Results 1 to 6 of 6

Thread: 💗💗💗💗چھاچھی اور ہزارے وال بھایئوں کی پہچ

  1. #1
    accipiterhab is offline Junior Member
    Last Online
    2nd February 2023 @ 06:42 PM
    Join Date
    22 Jun 2012
    Age
    33
    Gender
    Male
    Posts
    21
    Threads
    1
    Credits
    1,190
    Thanked: 1

    Default 💗💗💗💗چھاچھی اور ہزارے وال بھایئوں کی پہچ



    ہندکو یا ہنکو زبان، اس زبان کو بولنے والے ہندکوان کہلاتے ہیں۔ یہ زبان پاکستان، شمالی ہندوستان اور افغانستان کے ہندکی علاقوں میں بولی اور سمجھی جاتی ہے۔ لفظ ہندکو کا لفظی مطلب ہند کے پہاڑوں کا ہے، یہ نام فارس کے علاقوں میں تمام ہمالیہ کے سلسلے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ فارسی زبان کے تحت لفظ ہند کا مطلب دریائے سندھ سے متعلق علاقوں اور کو سے مراد پہاڑ لی جاتی ہے۔ یہ زبان پاکستان میں صوبہ سرحد کے ہزارہ ڈویژن، پشاور، کوہاٹ، صوبہ پنجاب کے علاقوں اٹک اور پوٹھوہار اور جموں و کشمیر میں بولی جاتی ہے۔ ایک اندازے کے مطابق چالیس لاکھ لوگ اس زبان کو بول اور سمجھ سکتے ہیں۔ اس زبان کو بولنے والوں کا کوئی بھی خاص حوالہ نہیں ہے۔ یہ مختلف قومیتوں اور علاقوں سے تعلق رکھتے ہیں اور عام طور پر انتہائی بڑے قبیلوں میں بٹے ہوئے ہیں۔ ۔ پشاور شہر میں اس زبان کو بولنے والوں کو پشاوری یا خارے کے نام سے پکارا جاتا ہے جس کا مطلب پشاور شہر کے آبائی ہندکوان لیا جاتا ہے.اسی طرح ہمارے علاقہ چھچھ میں بعض لوگ اسے چھاچھی زبان بولتے ہیں.ہر 3 کلومیٹر کے بعد اس زبان کا لہجہ تبدیل ہو جاتا ہے جس سے دوسرے گاؤں یا علاقے کی ہندکو آسانی سے شناخت ہو جاتی ہے.
    دور جدید نے جہاں بہت ساری روایات کو بدل ڈالا وہاں اس کا گہرا اثر دیگر زبانوں کی طرح ہماری مقامی زبان ہندکو پر بھی پڑا ہندکو زبان کے ایسے کئی الفاظ ہیں جن سے ہماری اکثر نوجوان نسل ناواقف ہے مثال کے طور پر

    لوک سوتا (عشاء کے بعد کا وقت)، نوخت (بہت دیر ہو جانا)،نخت جانا(نکل جانا)،جیست (اخلاق)،شبّی اور بوتھی (شکل)،متا (موٹا)، شت نکل جانا(بہت زیادہ تھک ہار جانا)، کرانگڑی (کمزور)،غنڑ ائیں تک (سرے تک بھرا ہوا) مانڑ ی (کوٹھی بلند بالا عمارت)، نوہانڑی (غسل خانہ) اگوکڑ پچھوکڑ (آگے پیچھے)، پیچک نکالنا (باریکی میں جانا).

    آپ کے ذہن میں بھی ایسے کوئی پرانے الفاظ ہیں تو براۓ کرم ہمارے ساتھ ضرور شیئر کریں.

  2. #2
    Asfand4U is offline Advance Member
    Last Online
    22nd May 2022 @ 02:27 AM
    Join Date
    20 Aug 2014
    Location
    DG Khan
    Gender
    Male
    Posts
    5,003
    Threads
    540
    Credits
    6,404
    Thanked
    313

    Default

    میں سرائیکی یوزر ہو

  3. #3
    ALJABIR's Avatar
    ALJABIR is offline Advance Member
    Last Online
    28th December 2023 @ 01:03 PM
    Join Date
    05 Jan 2015
    Location
    Lahore
    Age
    26
    Gender
    Male
    Posts
    3,632
    Threads
    99
    Credits
    1,617
    Thanked
    245

    Default

    بھائی بتانے کا شکریہ لیکن میں پنجابی ہوں

  4. #4
    Salmanssss's Avatar
    Salmanssss is offline Moderator
    Last Online
    14th August 2023 @ 07:42 PM
    Join Date
    10 May 2014
    Location
    Karachi
    Gender
    Male
    Posts
    2,481
    Threads
    213
    Credits
    6,756
    Thanked
    540

    Default

    اچھی معلومات آپ نے ہم تک پہنچائی
    آپ کا بہت شکریہ بھائی
    One Vision One Standard

  5. #5
    Salmanssss's Avatar
    Salmanssss is offline Moderator
    Last Online
    14th August 2023 @ 07:42 PM
    Join Date
    10 May 2014
    Location
    Karachi
    Gender
    Male
    Posts
    2,481
    Threads
    213
    Credits
    6,756
    Thanked
    540

    Default

    Quote accipiterhab said: View Post


    ہندکو یا ہنکو زبان، اس زبان کو بولنے والے ہندکوان کہلاتے ہیں۔ یہ زبان پاکستان، شمالی ہندوستان اور افغانستان کے ہندکی علاقوں میں بولی اور سمجھی جاتی ہے۔ لفظ ہندکو کا لفظی مطلب ہند کے پہاڑوں کا ہے، یہ نام فارس کے علاقوں میں تمام ہمالیہ کے سلسلے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ فارسی زبان کے تحت لفظ ہند کا مطلب دریائے سندھ سے متعلق علاقوں اور کو سے مراد پہاڑ لی جاتی ہے۔ یہ زبان پاکستان میں صوبہ سرحد کے ہزارہ ڈویژن، پشاور، کوہاٹ، صوبہ پنجاب کے علاقوں اٹک اور پوٹھوہار اور جموں و کشمیر میں بولی جاتی ہے۔ ایک اندازے کے مطابق چالیس لاکھ لوگ اس زبان کو بول اور سمجھ سکتے ہیں۔ اس زبان کو بولنے والوں کا کوئی بھی خاص حوالہ نہیں ہے۔ یہ مختلف قومیتوں اور علاقوں سے تعلق رکھتے ہیں اور عام طور پر انتہائی بڑے قبیلوں میں بٹے ہوئے ہیں۔ ۔ پشاور شہر میں اس زبان کو بولنے والوں کو پشاوری یا خارے کے نام سے پکارا جاتا ہے جس کا مطلب پشاور شہر کے آبائی ہندکوان لیا جاتا ہے.اسی طرح ہمارے علاقہ چھچھ میں بعض لوگ اسے چھاچھی زبان بولتے ہیں.ہر 3 کلومیٹر کے بعد اس زبان کا لہجہ تبدیل ہو جاتا ہے جس سے دوسرے گاؤں یا علاقے کی ہندکو آسانی سے شناخت ہو جاتی ہے.
    دور جدید نے جہاں بہت ساری روایات کو بدل ڈالا وہاں اس کا گہرا اثر دیگر زبانوں کی طرح ہماری مقامی زبان ہندکو پر بھی پڑا ہندکو زبان کے ایسے کئی الفاظ ہیں جن سے ہماری اکثر نوجوان نسل ناواقف ہے مثال کے طور پر

    لوک سوتا (عشاء کے بعد کا وقت)، نوخت (بہت دیر ہو جانا)،نخت جانا(نکل جانا)،جیست (اخلاق)،شبّی اور بوتھی (شکل)،متا (موٹا)، شت نکل جانا(بہت زیادہ تھک ہار جانا)، کرانگڑی (کمزور)،غنڑ ائیں تک (سرے تک بھرا ہوا) مانڑ ی (کوٹھی بلند بالا عمارت)، نوہانڑی (غسل خانہ) اگوکڑ پچھوکڑ (آگے پیچھے)، پیچک نکالنا (باریکی میں جانا).

    آپ کے ذہن میں بھی ایسے کوئی پرانے الفاظ ہیں تو براۓ کرم ہمارے ساتھ ضرور شیئر کریں.
    اچھی معلومات آپ نے ہم تک پہنچائی
    آپ کا بہت شکریہ بھائی

  6. #6
    leezuka389's Avatar
    leezuka389 is offline Advance Member
    Last Online
    9th August 2023 @ 04:14 PM
    Join Date
    04 Nov 2015
    Gender
    Male
    Posts
    6,596
    Threads
    39
    Credits
    56,449
    Thanked
    294

    Default

    [QUOTE=accipiterhab;5242223]

    ہندکو یا ہنکو زبان، اس زبان کو بولنے والے ہندکوان کہلاتے ہیں۔ یہ زبان پاکستان، شمالی ہندوستان اور افغانستان کے ہندکی علاقوں میں بولی اور سمجھی جاتی ہے۔ لفظ ہندکو کا لفظی مطلب ہند کے پہاڑوں کا ہے، یہ نام فارس کے علاقوں میں تمام ہمالیہ کے سلسلے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ فارسی زبان کے تحت لفظ ہند کا مطلب دریائے سندھ سے متعلق علاقوں اور کو سے مراد پہاڑ لی جاتی ہے۔ یہ زبان پاکستان میں صوبہ سرحد کے ہزارہ ڈویژن، پشاور، کوہاٹ، صوبہ پنجاب کے علاقوں اٹک اور پوٹھوہار اور جموں و کشمیر میں بولی جاتی ہے۔ ایک اندازے کے مطابق چالیس لاکھ لوگ اس زبان کو بول اور سمجھ سکتے ہیں۔ اس زبان کو بولنے والوں کا کوئی بھی خاص حوالہ نہیں ہے۔ یہ مختلف قومیتوں اور علاقوں سے تعلق رکھتے ہیں اور عام طور پر انتہائی بڑے قبیلوں میں بٹے ہوئے ہیں۔ ۔ پشاور شہر میں اس زبان کو بولنے والوں کو پشاوری یا خارے کے نام سے پکارا جاتا ہے جس کا مطلب پشاور شہر کے آبائی ہندکوان لیا جاتا ہے.اسی طرح ہمارے علاقہ چھچھ میں بعض لوگ اسے چھاچھی زبان بولتے ہیں.ہر 3 کلومیٹر کے بعد اس زبان کا لہجہ تبدیل ہو جاتا ہے جس سے دوسرے گاؤں یا علاقے کی ہندکو آسانی سے شناخت ہو جاتی ہے.
    دور جدید نے جہاں بہت ساری روایات کو بدل ڈالا وہاں اس کا گہرا اثر دیگر زبانوں کی طرح ہماری مقامی زبان ہندکو پر بھی پڑا ہندکو زبان کے ایسے کئی الفاظ ہیں جن سے ہماری اکثر نوجوان نسل ناواقف ہے مثال کے طور پر

    لوک سوتا (عشاء کے بعد کا وقت)، نوخت (بہت دیر ہو جانا)،نخت جانا(نکل جانا)،جیست (اخلاق)،شبّی اور بوتھی (شکل)،متا (موٹا)، شت نکل جانا(بہت زیادہ تھک ہار جانا)، کرانگڑی (کمزور)،غنڑ ائیں تک (سرے تک بھرا ہوا) مانڑ ی (کوٹھی بلند بالا عمارت)، نوہانڑی (غسل خانہ) اگوکڑ پچھوکڑ (آگے پیچھے)، پیچک نکالنا (باریکی میں جانا).

    آپ کے ذہن میں بھی ایسے کوئی پرانے الفاظ ہیں تو براۓ کرم ہمارے ساتھ ضرور شیئر کریں.
    [



    nice sharing janab

Similar Threads

  1. Replies: 2
    Last Post: 29th July 2018, 05:48 PM
  2. Replies: 7
    Last Post: 9th December 2015, 08:21 AM
  3. Replies: 0
    Last Post: 20th September 2009, 03:32 AM

Bookmarks

Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •