Results 1 to 5 of 5

Thread: سب سے زیادہ دولت مند مسلمان حکمران

  1. #1
    M Aziz's Avatar
    M Aziz is offline Senior Member+
    Last Online
    20th July 2017 @ 04:59 PM
    Join Date
    11 Dec 2016
    Age
    27
    Gender
    Male
    Posts
    203
    Threads
    59
    Credits
    1,793
    Thanked
    34

    Lightbulb سب سے زیادہ دولت مند مسلمان حکمران

    السلام علیکم
    اگر کوئی پوچھے کہ دنیا کا امیر ترین شخص کون ہے تو ہمارے ذہن میں بل گیٹس٬ راک فیلر٬ وارن بفٹ٬ کارلوس سلم یا روتھ چلڈ کے خاندان میں سے کسی فرد کا نام آتا ہے- لیکن تاریخ دانوں کے مطابق دنیا کا سب سے امیر ترین شخص مسلمان بادشاہ منسا موسیٰ تھا- افریقہ کی مالی سلطنت کے حکمران منسا موسیٰ نے 1312ﺀ سے 1337ﺀ تک حکومت کی- اس مضمون کا مقصد منسا موسیٰ کی زندگی کے ان پہلوؤں کو اجاگر کرنا جن سے بہت سے لوگ ناواقف ہیں-


    بادشاہوں کا بادشاہ
    مالی کے حکمران موسیٰ اول کو ان کی زندگی میں کئی ناموں سے جانا جاتا تھا جس میں “مالی کا آمر“ ٬ “غرناطہ کا فاتح“ اور “شیرِ مالی“ قابلِ ذکر ہیں- مغربی دنیا میں وہ منسا موسیٰ کے نام سے مقبول ہوئے- موسیٰ ایک اسلامی نام ہے جس کے معنی “ بادشاہوں کا بادشاہ “ کے ہیں-


    حج کا مشہور سفر
    منسا موسیٰ نے 1324ﺀ میں حج کا مشہور سفر کیا جو تاریخ میں ایک خاص حیثیت رکھتا ہے- سفر کے دوران مال و دولت کی ایسی بھرپور نمائش کی گئی کہ دیکھنے والے دنگ رہ گئے- حج کے اس سفر نے جہاں دنیا کو مالی کی بےتحاشا دولت سے روشناس کروایا وہیں منسا موسیٰ ایک مقبول شخصیت بن کر ابھرے-


    حج کا سفر اور دولت کا بے دریغ استعمال
    منسا موسیٰ کا کاروان 60 ہزار افراد پر مشتمل تھا جس میں 12 ہزار غلام بھی شامل تھے- یہ تمام افراد فارسی ریشم کے لباس زیب تن کیے ہوئے تھے- موسیٰ گھوڑے پر سوار 500 غلاموں کے ہمراہ بےتحاشا سونے سے آراستہ ہو کر سفر کر رہا تھا- اس کے علاوہ 80 اونٹوں کا دستہ بھی ساتھ تھا جن میں ہر اونٹ پر 300 پونڈ سونا لدا ہوا تھا- دورانِ سفر موسیٰ جس شہر سے گزرتے وہاں کی عوام میں سونا بانٹتے رہتے-


    منسا موسیٰ کی فراخدلی بحیرہ روم میں مہنگائی کا سبب
    وہ تمام شہر جہاں منسا موسیٰ نے سفر کیا وہاں سونے اور تحائف کی بےتحاشا تقسیم سے مارکیٹ پر واضح فرق پڑا- قاہرہ٬ مدینہ اور مکہ جیسے شہروں میں اچانک سونے کی ریل پیل ہونے سے سونے کی قدر میں کمی واقع ہوگئی- اس وجہ سے مہنگائی بڑھی اور اشیاﺀ کی قیمتیں آسمانوں کو چھونے لگیں-




    منسا موسیٰ کے دور میں مشہور عمارات کی تعمیر
    مکہ سے واپسی کے بعد موسیٰ نے بےشمار تعمیرات کے منصوبے شروع کیے- بہت سی مساجد اور تعلیمی ادارے ٹمبکٹو اور گاؤ میں تعمیر کیے گئے- منسا موسیٰ کے شاندار محل کی تعمیر کے لیے معماروں کو اسپین اور قاہرہ بھیجا گیا- مشہور سنکور یونیورسٹی کا قیام بھی اسی دور میں عمل میں آیا-




    تاریخ کا سب سے امیر ترین شخص
    2012 میں سیلیبرٹی نیٹ ورتھ نامی ریسرچ سامنے آئی جس مین دنیا کے 25 امیر ترین افراد کا ذکر کیا گیا- منسا موسیٰ کا نام اس فہرست میں آج بھی سب سے اوپر ہے اور ان کے بعد بل گیٹس اور وارن بفٹ کے نام دوسرے اور تیسرے نمبر پر ہیں- منسا موسیٰ کے اثاثوں کی کل مالیت ان کے انتقال کے وقت 400 بلین ڈالر تھی جس کا آج تک کوئی مقابلہ نہیں- موسیٰ کی اس بےتحاشا دولت کی سب سے بڑی وجہ یہ تھی کہ مالی آدھی سے زیادہ دنیا کو نمک اور سونا مہیا کرتا تھا-

  2. #2
    Join Date
    26 Mar 2010
    Location
    Lahore
    Gender
    Male
    Posts
    10,601
    Threads
    2397
    Credits
    107,695
    Thanked
    1656

    Default

    بہت شکریہ اتنی اہم معلامات فراہم کرنے کے لیے۔
    اگر اس معلومات کی سورس بھی ساتھ دیتے تو اور بھی اچھا ہوتا۔

  3. #3
    Huraira.'s Avatar
    Huraira. is offline Advance Member+
    Last Online
    20th September 2022 @ 12:30 AM
    Join Date
    24 Jan 2017
    Location
    Faisalabad
    Age
    24
    Gender
    Male
    Posts
    2,895
    Threads
    305
    Credits
    25,610
    Thanked
    479

    Default

    Quote Azizshakir said: View Post
    السلام علیکم
    اگر کوئی پوچھے کہ دنیا کا امیر ترین شخص کون ہے تو ہمارے ذہن میں بل گیٹس٬ راک فیلر٬ وارن بفٹ٬ کارلوس سلم یا روتھ چلڈ کے خاندان میں سے کسی فرد کا نام آتا ہے- لیکن تاریخ دانوں کے مطابق دنیا کا سب سے امیر ترین شخص مسلمان بادشاہ منسا موسیٰ تھا- افریقہ کی مالی سلطنت کے حکمران منسا موسیٰ نے 1312ﺀ سے 1337ﺀ تک حکومت کی- اس مضمون کا مقصد منسا موسیٰ کی زندگی کے ان پہلوؤں کو اجاگر کرنا جن سے بہت سے لوگ ناواقف ہیں-


    بادشاہوں کا بادشاہ
    مالی کے حکمران موسیٰ اول کو ان کی زندگی میں کئی ناموں سے جانا جاتا تھا جس میں “مالی کا آمر“ ٬ “غرناطہ کا فاتح“ اور “شیرِ مالی“ قابلِ ذکر ہیں- مغربی دنیا میں وہ منسا موسیٰ کے نام سے مقبول ہوئے- موسیٰ ایک اسلامی نام ہے جس کے معنی “ بادشاہوں کا بادشاہ “ کے ہیں-


    حج کا مشہور سفر
    منسا موسیٰ نے 1324ﺀ میں حج کا مشہور سفر کیا جو تاریخ میں ایک خاص حیثیت رکھتا ہے- سفر کے دوران مال و دولت کی ایسی بھرپور نمائش کی گئی کہ دیکھنے والے دنگ رہ گئے- حج کے اس سفر نے جہاں دنیا کو مالی کی بےتحاشا دولت سے روشناس کروایا وہیں منسا موسیٰ ایک مقبول شخصیت بن کر ابھرے-


    حج کا سفر اور دولت کا بے دریغ استعمال
    منسا موسیٰ کا کاروان 60 ہزار افراد پر مشتمل تھا جس میں 12 ہزار غلام بھی شامل تھے- یہ تمام افراد فارسی ریشم کے لباس زیب تن کیے ہوئے تھے- موسیٰ گھوڑے پر سوار 500 غلاموں کے ہمراہ بےتحاشا سونے سے آراستہ ہو کر سفر کر رہا تھا- اس کے علاوہ 80 اونٹوں کا دستہ بھی ساتھ تھا جن میں ہر اونٹ پر 300 پونڈ سونا لدا ہوا تھا- دورانِ سفر موسیٰ جس شہر سے گزرتے وہاں کی عوام میں سونا بانٹتے رہتے-


    منسا موسیٰ کی فراخدلی بحیرہ روم میں مہنگائی کا سبب
    وہ تمام شہر جہاں منسا موسیٰ نے سفر کیا وہاں سونے اور تحائف کی بےتحاشا تقسیم سے مارکیٹ پر واضح فرق پڑا- قاہرہ٬ مدینہ اور مکہ جیسے شہروں میں اچانک سونے کی ریل پیل ہونے سے سونے کی قدر میں کمی واقع ہوگئی- اس وجہ سے مہنگائی بڑھی اور اشیاﺀ کی قیمتیں آسمانوں کو چھونے لگیں-




    منسا موسیٰ کے دور میں مشہور عمارات کی تعمیر
    مکہ سے واپسی کے بعد موسیٰ نے بےشمار تعمیرات کے منصوبے شروع کیے- بہت سی مساجد اور تعلیمی ادارے ٹمبکٹو اور گاؤ میں تعمیر کیے گئے- منسا موسیٰ کے شاندار محل کی تعمیر کے لیے معماروں کو اسپین اور قاہرہ بھیجا گیا- مشہور سنکور یونیورسٹی کا قیام بھی اسی دور میں عمل میں آیا-




    تاریخ کا سب سے امیر ترین شخص
    2012 میں سیلیبرٹی نیٹ ورتھ نامی ریسرچ سامنے آئی جس مین دنیا کے 25 امیر ترین افراد کا ذکر کیا گیا- منسا موسیٰ کا نام اس فہرست میں آج بھی سب سے اوپر ہے اور ان کے بعد بل گیٹس اور وارن بفٹ کے نام دوسرے اور تیسرے نمبر پر ہیں- منسا موسیٰ کے اثاثوں کی کل مالیت ان کے انتقال کے وقت 400 بلین ڈالر تھی جس کا آج تک کوئی مقابلہ نہیں- موسیٰ کی اس بےتحاشا دولت کی سب سے بڑی وجہ یہ تھی کہ مالی آدھی سے زیادہ دنیا کو نمک اور سونا مہیا کرتا تھا-
    نائیس بھائی

  4. #4
    leezuka389's Avatar
    leezuka389 is offline Advance Member
    Last Online
    9th August 2023 @ 04:14 PM
    Join Date
    04 Nov 2015
    Gender
    Male
    Posts
    6,596
    Threads
    39
    Credits
    56,449
    Thanked
    294

    Default

    [QUOTE=M Aziz;5778958]
    السلام علیکم
    اگر کوئی پوچھے کہ دنیا کا امیر ترین شخص کون ہے تو ہمارے ذہن میں بل گیٹس٬ راک فیلر٬ وارن بفٹ٬ کارلوس سلم یا روتھ چلڈ کے خاندان میں سے کسی فرد کا نام آتا ہے- لیکن تاریخ دانوں کے مطابق دنیا کا سب سے امیر ترین شخص مسلمان بادشاہ منسا موسیٰ تھا- افریقہ کی مالی سلطنت کے حکمران منسا موسیٰ نے 1312ﺀ سے 1337ﺀ تک حکومت کی- اس مضمون کا مقصد منسا موسیٰ کی زندگی کے ان پہلوؤں کو اجاگر کرنا جن سے بہت سے لوگ ناواقف ہیں-


    بادشاہوں کا بادشاہ
    مالی کے حکمران موسیٰ اول کو ان کی زندگی میں کئی ناموں سے جانا جاتا تھا جس میں “مالی کا آمر“ ٬ “غرناطہ کا فاتح“ اور “شیرِ مالی“ قابلِ ذکر ہیں- مغربی دنیا میں وہ منسا موسیٰ کے نام سے مقبول ہوئے- موسیٰ ایک اسلامی نام ہے جس کے معنی “ بادشاہوں کا بادشاہ “ کے ہیں-


    حج کا مشہور سفر
    منسا موسیٰ نے 1324ﺀ میں حج کا مشہور سفر کیا جو تاریخ میں ایک خاص حیثیت رکھتا ہے- سفر کے دوران مال و دولت کی ایسی بھرپور نمائش کی گئی کہ دیکھنے والے دنگ رہ گئے- حج کے اس سفر نے جہاں دنیا کو مالی کی بےتحاشا دولت سے روشناس کروایا وہیں منسا موسیٰ ایک مقبول شخصیت بن کر ابھرے-


    حج کا سفر اور دولت کا بے دریغ استعمال
    منسا موسیٰ کا کاروان 60 ہزار افراد پر مشتمل تھا جس میں 12 ہزار غلام بھی شامل تھے- یہ تمام افراد فارسی ریشم کے لباس زیب تن کیے ہوئے تھے- موسیٰ گھوڑے پر سوار 500 غلاموں کے ہمراہ بےتحاشا سونے سے آراستہ ہو کر سفر کر رہا تھا- اس کے علاوہ 80 اونٹوں کا دستہ بھی ساتھ تھا جن میں ہر اونٹ پر 300 پونڈ سونا لدا ہوا تھا- دورانِ سفر موسیٰ جس شہر سے گزرتے وہاں کی عوام میں سونا بانٹتے رہتے-


    منسا موسیٰ کی فراخدلی بحیرہ روم میں مہنگائی کا سبب
    وہ تمام شہر جہاں منسا موسیٰ نے سفر کیا وہاں سونے اور تحائف کی بےتحاشا تقسیم سے مارکیٹ پر واضح فرق پڑا- قاہرہ٬ مدینہ اور مکہ جیسے شہروں میں اچانک سونے کی ریل پیل ہونے سے سونے کی قدر میں کمی واقع ہوگئی- اس وجہ سے مہنگائی بڑھی اور اشیاﺀ کی قیمتیں آسمانوں کو چھونے لگیں-




    منسا موسیٰ کے دور میں مشہور عمارات کی تعمیر
    مکہ سے واپسی کے بعد موسیٰ نے بےشمار تعمیرات کے منصوبے شروع کیے- بہت سی مساجد اور تعلیمی ادارے ٹمبکٹو اور گاؤ میں تعمیر کیے گئے- منسا موسیٰ کے شاندار محل کی تعمیر کے لیے معماروں کو اسپین اور قاہرہ بھیجا گیا- مشہور سنکور یونیورسٹی کا قیام بھی اسی دور میں عمل میں آیا-




    تاریخ کا سب سے امیر ترین شخص
    2012 میں سیلیبرٹی نیٹ ورتھ نامی ریسرچ سامنے آئی جس مین دنیا کے 25 امیر ترین افراد کا ذکر کیا گیا- منسا موسیٰ کا نام اس فہرست میں آج بھی سب سے اوپر ہے اور ان کے بعد بل گیٹس اور وارن بفٹ کے نام دوسرے اور تیسرے نمبر پر ہیں- منسا موسیٰ کے اثاثوں کی کل مالیت ان کے انتقال کے وقت 400 بلین ڈالر تھی جس کا آج تک کوئی مقابلہ نہیں- موسیٰ کی اس بےتحاشا دولت کی سب سے بڑی وجہ یہ تھی کہ مالی آدھی سے زیادہ دنیا کو نمک اور سونا مہیا کرتا تھا-
    [/QUO





    umda sharing janab


    TE]

  5. #5
    faisaldar is offline Advance Member
    Last Online
    26th March 2024 @ 07:31 PM
    Join Date
    09 Oct 2015
    Gender
    Male
    Posts
    715
    Threads
    96
    Credits
    4,147
    Thanked
    13

    Default

    Wahhhh Wahhhh Nice information

Similar Threads

  1. Replies: 7
    Last Post: 5th November 2016, 10:47 PM
  2. Replies: 0
    Last Post: 10th February 2016, 05:01 AM
  3. Replies: 4
    Last Post: 24th February 2013, 08:38 PM
  4. Replies: 16
    Last Post: 22nd February 2012, 03:41 AM
  5. Replies: 14
    Last Post: 15th August 2010, 11:38 AM

Bookmarks

Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •