آئی ڈی دنیا کے معزز ساتھیو السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
ایک ضروری بات سمجھانے کے لئے یہ تھریڈ بنارہا ہوں۔
دوستو !بات یہ ہے کہ سوال یہ ہے کہ کیا غیر صحابی کو رضی اللہ عنہ کہہ سکتے ہیں یانہیں؟
مسئلہ یوں ہے کہ رضی اللہ عنہ کو دعائیہ درجے میں غیر صحابی کے لئے استعمال کرسکتے ہیں۔۔ اس کو یوں سمجھ لیں کہ
اگر ہم کسی صحابی کے لئے رضی اللہ عنہ استعمال کریں گے تو مطلب ہوگا کہ اللہ ان سے راضی ہے اور یہ اللہ سے راضی ہیں
اور جب ہم یہ کسی غیر صحابی کے لئے استعمال کریں گے تو مطلب یہ ہوگا کہ
اللہ ان سے راضی ہوجائے اور یہ اللہ سے راضی ہوجائیں۔
صرف ایک مسئلہ واضح کرنے کے لئے تھریڈ بنایا ہے ہم میں سے اکثر یہی سمجھتے ہیں کہ غیر صحابی کے لئے رضی اللہ عنہ استعمال نہیں کرسکتے ہیں /استعمال کرنا جائز ہی نہیں ہے۔۔ تو یہ درست نہیں ہے۔۔۔
اس حوالے سے میں نے جامعۃ العلوم الاسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن سے فتوی بھی لیا ہے، آپ سب کو اس بارے میں کوئی ابہام نہیں رہے اور مکمل آگاہی حاصل ہو اس کا اسکرین شارٹ بھی شئیر کررہا ہوں۔
برائے مہربانی سب نوٹ کرلیں کہ تھریڈ کا مقصد صرف یہی ہے کہ عوام کی اکثریت میں یہی بات مشہور ہے کہ رضی اللہ عنہ غیر صحابی کے لئے استعمال کرنا جائز ہی نہیں تو صرف اس بات کی تصحیح کے لئے یہ تھریڈ شئیر کررہاہوں جس میں عالم اسلام کے ایک مستند دارالعلوم سے لیا گیا فتوی بھی اٹیچ کررہا ہوں ، لہذا برائے مہربانی ایک تو اس دینی معاملے میں خود سے اب رائے زنی نہ کریں اور دوئم یہ کہ غیر ضروری بحث سے گریز کریں۔۔
جزاک اللہ
Bookmarks