میت کی طرف سے صدقہ کرنا درست ہے اس کا ثواب بھی میت کو پہنچتا ہے جیسا صحیح بخاری)بخاری۔کتاب الوصایا۔باب اذا وقف ارضاولم یبین الحدود فہو جائز(اور صحیح مسلم کی حضرت سعد والی حدیث سے واضح ہے البتہ اس صدقہ کے دن اور وقت کا تعین کسی حدیث یا آیت سے ثابت نہیںاسی طرح اس صدقہ پر رشتہ داروں اور دوسرے لوگوں کو جمع کرنا یا ان کا جمع ہونا بھی کسی آیت یا حدیث سے ثابت نہیں میت کی طرف سے قرآن خوانی بھی ثابت نہیں اس لیے ایسے اجتماعات میں شمولیت جائز نہیں کیونکہ اسطرح غیر ثابت امور کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے جبکہ ایسے امور کی حوصلہ شکنی کرنی چاہیے ۔
Bookmarks