“دجالِ اکبر” سے پہلے چھوٹے چھوٹے دجال کئی ہوئے اور ہوں گے۔ مسیلمہ کذاب سے لے کر غلام احمد قادیانی تک جن لوگوں نے دجل و فریب سے نبوت یا خدائی کے جھوٹے دعوے کئے، ان سب کو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے “دجالون کذابون” فرمایا ہے، ان کی علامت یہی دجل و فریب، غلط تاویلیں کرنا، چودہ سو سال کے قطعی عقائد کا انکار کرنا، ارشاداتِ نبویہ کا مذاق اڑانا، سلف صالحین کی تحقیر کرنا اور غلام احمد قادیانی کی طرح صاف اور سفید جھوٹ بولنا، مثلاً: a:…انا انزلناہ قریباً من القادیان۔
a:…قرآن میں قادیانی کا ذکر ہے۔
a:…مسیح موعود چودہویں صدی کے سر پر آئے گا، اور پنجاب میں آئے گا، وغیرہ وغیرہ
Bookmarks