دنیا کی حقیقت
حضرت عبداللہ بن مسعود سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ایک چٹائی پر سوکر جب
اٹھے توآپ کے جسم مبارک پر چٹائی کا نشان پڑ گیا تھا۔
عبداللہ بن مسعود نےعرض کیا کہ
یا رسول اللہ(صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم)
کاش آپ ہم لوگوں کو حکم فرماتےکہ ہم لوگ اپ کے لیے بچھونا بچھا دیتے اور آپ کی راحت کا
سامان کر دیتے۔
رسول اللہ(صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا کہ مجھے دنیا سے کیا مطلب!
میری اور دنیا کی مثال تو ایسی ہے جیسے کوئی سوار درخت کے ساۓ میں کچھ دیر بیٹھ جاتا ہے
پھر اس کو چھوڑ کر چلا جاتا ہے
(مشکوٰة کتاب الرقاق ص 442)
Bookmarks