Results 1 to 7 of 7

Thread: قادیانیوں کی ارتدادی سرگرمیوں پرایک نظر

  1. #1
    imran sdk's Avatar
    imran sdk is offline Advance Member
    Last Online
    20th October 2021 @ 04:14 AM
    Join Date
    16 May 2007
    Location
    پا&
    Age
    39
    Posts
    1,810
    Threads
    1129
    Credits
    1,369
    Thanked
    43

    Default قادیانیوں کی ارتدادی سرگرمیوں پرایک نظر

    جناب عرفان محمودبرق جوروزنامہ تبصرہ کے ایڈیٹربھی ہیں‘چندسال قبل انہوں نے اوران کے خاندان کے کئی افراد نے پوری تحقیق اورمطالعہ کے بعدقادیانیت چھوڑکراسلام قبول کرلیا۔اب ان کی زندگی قادیانیت کے کفریہ وباطل عقائدکی نقاب کشائی اورعقیدہ¿ ختم نبوت کے فروغ وابلاغ کے لئے وقف ہے۔ان کاکہناہے کہ مسلمان علماءوزعماءاورمحققین نے قادیانیت اورمرزاقادیانی کے بارے میں جوکچھ لکھا‘انہوں نے حقیقتاً انہیں اس سے زیادہ کاذب اورزندیق پایا کیونکہ ان کے پاس قادیانی ذرّیت کی اصل کتابیں موجودہیں جبکہ نئے ایڈیشنوں سے وہ قابل اعتراض باتیں نکال چکے ہیں۔ آئیے گھرکے اس بھیدی کی زبانی قادیانی فتنے سے آگاہی حاصل کریں۔(ادارہ) ہم ہر اک شوخ کا اندازِ نظر جانتے ہیں ہم نے اک عمر گزاری ہے صنم خانے میں کسی دوست نے مجھ سے سوال کیاکہ جناب!میں نے سناہے کہ قادیانیوں کاجھوٹانبی مرزاقادیانی شراب پیتاتھا۔ گالیاں بکتاتھا‘زناکرتاتھا‘جھوٹ بولتاتھا‘غیرعورتوں سے رات کی تنہائیوں میں اپنی ٹانگیں دبواتاتھا‘جوتی الٹی پہنتاتھا‘ قمیض کے بٹن اُلٹے بند کرتاتھا‘آنکھ سے کانا‘ ہاتھ سے ٹنڈا‘ عقل سے پیدل‘سوچ سے جاہل‘حرکات سے پاگل تھا‘توپھرکیا وجہ ہے کہ عقل کے اندھے‘سوچ کے گندے قادیانی نہ صرف خوداُسے نبی ورسول تسلیم کرتے ہیں بلکہ مسلمانوں میں بھی اس کی بناسپتی نبوت کاڈھول پیٹتے ہیں جس کے باعث اکثرسننے میں آتا ہے کہ فلاں مسلمان قادیانیت کے گٹرمیں گرگیا ‘فلاں گھرانے نے مرزائیت کے تیزاب کواپنے لبوں کی زینت بنالیا‘ فلاں نوجوان نے اپنے ایمان کی لگامیں ان اندھوں کے سپرد کردیں۔ یہ بڑی حیران کن اورفکرانگیز بات ہے۔آخر اس کی کیاوجہ ہے؟مسلمان کیسے ان کے جال میں پھنستے ہیں اورایک بداخلاق ‘کانے‘ ٹنڈے کوکیسے نبی مان لیتے ہیں؟ میں نے اُسے جواب دیاکہ جب قادیانی شکاری لوگوں کے ایمان کاشکار کرنے کے لئے نکلتاہے تووہ اپنے ساتھ ایک شکار والابیگ رکھتاہے جس کی مختلف جیبوں میں شکارکرنے کے مختلف آلات ڈالتاہے ۔ وہ ایک جیب میں اپنی بہنوں اور بیٹیوں کی تصاویر کاالبم ڈالتاہے‘دوسری جیب میں بلینک چیک کا خمار ڈالتاہے‘ تیسری جیب میں زمین کی رجسٹری کاخنجررکھتاہے‘ چوتھی جیب کوجرمنی‘لندن اور انگلینڈکے ویزوں کے سنہری خوابوں کی نذرکرتاہے‘ پانچویں جیب میں ”ملازمت کے حسین مواقع“ کے تیروں کوٹھونستاہے‘چھٹی جیب کو غرباءکی امداد کے جھانسے سے آراستہ کرتاہے‘ساتویں جیب میں سماجی بہبود کے ڈھکوسلے سجاتاہے‘ آٹھویں جیب کواپنے کفریہ غلیظ لٹریچر کی نجاست کے لئے مختص کرتاہے اورپھربغل میں چھریاں اور ہونٹوں پرزہریلی مسکراہٹیں بکھیرے مسلمانوں کے ایمانوں کی فصل کاٹنے کے لئے نکل پڑتاہے۔ اللہ رے دیکھئے اسیری¿ بلبل کا اہتمام صیاد عطر مل کے چلا ہے گلاب کا وہ اپناشکار کرنے کے لئے ہروقت چوکس رہتاہے‘ پھر جہاں کوئی کمزور ایمان مسلمان نظر آتاہے‘ فوراً اُس کی جانب لپکتا ہے‘اس کی آنکھوں پرہوس رانی کی تسکین افزائی کی پٹی باندھتا ہے اوراس کے ضمیر کوزور دار دھکادے کراپنی گرفت میں لے لیتا ہے‘تب برق رفتاری سے اپنے بیگ کی جیبوں میں سے مختلف اوزار نکال کر اُس کی شہ رگ کاٹ دیتاہے‘کچھ دیر کے لئے ضمیر تڑپتاہے‘پھڑکتاہے‘حُبِ رسول eکاخون بڑی تیزی سے بہتا ہے حتّٰی کہ آخری قطرہ بھی ٹپک پڑتاہے اوریوں اُس بدنصیب کاایمان موت کی آخری ہچکی لے کرارتدادکے گہرے پانیوں میںغرق ہوجاتاہے جہاں سے پھرواپس لوٹ کرکبھی نہیں آتا۔ لٹ رہا ہے دین‘ ایمانوں کے سودے ہو رہے ہیں مگر افسوس ابھی دین محمد(صلی اللہ علیہ وسلم ) کے رکھوالے سو رہے ہیں قادیانی حوریں(چڑیلیں): تاریخ کامطالعہ اس بات پرروشنی ڈالتاہے کہ کفر نے جب بھی مسلمانوں کوزیرکرنے کی کوششیں کی ‘وہ اپنی مختلف چالوں اورمختلف حربوں کے تیروں سے سینہ¿ مسلم پرمشق کرتا رہا۔اس کے یہ حربے ان نفوس پرتواثراندازنہ ہوسکے جو مشیت ایزدی کے سانچوں میں ڈھلنے والے‘ جادہ¿ تسلیم ورضاکے پیکر تھے اورجن کے سینوں میں محبت خدا اور رسولe‘ فیاضی‘پاکیزگی اورگداز کی شمعیں جل رہی ہوتی تھیں‘لیکن اس کے برعکس وہ محض نام کے مسلمان جوان اوصاف جمیلہ کے حامل مسلمانوں کی بستی سے کہیں دور بسیراکرتے تھے‘کفرکے یہ تیران کے ایمانوں کو اکثرکفن پہننے پرمجبورکردیتے ۔ان تیروں میں سے ایک تیرجو کامیابی سے اپنے نشانے پرلگتارہااوربہت ہی کم خطاگیا وہ تیرجواں عورتوں کی جوانیوں کا تیرہے‘ماہرین جنسیات کے مطابق تمام انسانی جبلتوں میں سب سے قوی‘ اعصاب پر گہرے اوردیرپااثرات ڈالنے والی جبلت جنس ہے‘ یہی وجہ ہے کہ انسان عورت کے فتنے میں بہت جلد آکربہک جاتا ہے۔ مرادرسول حضرت عمرفاروق tکے دورِ خلافت میں آپtنے اپنی فوج کاایک لشکر حضرت عمروبن العاصt کی زیرقیادت بیت المقدس کے محاذ پرروانہ کیا۔کفارنے جب یہ محسوس کیا کہ وہ مسلمانوں کامقابلہ نہیں کرسکتے توانہوں نے ایک چال چلی کہ جس راستے سے مجاہدین نے گزرناتھا‘اس راستے میں ایک جگہ لمبی قطارمیں اپنی عورتوں کوالف ننگاکرکے کھڑاکردیا اور سوچاکہ جب مجاہدین کالشکر اس جگہ سے گزرے گا تو دوشیزگانِ روم کی شعلہ سامانیاں تیل کاکام کرجائیں گی اور یہ لشکر مچلتے بدن دیکھ کروہیں ڈھیرہوجائے گا اور جنس کے ہاتھوں مجبور ہوکر آگے نہیں بڑھ سکے گا۔(معاذاللہ) لیکن شایدکفاربھول گئے تھے کہ یہ صحابہ کرامy کا لشکر ہے جورسالت مآبeکے آغوش تربیت سے فیض یاب ہے‘جس طرح قطرہ آب آغوشِ صدف میں رہ کر نایاب بن جاتاہے‘اسی طرح آفتابِ رسالت کی آغوش میں رہ کر صحابہ کرامyکے ضمیراس قدر بقعہ¿ نور بن گئے تھے کہ ان کی روشنی سے عالم انسانیت شب دیجور کی تاریکیوں سے نکل کر نورانی صبح میں داخل ہوا۔ یہ کیسے ہوسکتاتھاکہ وہ نگاہیں جومشاہدہ¿ جمال سے روشن ہوں‘ وہ بے حیائی کی غلاظت سے لتھڑے ان گندے چیتھڑوں کی جانب اُٹھیں اورراغب ہوجائیں۔لہٰذا چشم فلک نے دیکھا کہ جب صحابہ کرامyکالشکران عورتوں کے پاس سے گزراتوان کی نگاہیں جھکی ہوئی تھیں اوران کی زبانوں پر قرآن کی یہ آیت جاری تھی۔ ترجمہ:”مسلمان مردوں سے فرمادوکہ اپنی نگاہیں نیچی رکھیں اوراپنی شرمگاہوں کی حفاظت کریں۔ یہ ان کے لئے بہت ستھرا ہے ‘بے شک اللہ کوان کے کاموں کی خبرہے۔“( پ18‘104 ) لہٰذا صحابہ کرامyاورمحبت رسول کی مستی سے سرشار مسلمانوں پر توکبھی بھی عورت کاحربہ استعمال نہ ہوسکا لیکن جیسا کہ پہلے عرض کیاگیاکہ کمزورایمان مسلمان اس طرح کے جال میں بہت جلد پھنس جاتاہے اوراپنی عاقبت خراب کرلیتاہے۔ لہٰذا قادیانی جوکہ بدترین کافرہیں‘ ان کامشن ہے کہ اس طرح کے نام نہاداورکمزورایمان مسلمانوں کے دلوں میں جوتھوڑی بہت ایمان کی شمع جل رہی ہوتی ہے‘ وہ عورتوں کے ذریعے گل کردی جائے اورانہیں قادیانی بنالیاجائے۔ اس مقصد کے لئے قادیانیوں نے اپنی عورتوں کی ایک تنظیم بنارکھی ہے۔ جسے لجنہ امائُ اللہ کہاجاتاہے۔اس تنظیم میں قادیانی عورتوں کو ٹریننگ کے اسپیشل عمل سے گزارا جاتاہے اورمسلمانوں کا ایمان لوٹنے کے لئے تیار کیاجاتاہے۔ یہاں لجنہ امائُ اللہ کامختصرتعارف پیش کیاجاتا ہے۔ لجنہ امائُ اللہ: قادیانیت کی تعلیم وتربیت اورلوگوں کے ایمانوں پر ڈاکہ زنی کرنے کے لئے قادیانی عورتوں کی یہ تنظیم مرزا قادیانی کے بیٹے اور قادیانیوں کے دوسرے نام نہاد خلیفہ مرزا بشیرالدین محمودنے 25دسمبر1922ءمیں قائم کی۔ قادیانیوں کی کتاب ”پہچان “کے مطابق:”احمدی مستورات میں مالی وجانی قربانیوں کی روح پیداکرنا‘دینی (قادیانیت کا)علم سیکھنے سکھانے‘دعوة الی اللہ‘خدمت خلق اور آئندہ نسل کی بہترین تعلیم وتربیت کے ذرائع سوچنا لجنہ کے اہم مقاصد ہیں۔(بحوالہ پہچان ‘صفحہ20) ہرقادیانی لڑکی جب وہ پندرہ سال کی عمرمیں جوانی کی دہلیز پرقدم رکھ دے‘اس تنظیم کی رکن بن جاتی ہے۔ ہر وہ مقام جہاں پرقادیانیت کاشجرِ خبیثہ قائم ہے‘وہاں پرلجنہ کے کام کی کارکردگی کوبہتربنانے اورانہیں اپنے مشن کے بارے میں مفیدمشورے دینے کے لئے ایک نگران اعلیٰ ہوتی ہے جسے صدرلجنہ کہاجاتاہے اورصدرلجنہ کی عاملہ کی رکن ”سیکرٹری“ کہلاتی ہے۔قادیانیوں

  2. #2
    imran sdk's Avatar
    imran sdk is offline Advance Member
    Last Online
    20th October 2021 @ 04:14 AM
    Join Date
    16 May 2007
    Location
    پا&
    Age
    39
    Posts
    1,810
    Threads
    1129
    Credits
    1,369
    Thanked
    43

    Default قادیانیوں کی ارتدادی سرگرمیوں پرایک نظر

    نے اپنی عورتوں کی اس تنظیم کومختلف شعبوں میں تقسیم کررکھاہے۔ہرشعبے کی ایک عہدیدار ہوتی ہے جنہیں مندرجہ ذیل القابات سے نوازاجاتاہے۔ 1 نائب صدر اول 2 نائب صدردوم 3 جنرل سیکرٹری 4 نائب جنرل سیکرٹری 5 سیکرٹری تعلیم 6 سیکرٹری تربیت 7 سیکرٹری خدمت خلق 8 سیکرٹری مال 9 سیکرٹری صدارت 0 سیکرٹری دستکاری ! سیکرٹری اشاعت @ سیکرٹری اصلاح وارشاد # سیکرٹری تجنیہ $ سیکرٹری ضیافت % سیکرٹری تحریک جدید^ سیکرٹری صحت جسمانی & ناظمہ جلسہ سالانہ * اعزازی ممبرات صدرلجنہ مقامی وضلعی کے اوپربھی ایک نگران ہوتی ہے جسے صدرلجنہ مرکزیہ کہاجاتاہے۔ ناصرات الاحمدیہ: قادیانیوں کی بچیوں کی تنظیم جوکہ دراصل لجنہ کی ہی ایک ذیلی تنظیم ہے‘1928ءمیں قائم کی گئی ۔اس تنظیم کامقصد بچپن میں ہی قادیانیوںکی بچیوں کوراسخ العقیدہ بنانا اور مستقبل میں انہیں اپنے غلیظ مقصدکے لئے تیارکرناہے۔ قادیانیوں کی کتاب ”جماعت احمدیہ کاتعارف“ صفحہ 233پرلکھاہے”شروع سے بچیوں کی تربیت اس اندازسے کی جاتی ہے کہ بڑی ہوکرجب وہ لجنہ اماءاللہ کی ممبربنیں تواپنے تجربہ اورتربیت کی بناءپرمجلس کی بہترین کارکن ثابت ہوں ۔“ 8سے15سال کی عمرکی بچیاں اس تنظیم کی رکن ہوتی ہیں۔ناصرات کی نگران اعلیٰ ”سیکرٹری ناصرات الاحمدیہ“ کہلاتی ہے جوکہ پہلے سے مرتب شدہ ایک تربیتی لائحہ عمل کے مطابق ان بچیوں کوآئندہ مستقبل میں بھولے بھالے مسلمانوں کے ایمانوں کی شمع گل کرنے کے لئے تیارکرتی ہے۔آٹھ سے پندرہ سال کی عمرکاحساس عرصہ ہرقادیانی بچی کومکمل ٹرینڈ کردیتا ہے اورجب وہ بچپن کے بھولپن کے حصارسے نکل کرجوانی دیوانی کی دہلیزپرقدم رکھتی ہے تواس وقت ایک مکمل قادیانی حور(ڈائن)بن چکی ہوتی ہے۔پھراپنے نفس کی الجھن‘ رخسار کے شعلوں اورمچلتے بدن کے ساتھ قادیانیت کی تبلیغ کی وادی میں اترجاتی ہیں اوربہت سوں کی توبہ شکنی‘ضمیرشکنی اور ایمان شکنی کاباعث بن جاتی ہیں عصمتیں ہیں جس طرح سڑکوں پر ٹوٹے آئینے جانے اس بستی کی بربادی کہاں تک جائے گی قادیانیوں کے لئے جہاں تبلیغ کے تمام ہتھیار ناکام ہوجائیں‘ مخالفتوں کے تھپیڑوں سے مشن ناکام ہوتادکھائی دے‘ ہرطرف مایوسیوں کے پہاڑ نظر آنے لگیں توایسے حالات میں اپنی خدمات کالوہامنوانے کے لئے لجنہ کی حوریں (چڑیلیں) میدانِ عمل میں آتی ہیں اور اپنی دل موہ لینے والی شوخ و شنگ ادا¶ں سے کمزور ایمان آدمی کوگھائل کرلیتی ہیں۔ قادیانیوں کے چوتھے خلیفہ مرزاطاہراحمدآنجہانی نے جلسہ سالانہ لجنہ اماءاللہ جرمنی بتاریخ 12ستمبر1992ءخطاب کرتے ہوئے کہاتھا: ”ایک اکیلی احمدی خاتون نے خداکے فضل سے 32بیعتیں کروالی ہیں اور وہ خاتون ہے بھی معمولی پڑھی لکھی۔ان سے جب پوچھاگیا کہ کیاراز ہے۔ کس طرح بیعتیں کروارہی ہیں۔ماحول بڑامخالف ہے۔ لوگوں کے مزاج ہی دین (مرزائیت)کی طرف نہیں۔مردوں سے جوکام نہیں ہو رہے ‘وہ آپ کیسے کررہی ہیں توانہوں نے کہا‘ میں بہت کم پڑھی لکھی ہوں۔لیکن مسیح موعود (مرزا قادیانی)کی محبت میں سرشار ہوں ‘اس نشے کے ساتھ اوراس موج میں تبلیغ کرتی ہوں کہ سننے والے مجبور ہوجاتے ہیں (درحقیقت وہ تمہارے شباب کودیکھ کر اپنی جوانی سے مجبور ہوجاتے ہیں۔ناقل)۔ جاہل سے جاہل آدمی بھی میرایہ جذبہ دیکھ کر بات سننے پرآمادہ ہوجاتاہے (ظاہرہے۔ناقل)اوراللہ کے فضل کے ساتھ جب بھی مجھے موقع ملے‘اس جذبے کے ساتھ تبلیغ کرتی ہوں اور یہ اسی کاپھل ہے۔“(خطاب:ص 28) قادیانی” حوریں“ (چڑیلیں)قادیانیوں کے لئے سونے کی چڑیاسے کم نہیں۔انہیں ان کے دوسرے خلیفہ مرزابشیر الدین محمودابن مرزاقادیانی کی طرف سے یہاں تک حکم ہے کہ تم اپنی تبلیغ کے لئے مردوں کے ساتھ چلو۔ خوب تبلیغ کرو۔ یہاں تک کہ اگرکسی ایک علاقے میں جہاں تم رہتی ہو‘ تمہارے عشق اور تبلیغ کی دال نہ گلے تواس علاقے کوچھوڑ کر دوسری جگہ مکان خریدو اور وہاں جاکر اپنے فرائض کوسرانجام دو۔ مرزابشیرالدین محمودنے یکم اکتوبر1946ءجلسہ” لجنہ اماءُاللہ“ دہلی میں تقریر کرتے ہوئے کہاتھا: ”اگرتم تبلیغ نہیں کروگی تواورکون کرے گا.... اگر تم دینی کاموں میں مردوں کے ساتھ ساتھ نہیں چلوگی تو تم جماعت کامفیدجزو نہیں بنوگی بلکہ پھوڑے کی طرح ہوگی جوانسان کو اس کے فرائض سرانجام دینے سے روک دیتاہے....تمہیں تبلیغ کا اس قدر شوق ہوناچاہئے اگرتمہیں ایک مکان میں رہتے ہوئے دوسال گزرجائیں اور تمہاری تبلیغ وہاں م¶ثرثابت نہ ہو تو تمہیں چاہئے کہ اپنے بھائی یاخاوند سے کہوکہ اب کسی اور محلہ میں مکان لو تاکہ ہم کسی اورجگہ چل کراحمدیت کوپھیلائیں۔ (بحوالہ: الازھار لذوات الخمار یعنی اوڑھنی والیوں کے لئے پھول‘ مرزا بشیر الدین کے عورتوں سے خطابات کامجموعہ۔ ص: 433,432) قادیانی ”حوریں“کمزورایمان لوگوں پراپنی تبلیغ کابڑی کامیابی کے ساتھ ایساطلسم کرتی ہیں کہ اس سلسلے میں اپنے بڑے بڑے مربیوں (قادیانی پنڈتوں)کوبھی مات کردیتی ہیں کیونکہ تبلیغ کے جوگران کے پاس ہیں‘مربی ان سے کوسوں دورہیں۔ قادیانیوں کی تنظیم‘ دعوت الی اللہ: ہرقادیانی کوان کے موجودہ خلیفہ مرزامسروراحمد قادیانی کی طرف سے یہ آرڈر ہے کہ اس نے ایک سال میں کم ازکم پانچ یادس مسلمانوں کوقادیانی بناناہے۔اس بھیانک مشن کو” دعوت الی اللہ“کی تحریک کانام دیاگیاہے اوریہ شرط بھی رکھی گئی ہے کہ جواس تحریک میں حصہ نہیں لے گا‘اسے مخلص احمدی (قادیانی) نہیں کہاجائے گا‘یہی وجہ ہے کہ ہرقادیانی بچے سے لے کر بوڑھے تک اوربچی سے لے کربڑھیاتک تمام کے تمام مرزا مسرورقادیانی کے اس حکم کی پیروی میں جتے ہوئے ہیں۔ قادیانی افسراپنے ماتحت مسلم حکام کو‘قادیانی استاداپنے شاگردوں کو ‘ قادیانی دوست اپنے ساتھیوں کو‘قادیانی ڈاکٹر اپنے مریضوں کو ‘ قادیانی دوکاندار اپنے گاہکوں کو‘قادیانی مالک مکان اپنے کرائے داروں کو اورقادیانی گھرانہ اپنے محلے داروں کو قادیانیت کی تبلیغ کرتاہے اور ہرسال ہزاروں مسلمانوں کو مرتد بنادیاجاتا ہے۔ ایک محتاط اندازے کے مطابق صرف ہمارے ملک پاکستان میں ہی ایک سال میں دس ہزار مسلمانوں کا تعلق ان کے نبی کریم eسے توڑکر مرزا قادیانی مردود سے جوڑ دیاجاتاہے۔ اسلام کی اس متاع کولوٹنے کے لئے صرف پاکستان میں ہرسال اربوں روپے کی رقم خرچ کی جاتی ہے جبکہ ہندوستان ‘ امریکہ‘فرانس‘ لندن‘انگلینڈ‘جرمنی‘ انڈونیشیا‘ تھائی لینڈ‘ملائیشیا‘ لائبیریا‘ایتھوپیا‘کینیااوراریٹیریا وغیرہ میں تو کوئی شمار ہی نہیں۔ قادیانی مختلف زبانوں میں اپنے کفریہ لٹریچرمفت تقسیم کرتے ہیں۔جن پر روزانہ لاکھوں روپے کی لاگت آتی ہے۔ اب تک تقریباً 213زبانوں میں مرزاقادیانی اور اس کے خلفاءکی کتابوں کے تراجم کرائے جاچکے ہیں۔ان کتابوں میں مرزا قادیانی کو(معاذاللہ)محمدرسول اللہ‘اس کی فاحشہ بیویوں کو امہات الم¶منین‘ اس کے بدکار خلفاءکو خلفائے راشدین‘اس کے غلیظ ساتھیوں کو صحابہ کرام‘ اس کی بیہودہ گوئیوں کو وحی من اللہ‘ اس کی فضول باتوں کو حدیث نبوی‘اس کی غلیظ حرکتوں کوسنت رسول‘اس کے گمراہ خاندان کو اہل بیت ‘اس کے گندے شہرقادیان کو مدینہ منورہ اور مکہ معظمہ سے بھی افضل لکھاجاتاہے۔(نعوذباللہ) قادیانی مختلف دیہاتوںمیں جاکرغرباءکی امداد کرتے ہیں اور ساتھ ساتھ انہیں قادیانیت کی تبلیغ کرتے ہیں۔ سندھ کے مختلف علاقوں میں یہ بڑی تیزی سے اپناکام کررہے ہیں۔ جہاں پرایک ایک بھینس کے عوض‘ایک ایک بکری کے عوض‘ ایک ایک مرلہ زمین کے عوض‘ ایک ایک ہزارروپے کے عوض پورے کا پورا خاندان قادیانی کرلیاجاتاہے اور حدیہ ہے کہ اپنے اس غلیظ کفر کو اسلام کے نام سے پیش کیاجاتاہے جس سے عام آدمی دھوکہ کھا جاتاہے۔ علامہ اقبالؒ اپنی دوراندیشی سے یہی دیکھ کررویاکرتے تھے اور خوب رویاکرتے تھے۔ آپؒ فرمایاکرتے تھے کہ ”آج تو ہم لوگ زندہ ہیں جولوگوں کے ایمانوں کی دولت قادیانی چوروں‘ ڈاکو¶ں سے بچاتے ہیں اورانہیں ان کے کفریات سے آگاہ کرتے ہیں لیکن کل جب ہم لوگ زندہ نہ ہوں گے اور مسلمانوں کواس فتنے سے آگاہ کرنے والے باغیرت مسلمان بھی نہ ہونے کے برابرہوں گے تواس وقت قادیانی غیرترقی یافتہ علاقوں میں جاکر اوردوسرے ممالک میں جاکر اپنے کفریات کواسلام کے نام سے پیش کریں گے۔جب کوئی ایک عیسائی‘ کوئی ایک ہندو‘کوئی ایک سکھ اپنے مذہب کوچھوڑ کے قادیانیت کو اسلام سمجھ کے قبول کرے گا تواسلام کے ساتھ صحیح ہاتھ اس وقت ہوگا۔درحقیقت وہ کافر اپنے کفرکے چھوٹے گڑھے سے نکل کرکفرکے ایک بہت بڑے گڑھے میں جاگرے گا۔“ قادیانی اللہ تعالیٰ کے مقدس کلام قرآن مجید پر بھی اپنے ہاتھ صاف کررہے ہیں۔اب تک انہوں نے اس قرآن پاک کا124زبانوں میں محرّف ترجمہ کروایاہے۔ یہ تمام محرّف تراجم ان کے غلیظ شہرچناب نگر(سابقہ ربوہ)کی خلافت لائبریری میں رکھے ہوئے ہیں جوراقم الحروف نے خوداپنی آنکھوں سے دیکھے ہیں۔ قرآن پاک میں تحریف وتبدل کے طوفان اس طریقے سے اٹھائے جارہے ہیں کہ ان کے تراجم میں مرزا قادیانی کو ختم نبوت کے تاج کاحقدار ثابت کرنے کی کوشش کی گئیہے۔ حضرت عیسیu کو مردہ لکھاگیاہے ‘جہادکے ختم ہونے کااعلان کیاگیاہے اور حضرت محمد(صلی اللہ علیہ وسلم )کی شان مبارکہ میں اترنے والی آیات کا مصداق مرزاقادیانی کو کہاگیاہے۔ لہٰذا اس ترجمے سے نہ توخداتعالیٰ کی صداقت بچتی ہے اورنہ رسول اللہeکی نبوت۔ لیکن ہمارایہ حال ہے کہ ہم بے غیرتی کامجسمہ بنے ہوئے ہیں۔ہم نے کبھی نہیں سوچاکہ ختم نبوت کی ڈوبتی ہوئی نا¶ اور اسلام کی لٹتی ہوئی متاع کوبچانے کے لئے ہم نے کیاکیا؟ وہ دین جسے تاجدار ختم نبوت eنے اپناخون جگردے کر پروان چڑھایاتھا‘جس کی خاطر پتھرکھائے‘ بھوک برداشت کی‘ مصائب وتکالیف کاٹیں‘جس کے دفاع کے لئے ہزاروں صحابہ کرامy کوشہادت کاجام پیناپڑا اور جس کے تحفظ کی خاطرلاکھوں افرادِ امت کوموت کے گھاٹ اترناپڑا‘آج اِس دین کو قادیانی درندے بری طرح زخمی کررہے ہیں‘اسے مسلم سینوں سے نوچ نوچ کرکھارہے ہیں اور اس کے سنہری لباس کو تار تار کررہے ہیں لیکن ہم محض بت بنے بیٹھے ہیں۔ہم نے اپنی مساجد کے ممبروں سے لے کرنجی محفلوں تک تمام جگہوں پر اسلام کے سب سے اہم مسئلے اورمرکز”ختم نبوت“ کاڈنکابجانا چھوڑ دیاہے‘ ہم فتنہ قادیانیت سے عوام کوآگاہ کرنابھول چکے ہیں‘ہم نے وہ قلم توڑدیاہے جس کی طاقت سے مرزائیت کچل کر قیمہ بن جاتی ہے اور اس پرطرہ یہ کہ ہمارے اخبارات وجرائد تک اس معاملہ میں شہر خاموش کاروپ دھارچکے ہیں۔ بجھی عشق کی آگ اندھیر ہے مسلمان نہیں راکھ کا ڈھیر ہے اے مسلمانو! یادرکھنا! اگرہم آج بھی بیدار نہ ہوئے‘ اگر ایسی سنگین صورتحال کے باوجودہم نے دین محمدیeکے اردگرد فصیلیںقائم نہ کیں‘اگراب بھی ہم لوگ قادیانی مرتدوں کے خلاف محاذ آرانہ ہوئے اوریونہی خواب خرگوش کے مزے لوٹتے رہے توقریب ہے کہ قہرخداوندی ہم پرٹوٹ پڑے‘ ہماری نسلیں برباد کردی جائیں‘ آسمانی بجلیاں ہمیں جلاکر خاکستر کردیں اور ایسی ہوائیں چلیں جوہم سب کو اس زورسے پٹخ پٹخ کر ماریں کہ ہمارے چیتھڑے اڑجائیں۔ دیکھنا یہ حبس کا عالم رہا تو ایک دن اک بگولا آئے گا سب کچھ اُڑا لے جائے گا میری دعاہے کہ اللہ ہم سب کوایسے بر ے وقت سے بچائے۔حضورجان عالمeکی عزت وناموس اورتاج ختم نبوت کی حفاظت کرنے کی توفیق بخشے‘شمع اسلام کاپروانہ بنائے اور غیرت صدیقیtسے نوازتے ہوئے ہمیں ایسا آتش فشاں بنادے جوتمام قادیانیت پرپھٹ کر اسے ریزہ ریزہ کر دے۔ خرد کی گتھیاں سلجھا چکا میں میرے مولا! مجھے صاحب جنوں کر دے

  3. #3
    faisalmeraj's Avatar
    faisalmeraj is offline Senior Member+
    Last Online
    15th November 2012 @ 08:20 PM
    Join Date
    23 Jul 2008
    Location
    Aap Ka Dil
    Age
    42
    Posts
    729
    Threads
    33
    Credits
    0
    Thanked
    4

    Default

    thek kaha bhai aap ney sindh mey Thar k ilaqy mey to in ka pura network hey or hamary muslim bhai in ki moot ki insniat ki moot keh rahey hain Allah in ko hidayat dey oor hamy kam krny ki tofeeq.

  4. #4
    Doctor is offline Senior Member+
    Last Online
    13th September 2009 @ 08:57 AM
    Join Date
    26 Sep 2006
    Location
    Alkamuniya
    Age
    52
    Posts
    21,458
    Threads
    1525
    Credits
    1,000
    Thanked
    36

    Default


    ماشا اللہ، سبحان اللہ

    آپ نے بہت عمدہ اور بہترین باتیں پیش کی ہیں
    اللہ پاک ہمیں دین کی صحیح سمجھ اور عمل کی توفیق عطاء فرمائے آمین
    آپ کا بہت بہت شکریہ

  5. #5
    lhrmirpur is offline Senior Member+
    Last Online
    8th July 2018 @ 02:00 AM
    Join Date
    07 Mar 2015
    Age
    28
    Gender
    Male
    Posts
    203
    Threads
    1
    Credits
    0
    Thanked
    2

    Default

    very good

  6. #6
    Join Date
    06 Jan 2014
    Location
    Saudi , Makkah
    Age
    31
    Gender
    Male
    Posts
    3,178
    Threads
    304
    Credits
    2,092
    Thanked
    443

    Default



    Allah hamain in k fitnay say bachaaaie

  7. #7
    Join Date
    23 Jun 2007
    Location
    *~Fateh Jang~*
    Age
    34
    Gender
    Male
    Posts
    38,526
    Threads
    2402
    Credits
    28,617
    Thanked
    3764

Similar Threads

  1. نظم میں نے آئی ٹی دنیا کی دسویں سالگر پر
    By inaam1 in forum ITDunya 18th Anniversary (8 Nov 2023)
    Replies: 16
    Last Post: 31st October 2015, 08:37 PM
  2. Replies: 40
    Last Post: 8th July 2013, 10:39 AM
  3. Replies: 15
    Last Post: 10th July 2011, 11:46 AM
  4. Replies: 2
    Last Post: 4th August 2010, 02:56 PM
  5. لاہور میں زرداری کی پنجابی تقری
    By A_R_MANI..... in forum General Discussion
    Replies: 8
    Last Post: 18th January 2010, 07:08 AM

Bookmarks

Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •