السلام علیکم
تصویر کشی کی نئی ٹیکنالوجی کے ذریعے امراض کی ابتدائی شناخت ممکن
Attachment 483562
ایچ وائی ایس پی کے ذریعے لی گئی ایک زیبرا فش کی تصویر۔ فوٹو بشکریہ فرانسیسکو کیوٹرالے
.ایکس رے، سی ٹی اور ایم آرآئی سے امراض کی شناخت میں بہت مدد ملی ہے ۔
لیکن اب ایک نئی ٹیکنالوجی کےذریعے پیچیدہ امراض کی شناخت مزید ممکن ہوجائے گی۔
اس ٹیکنالوجی کی ابتدائی آزمائش بہت حوصلہ افزا ثابت ہوئی ہے۔ ہائپر اسپیکٹرل فیزر نامی اس تکنیک کو ایچ وائی ایس پی کا مختصر نام دیا گیا ہے اور اسے بطورِ خاص طبیب استعمال کریں گے۔ اس عمل کے بعد تصاویر کو ایک کمپیوٹر الگورتھم سے گزارا جاتا ہے ۔ ہم جانتے ہیں کہ سالمات (مالیکیولز) مختلف طول موج ( ویولینتھ) کی روشنی میں مختلف انداز میں چمکتے ہیں ۔ اسطرح کسی بھی مالیکیول کی تندرستی کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔
اس تکنیک کو استعمال کرتے ہوئے مرض کی انتہائی ابتدائی کیفیت معلوم کی جاسکتی ہے۔ ’ اس طریقے سے کئی اہداف کو وقت کے ساتھ ساتھ تبدیل ہوتے دیکھا جاسکتا ہے، یہ بات اس پر تحقیق کرنے والے سائنسدان فرانسیسکو کیوٹرالے نے کہی جو حیاتیاتی تصویر کشی کے ماہر ہیں
Bookmarks