دنیا میں پہلی مرتبہ یہ ممکن ہو جائے گا کہ عام انسانوں کی دماغی سرگرمیوں کو براہ راست دیکھا جاسکے گا
جاپانی ماہرین نے دعویٰ کیا ہے کہ اب انسانی تخیلات اورخوابوں کو کمپیوٹر سکرین پر دیکھا جا سکے گا۔ خوابوں اور سوچوں کو کمپیوٹر سکرین پر دیکھنے کے لئے ٹیکنالوجی تیار کرلی گئی ہے۔
یہ ٹیکنالوجی ATR کمپیوٹینل نیورو سائنس لیبارٹریز کے طبی ماہرین نے تیار کی ہے جس سے متعلق تحقیقی رپورٹ امریکی جریدے نیورو نے شائع کی ہے۔
Bildunterschrift: Großansicht des Bildes mit der Bildunterschrift: اس ٹیکنالوجی کے ذریعے صرف اُن خاکوں کو کمپیوٹر سکرین پر دیکھا جاسکے گا جو انسانی دماغ میں ہوں گے
ماہرین کے مطابق فی الوقت اس ٹیکنالوجی کے ذریعے صرف اُن خاکوں کو کمپیوٹر سکرین پر دیکھا جاسکے گا جو انسانی دماغ میں ہوں گے لیکن اسی تکنیک کے ذریعے آگے چل کران اشکال اور خوابوں کو بھی مکمل وضاحت کے ساتھ دیکھا جاسکے گا جو انسانی ذہن میں ہوں گے۔
ماہرین نے کہا ہے کہ ایسا ہونے سے دنیا میں پہلی مرتبہ یہ ممکن ہو جائے گا کہ عام انسانوں کی دماغی سرگرمیوں کو براہ راست دیکھا جاسکے گا۔
Bildunterschrift: Großansicht des Bildes mit der Bildunterschrift: آگے چل کران اشکال اور خوابوں کو بھی مکمل وضاحت کے ساتھ دیکھا جاسکے گا جو انسانی ذہن میں ہوں گے۔
ماہرین کے مطابق اس ٹیکنالوجی کے ذریعے تیار ہونے والی ویڈیو کو ریکارڈ کرنا اور اس کا ری پلے بھی ممکن ہوگا۔
تحقیقی ماہرین کی ٹیم کے سربراہ Yukiyasu Kamitani نے بتایا کہ خاکوں اور تصویروں سے متعلق دماغی سگنلز کو وصول کرکے اس ٹیکنالوجی کے ذریعے خوابوں کو کمپیوٹر سکرین پر لانے میں اصولی کامیابی حاصل کی جا چکی ہے۔ اس ضمن میں ہونے والے تجربات کے دوران ماہرین نے چھ مختلف الفاظ اور حروف کو، جو دماغ میں تھے ، سکرین پر دکھانے میں کامیاب رہے۔
Bildunterschrift: Großansicht des Bildes mit der Bildunterschrift: اس جدید ترین کمپیوٹر سوفٹ وئیر کی مدد سے بعد میں مشکل اور پیچیدہ خوابوں کو بھی کمپیوٹر سکرین پر دیکھا جا سکے گا۔
اس تحقیق میں سب سے پہلے زیر مطالعہ افراد کو 400 مختلف تصاویر دکھائی گئیں اور پھر ایک چھ حرفی لفظ ’NEURON‘ کے حروف دکھائے گئے جسے انسانی ذہن نے دوبارہ جوڑ کر یہی لفظ تیار کر لیا۔ اسی دوران سائنسدانوں نے اس مکمل لفظ کو کمپیوٹر سکرین پر بھی دیکھا۔
Bildunterschrift: Großansicht des Bildes mit der Bildunterschrift: دماغی سگنلز کو وصول کرکے اس ٹیکنالوجی کے ذریعے خوابوں کو کمپیوٹر سکرین پر لانے میں اصولی کامیابی حاصل کی جا چکی ہے۔
محققین کو امید ہے کہ اس جدید ترین کمپیوٹر سوفٹ وئیر کی مدد سے بعد میں مشکل اور پیچیدہ خوابوں کو بھی کمپیوٹر سکرین پر دیکھا جا سکے گا۔ سائنسدانوں کی رائے میں خوابوں کا تعلق انسانی آنکھ کی حرکات سے بنتا ہے تاہم اب تک اُس حیاتیاتی عمل کا تفصیلی علم نہیں ہو پایا جو ان خوابوں کا محرک بنتا ہے۔ ایک اور دلچسپ حقیقت یہ ہے کہ بہت سے انسانی ذہنوں کے مطالعے سے معلوم ہوا ہے کہ عام انسانوں کے عام ترین خواب بھی عمومی انسانی پریشانیوں سے متعلق ہی ہوتے ہیں۔
Bookmarks