Results 1 to 3 of 3

Thread: بزم انجم

  1. #1
    abdul ab is offline Senior Member+
    Last Online
    29th August 2017 @ 01:33 PM
    Join Date
    08 Aug 2015
    Age
    27
    Gender
    Male
    Posts
    265
    Threads
    62
    Credits
    2,484
    Thanked
    12

    Thumbs up بزم انجم

    سورج نے جاتے جاتے شام سيہ قبا کو
    طشت افق سے لے کر لالے کے پھول مارے
    پہنا ديا شفق نے سونے کا سارا زيور
    قدرت نے اپنے گہنے چاندی کے سب اتارے
    محمل ميں خامشی کے ليلائے ظلمت آئی
    چمکے عروس شب کے موتی وہ پيارے پيارے
    وہ دور رہنے والے ہنگامۂ جہاں سے
    کہتا ہے جن کو انساں اپنی زباں ميں 'تارے'
    محو فلک فروزی تھی انجمن فلک کی
    عرش بريں سے آئی آواز اک ملک کی
    اے شب کے پاسانو، اے آسماں کے تارو!
    تابندہ قوم ساری گردوں نشيں تمھاری
    چھيڑو سرود ايسا ، جاگ اٹھيں سونے والے
    رہبر ہے قافلوں کی تاب جبيں تمھاری
    آئينے قسمتوں کے تم کو يہ جانتے ہيں
    شايد سنيں صدائيں اہل زميں تمھاری
    رخصت ہوئی خموشی تاروں بھری فضا سے
    وسعت تھی آسماں کی معمور اس نوا سے
    ''حسن ازل ہے پيدا تاروں کی دلبری ميں
    جس طرح عکس گل ہو شبنم کے آرسی ميں
    آئين نو سے ڈرنا ، طرز کہن پہ اڑنا
    منزل يہی کھٹن ہے قوموں کی زندگی ميں
    يہ کاروان ہستی ہے تيز گام ايسا
    قوميں کچل گئی ہيں جس کی رواروی ميں
    آنکھوں سے ہيں ہماری غائب ہزاروں انجم
    داخل ہيں وہ بھی ليکن اپنی برادری ميں
    اک عمر ميں نہ سمجھے اس کو زمين والے
    جو بات پا گئے ہم تھوڑی سی زندگی ميں
    ہيں جذب باہمی سے قائم نظام سارے
    پوشيدہ ہے يہ نکتہ تاروں کی زندگی ميں

  2. #2
    M.shawal's Avatar
    M.shawal is offline Advance Member
    Last Online
    8th February 2020 @ 11:57 AM
    Join Date
    15 Apr 2016
    Location
    Dera ismailkhan
    Age
    40
    Gender
    Male
    Posts
    6,306
    Threads
    414
    Credits
    8,468
    Thanked
    315

    Default

    Quote abdul ab said: View Post
    سورج نے جاتے جاتے شام سيہ قبا کو
    طشت افق سے لے کر لالے کے پھول مارے
    پہنا ديا شفق نے سونے کا سارا زيور
    قدرت نے اپنے گہنے چاندی کے سب اتارے
    محمل ميں خامشی کے ليلائے ظلمت آئی
    چمکے عروس شب کے موتی وہ پيارے پيارے
    وہ دور رہنے والے ہنگامۂ جہاں سے
    کہتا ہے جن کو انساں اپنی زباں ميں 'تارے'
    محو فلک فروزی تھی انجمن فلک کی
    عرش بريں سے آئی آواز اک ملک کی
    اے شب کے پاسانو، اے آسماں کے تارو!
    تابندہ قوم ساری گردوں نشيں تمھاری
    چھيڑو سرود ايسا ، جاگ اٹھيں سونے والے
    رہبر ہے قافلوں کی تاب جبيں تمھاری
    آئينے قسمتوں کے تم کو يہ جانتے ہيں
    شايد سنيں صدائيں اہل زميں تمھاری
    رخصت ہوئی خموشی تاروں بھری فضا سے
    وسعت تھی آسماں کی معمور اس نوا سے
    ''حسن ازل ہے پيدا تاروں کی دلبری ميں
    جس طرح عکس گل ہو شبنم کے آرسی ميں
    آئين نو سے ڈرنا ، طرز کہن پہ اڑنا
    منزل يہی کھٹن ہے قوموں کی زندگی ميں
    يہ کاروان ہستی ہے تيز گام ايسا
    قوميں کچل گئی ہيں جس کی رواروی ميں
    آنکھوں سے ہيں ہماری غائب ہزاروں انجم
    داخل ہيں وہ بھی ليکن اپنی برادری ميں
    اک عمر ميں نہ سمجھے اس کو زمين والے
    جو بات پا گئے ہم تھوڑی سی زندگی ميں
    ہيں جذب باہمی سے قائم نظام سارے
    پوشيدہ ہے يہ نکتہ تاروں کی زندگی ميں
    ویری نائس
    (ہر دوسرے انسان کی مدد)

  3. #3
    Baazigar's Avatar
    Baazigar is offline V.I.P
    Last Online
    24th April 2024 @ 04:11 AM
    Join Date
    16 Aug 2009
    Location
    Makkah , Saudia
    Gender
    Male
    Posts
    29,912
    Threads
    482
    Credits
    148,899
    Thanked
    970

    Default

    بہت خوب

Similar Threads

  1. Replies: 9
    Last Post: 10th November 2016, 04:38 PM
  2. باب: گرجا میں نماز پڑھنے کا بیان
    By sibghati in forum Sunnat aur Hadees
    Replies: 1
    Last Post: 28th July 2012, 01:44 PM
  3. جب نمازِ محبت ادا کیجئے
    By nazar911 in forum Urdu Adab & Shayeri
    Replies: 22
    Last Post: 25th February 2012, 02:02 AM
  4. جب زباں پے محمد کا نام آگیا
    By Sultana in forum Audio Section
    Replies: 5
    Last Post: 25th January 2011, 07:17 PM

Bookmarks

Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •