کشتیاں ڈوب رہی ہیں کنارے ڈھونڈو
ہمسفر چل بسے ہیں سہارے ڈھونڈو
پھر وہی بے جان سا اجالا پھیلا ہے ہر طرف
چاند کہیں کھو گیا ہے ستارے ڈھونڈو
پھر انہی پھولوں کو دیکھنے کی آرزو ہوئی ہے
چپ سے ہو کیوں گئے ہو اشارے ڈھونڈو
اس کی انجان آنکھوں نے آخر ےہ بیاں کر ہی دیا
کہ موسم اب بدل چکا ہے بہاریں ڈھونڈو
Bookmarks