنابریں قادیان کی شریعت مسلمانوں پر کفر کا فتویٰ دیتی ہے، مرزا بشیر احمد ایم اے لکھتے ہیں:
    “اب معاملہ صاف ہے، اگر نبی کریم کا انکار کفر ہے تو مسیح موعود (غلام احمد قادیانی) کا انکار بھی کفر ہونا چاہئے، کیونکہ مسیح موعود نبی کریم سے الگ کوئی چیز نہیں، بلکہ وہی ہے۔”
    “اور اگر مسیح موعود کا منکر کافر نہیں تو نعوذ باللہ نبی کریم کا منکر بھی کافر نہیں۔ کیونکہ یہ کس طرح ممکن ہے کہ پہلی بعثت میں تو آپ کا انکار کفر ہو، مگر دوسری بعثت (قادیان کی بروزی بعثت ․․․ناقل) میں جس میں بقول مسیح موعود آپ کی روحانیت اقویٰ اور اکمل اور اشد ہے ․․․․․․ آپ کا انکار کفر نہ ہو۔”
    (کلمة الفصل ص:۱۴۷)
    دوسری جگہ لکھتے ہیں:
    “ہر ایک ایسا شخص جو موسیٰ کو تو مانتا ہے مگر عیسیٰ کو نہیں مانتا، یا عیسیٰ کو مانتا ہے مگر محمد کو نہیں مانتا، یا محمد کو مانتا ہے پر مسیح موعود (مرزا غلام احمد) کو نہیں مانتا وہ نہ صرف کافر، بلکہ پکا کافر اور دائرہ اسلام سے خارج ہے۔” (ص:۱۱۰)
    ان کے بڑے بھائی مرزا محمود احمد صاحب لکھتے ہیں:
    “کل مسلمان جو حضرت مسیح موعود (مرزا غلام احمد) کی بیعت میں شامل نہیں ہوئے، خواہ انہوں نے حضرت مسیح موعود کا نام بھی نہیں سنا وہ کافر اور دائرہ اسلام سے خارج ہیں۔”
    (آئینہ صداقت ص:۳۵)
    ظاہر ہے کہ اگر قادیانی بھی اسی محمد رسول اللہ کا کلمہ پڑھتے ہیں جن کا کلمہ مسلمان پڑھتے ہیں تو قادیانی شریعت میں یہ “کفر کا فتویٰ” نازل نہ ہوتا، اس لئے مسلمانوں اور قادیانیوں کے کلمہ کے الفاظ گو ایک ہی ہیں مگر ان کے مفہوم میں زمین و آسمان اور کفر و ایمان کا فرق ہے۔

  2. #2
    Join Date
    23 Jun 2007
    Location
    *~Fateh Jang~*
    Age
    34
    Gender
    Male
    Posts
    38,526
    Threads
    2402
    Credits
    28,617
    Thanked
    3764

  3. #3
    M-Tahir is offline Member
    Last Online
    24th October 2015 @ 09:12 PM
    Join Date
    13 May 2015
    Location
    Tando M Khan
    Age
    28
    Gender
    Male
    Posts
    3,207
    Threads
    359
    Thanked
    439

    Default

    aamen

  4. #4
    Asfand4U is offline Advance Member
    Last Online
    22nd May 2022 @ 02:27 AM
    Join Date
    20 Aug 2014
    Location
    DG Khan
    Gender
    Male
    Posts
    5,003
    Threads
    540
    Credits
    6,404
    Thanked
    313

    Default

    Quote Fasih ud Din said: View Post
    ALLAH PAAK is fitney se dharti ko paak karen,, Aameen
    آمین

  5. #5
    M-Qasim's Avatar
    M-Qasim is offline Advance Member+
    Last Online
    7th September 2022 @ 07:41 PM
    Join Date
    22 Mar 2009
    Gender
    Male
    Posts
    33,351
    Threads
    915
    Credits
    1,718
    Thanked
    3391

    Default

    Allah pak logun ko gumrah hone se bachaye Aamin

  6. #6
    Anees.Khan is offline Member
    Last Online
    6th October 2016 @ 09:01 PM
    Join Date
    18 Dec 2014
    Location
    @itdunya.com
    Age
    28
    Gender
    Male
    Posts
    6,040
    Threads
    333
    Thanked
    627

    Default


  7. #7
    Muaavia's Avatar
    Muaavia is offline Senior Member
    Last Online
    29th December 2018 @ 11:49 PM
    Join Date
    07 Jun 2014
    Gender
    Male
    Posts
    5,705
    Threads
    91
    Credits
    1,249
    Thanked
    434

    Default

    [SIZE="5"][CENTER][COLOR="Black"][FONT="Jameel Noori Nastaleeq"]آخر موت ہے[/FONT][/COLOR][/CENTER][/SIZE]

  8. #8
    Humair jaan's Avatar
    Humair jaan is offline Senior Member+
    Last Online
    17th September 2016 @ 03:34 PM
    Join Date
    26 Sep 2015
    Location
    Mianwali
    Age
    28
    Gender
    Male
    Posts
    239
    Threads
    24
    Credits
    262
    Thanked
    14

    Default

    Toba Astagfar Astagfirulla Allah pak humein apne hifzo-amaan main rakhe our emaan ki sahi halat main rakhe.
    HAMARE NABI SE TO KOI CHEEZ NAI MIL SAKTI YE DUNYA JANAT WAGAIRA NABI PAK KI TAREEF MAIN BANAI GAIEN MERAY NABI BHOT HASEEN HAIN IN SE HASEEN TO JANAT BHI NHIN.ALLAH PAK DUSHMAN-E-ISLAM KA MUN KALA KARE AMEEN SUMA AMEEN...

  9. #9
    Baazigar's Avatar
    Baazigar is offline V.I.P
    Last Online
    17th March 2024 @ 08:40 PM
    Join Date
    16 Aug 2009
    Location
    Makkah , Saudia
    Gender
    Male
    Posts
    29,907
    Threads
    482
    Credits
    148,884
    Thanked
    970

    Default

    آمین

  10. #10
    Mufti habib is offline Senior Member+
    Last Online
    11th October 2023 @ 09:59 AM
    Join Date
    26 Dec 2015
    Location
    Multan
    Age
    39
    Gender
    Male
    Posts
    46
    Threads
    4
    Credits
    353
    Thanked
    2

    Default

    بہت اچھا

Similar Threads

  1. مسجد اقصیٰ تاریخ کے آئینے میں
    By aziz_865 in forum Islamic History aur Waqiat
    Replies: 3
    Last Post: 11th April 2018, 10:45 AM
  2. Replies: 14
    Last Post: 10th February 2018, 05:20 PM
  3. سعودی عربSearch On
    By Confuse in forum General Knowledge
    Replies: 28
    Last Post: 10th November 2016, 10:07 PM
  4. Track Lost Mobile Laptop Using Prey (URDU)
    By Asrar Writer in forum Software Reviews
    Replies: 13
    Last Post: 11th January 2015, 07:14 AM
  5. خلاصہ قرآن (نواں پارہ)۔
    By Shehzad Iqbal in forum Quran
    Replies: 1
    Last Post: 15th November 2013, 10:56 PM

Bookmarks

Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •