Page 4 of 4 FirstFirst 1234
Results 37 to 41 of 41

Thread: کریڈٹ کارڈ

  1. #37
    Join Date
    19 Nov 2019
    Age
    25
    Gender
    Male
    Posts
    31
    Threads
    4
    Credits
    234
    Thanked
    0

    Default

    nice

  2. #38
    shahzebjan34 is offline Senior Member+
    Last Online
    23rd September 2023 @ 11:04 PM
    Join Date
    18 Jun 2013
    Location
    Multan
    Gender
    Male
    Posts
    269
    Threads
    6
    Credits
    2,450
    Thanked
    0

    Default

    Thanks For Sharing

  3. #39
    waqarahmed77 is offline Senior Member+
    Last Online
    21st May 2022 @ 01:19 AM
    Join Date
    28 Jan 2010
    Gender
    Male
    Posts
    508
    Threads
    48
    Credits
    1,078
    Thanked
    109

    Default

    Nice.and so true

  4. #40
    Saleem987's Avatar
    Saleem987 is offline Senior Member+
    Last Online
    21st March 2024 @ 11:51 PM
    Join Date
    02 Nov 2013
    Age
    55
    Gender
    Male
    Posts
    151
    Threads
    1
    Credits
    195
    Thanked
    3

    Default

    Very Nice info.

  5. #41
    Join Date
    16 Aug 2009
    Location
    Makkah , Saudia
    Gender
    Male
    Posts
    29,912
    Threads
    482
    Credits
    148,899
    Thanked
    970

    Default

    Quote imran sdk said: View Post
    کریڈٹ کارڈ....صارفین کو کنگال کرنے کا سودی ویہود ی پھندا





    آپ میں سے اکثر بھائی اور بہنیں کریڈٹ کارڈکے نام سے واقف ہوں گے خاص طور پر ہمارا ملازمت پیشہ طبقہ تو لازماً جانتا ہوگاکہ یہ کیا بلا ہے اور کیسے لوگوں کو اپنے جال میں پھانستا ہے لیکن پھربھی بہت سے لوگ اس سے مکمل طور پر واقف نہیں ہیں‘ اس لئے وہ بے دھیانی میںہی اس یہودی طلسمی جال میں پھنس جاتے ہیں۔ آج میں آپ کا تعارف یہودیوں کے پھیلائے ہوئے اس طلسمی سودی پھندے سے کرواتا ہوں۔ کریڈٹ کارڈ جیسا کہ نام سے ظاہر ہے ‘ قرضے کی ایک قسم ہے۔ اکاﺅنٹنگ کے بارے میں تھوڑی بہت معلومات رکھنے والے لوگ جانتے ہیں کہ کاروبار میں کریڈٹ کا لفظ ادھار یا قرضے کے طور پر استعمال کیا جاتا تھا۔ اردو میں اپنا حساب رکھنے والے لوگ دو اصطلاحات استعمال کرتے ہیں یعنی نام اور جمع ۔ نام وہ رقم ہوتی ہے جو انہوں نے کسی سے بھی وصول کرنا ہوتی ہے اور جمع وہ رقم ہوتی ہے جو انہوں نے کسی کو ادا کرنا ہوتی ہے۔ انگریزی میں اگر ان اصطلاحات کا ترجمہ کیا جائے تو یہ ڈیبٹ اور کریڈٹ بنتا ہے یعنی کریڈٹ وہ رقم ہوتی ہے جو واجب الادا ہوتی ہے۔ اب ذرا کریڈٹ کارڈ پر تفصیل سے روشنی ڈالتے ہیں۔ یہ بنیادی طور پر قرضے کی ایک شکل ہوتی ہے جو بینک بغیر کسی شخصی ضمانت کے آپ کو دے دیتا ہے خاص طور پر اگر آپ ملازمت پیشہ ہیں تو پھر صرف آپ کی ملازمت اور آمدنی کاثبوت آپ سے مانگتا ہے اور آپ کو ایک خاص حد تک قرضہ جاری کردیتا ہے۔ یہ خاص حد عام طور پر آپ کی تنخواہ کا تین سے چار گنا تک ہوتی ہے۔ اس کے لئے وہ آپ کو ایک کارڈ جاری کردیتاہے جسے کریڈٹ کارڈ کہتے ہیں اور اب اس کارڈ کے ذریعے آپ اس خاص حد تک جو آپ کو جاری کی گئی ہے ‘ اس رقم کا مالک بن گئے ہیں اب آپ اس کارڈ کے ذریعے مختلف جگہوں پر خریداری بھی کر سکتے ہیں۔ مثلاً ہوٹل‘ میڈیکل سٹور‘ پٹرول پمپ الغرض تقریباً ہر قسم کی خریداری آپ کر سکتے ہیں لیکن صرف ان مخصوص بڑی دکانوں سے جہاں پر یہ سہولت موجود ہوتی ہے۔ اس سہولت کے بارے میں ان دکانوں نے سٹیکر لگائے ہوئے ہوتے ہیں کہ یہاں پر کریڈٹ کارڈکی سہولت موجودہے لہٰذا آپ وہاں جاتے ہیں اور جاکر مزے سے خریداری کرتے ہیں اور اپنا کارڈ چارج کروا دیتے ہیں۔ رقم آپ کو ادا نہیں کرنا پڑتی بلکہ آپ کی جگہ بینک یہ رقم اس دکاندار کو ادا کردیتاہے اور آپ بینک کی اس خرچ کی گئی رقم کی حد تک مقروض ہوجاتے ہیں جس کے لئے بعد میں آپ کو بینک کی طرف سے اسی رقم کا بل موصول ہوتا ہے اور آپ اس کی ادائیگی مقررہ وقت میں کرکے یہ قرض ادا کر سکتے ہیں۔آپ سوچ رہے ہوں گے کہ اب اس میں کیا قباحت ہے یہ تو ایک اچھی سہولت ہے جو بینک نے بالکل مفت فراہم کرنا شروع کردی ہے جبکہ پہلے اس کی سالانہ دو ہزار تک فیس ہوتی تھی۔ محترم یہی تو وہ پھندا اور دھوکہ ہے جس میں یہ یہودی ایجنٹ ہم سب مسلمانوں کو پھنسا رہے ہیں۔ پہلے پہل اس کی فیس ہوتی تھی اور شرائط بھی کافی سخت ہوتی تھیں جس کی وجہ سے کافی امیرلوگ یہ کارڈ بنواتے تھے لیکن جب سے یہ بالکل فری ہوا ہے‘ اب ہر شخص یہ سوچتا ہے کہ یار چلو بنوا لیتے ہیں۔ کونساپیسے دینے ہیں او رپیسے تو تب دینے پڑیں گے نا جب استعمال کریں گے اور وہ بھی اگر مقررہ مدت میں ادا کردیں گے تو صرف اتنی ہی رقم ادا کرنا پڑے گی جتنی استعمال کی ہوگی‘ لیکن ایسا ہوتا نہیں ہے۔ صرف چندایک مستثنیات کے علاوہ ہر جگہ پہ جب آپ ادائیگی اس کارڈکے ذریعے کرتے ہیں تو آپ کو اڑھائی فیصدادائیگی زیادہ کرنا پڑتی ہے جو کہ آپ کے اس کارڈ پر چارج ہوتی ہے۔ فرض کریں آپ نے میڈیکل سٹور سے ایک ہزار کی ادویہ خریدیں تو آپ کو بینک سے جو بل آئے گا وہ ایک ہزار پچیس روپے کا ہوگا جو آپ کو مقررہ مدت کے اندر ادا کرنا ہوگا اور اس مدت میں ادا نہ کرنے کی صورت میںبینک کا میٹر چالو ہوجائے گا۔ اب غیر ادا شدہ رقم پر سود لگنا شروع ہوجائے گا جس کی شرح 36% سالانہ بنتی ہے یعنی 3% ماہانہ اور اس سود کو سود کہنے کی بجائے بینک سروس چارجز کے نام سے متعارف کرواتاہے تاکہ لوگ دھوکے میں رہیں۔ جن چند مستثنیات کا میں نے اوپرذکر کیا ہے وہ یہ ہیں‘ پیٹرول اور ہوٹل پر کھانا۔ باقی تمام اشیاءکی خریداری پر یہ اڑھائی فیصد بلکہ کچھ بینک تو تین فیصد بھی چارج کرتے ہیں۔ محترم قارئین اب آپ لوگ سوچ رہے ہوں گے تو پھر کیا ہوا‘ یہ تو بینک کا حق ہے کہ اگر وہ اتنی سہولت دے رہا ہے تو وہ فیس بھی چارج کر سکتا ہے کیونکہ ہمیںبھی تو رقم ادا کرنے میں کچھ مہلت مل رہی ہے اور اس مہلت میں ادا کرنے پر ہمیں کچھ سود نہیں ادا کرنا پڑتا‘ صرف سروس چارجز دینے پڑتے ہیں ‘اب میں اس مہلت پر ذرا روشنی ڈالتا ہوں۔ یہ مہلت آپ کو بل وصول ہونے کے بعد تقریباً 12 سے 14 دن تک ہوتی ہے لیکن آخری تاریخ سے کم از کم تین ورکنگ دن پہلے آپ کو لازماً ادائیگی کرنا ہوتی ہے۔ اس طرح یہ مہلت تقریباً 12 دن بنتی ہے اور بعض دفعہ بلکہ اکثر اوقات آپ کو بل ملنے میں چار سے پانچ دن کی تاخیر ہوجاتی ہے لہٰذ ایہ مہلت کم ہوکر صرف آٹھ دن رہ جاتی ہے اور اس میں سے بھی چھٹیاں کم کرلیں تو آپ خود اس مہلت کی سہولت کا اندازہ لگا سکتے ہیں جس کے لئے آپ اڑھائی سے تین فیصد زیادہ ادائیگی کرتے ہیں۔ اب آتے ہیں تصویر کے دوسرے رخ کی طرف یعنی فرض کرلیا کہ یہ بینک کا حق ہے۔ آپ کو سہولت ملی ا س لئے تھوڑے پیسے زیادہ بھی دینے پڑے تو کوئی بات نہیں اس کے علاوہ وقت پر ادائیگی کرنے سے مزید کچھ اضافی پیسہ نہیں دینا پڑتا۔ تو محترم قارئین‘ آپ خود سوچیں کہ ایک نوکری
    Thanks for Sharing

Page 4 of 4 FirstFirst 1234

Similar Threads

  1. Replies: 12
    Last Post: 10th May 2021, 07:37 PM
  2. Replies: 20
    Last Post: 19th October 2016, 11:05 AM
  3. Replies: 0
    Last Post: 31st October 2013, 10:55 AM
  4. ہارڈڈسک نو ڈیٹکٹ
    By jijaved in forum Ask an Expert
    Replies: 2
    Last Post: 19th November 2011, 08:03 PM

Bookmarks

Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •