Quote beeducated said: View Post
قرآن مجید سب سے مقدس اور سب سے عظیم کتاب ہے جو اللہ تعالیٰ کی طرف سے کاروان انسانیت کے سب سے آخری اور سب سے عظیم رہنما اورخاتم الانبیاءوالمرسلین‘ رحمة العالمین حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر نازل ہوئی جو ظلم و جہالت کی تاریکیوں میں مینارہ نور، کفر وشرک کے وجود میں آخری کیل اور پوری انسانی برادری کیلئے اللہ کی طرف سے اتارا ہوا سب سے آخری اور سب سے جامع قانون ہے جس کو ”حبل متین“یعنی مضبوط رسی کہا گیا ہے۔ اللہ تعالیٰ کی مقدس کتاب قرآن مجید رمضان المبارک میں نازل ہوئی‘ اس کو رمضان المبارک سے خاص نسبت ہے۔ صبح کے وقت تلاوت قرآن کا اجر:عمرو بن میمون نے نقل کیاہے کہ جو شخص صبح کے وقت یعنی صبح کی نماز پڑھ کر قرآن مجید کھولے اور 100 آیات کی مقدار (دیکھ کر) پڑھے تو اس کیلئے تمام دنیا کے برابر ثواب لکھا جاتا ہے۔ حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے منقول ہے کہ جس شخص نے نماز میں کھڑے ہوکر کلام پاک پڑھا اس کو ہر حرف پر 100 نیکیاں ملیں گی اور جس شخص نے نماز میں بیٹھ کر پڑھا اس کیلئے ہر حرف پر 50 نیکیاں ملیں گی جس نے بغیر نماز کے وضو کے ساتھ پڑھا اس کیلئے 25نیکیاں اور جس نے بغیر وضو پڑھا اس کیلئے ہر حرف پر 10 نیکیاں اور جو شخص پڑھے نہیں بلکہ کان لگا کر یعنی توجہ سے سنے اس کیلئے ہر حرف پر ایک نیکی لکھی جائے گی۔ (فضائل قرآن) ایک اور حدیث میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ تین آیات جن کو تم میں سے کوئی نماز میں پڑھے یہ تین حاملہ بڑی اور موٹی اونٹنیوں سے افضل ہے۔ (صحیح مسلم) نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا نماز میں قرآن کی تلاوت بغیر نماز کی تلاوت سے افضل ہے اور بغیر نماز کی تلاوت تسبیح و تکبیر سے افضل ہے اور تسبیح کرنا صدقہ سے افضل ہے اور صدقہ دینا روزہ سے افضل اور روزہ بچاو ہے آگ سے۔ (بیہقی) رات کو تلاوت قرآن کا اجرا: نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا جو شخص 10 آیات کی تلاوت کسی رات میں کرے وہ اس رات غافلین میں سے شمار نہیں ہوگا۔ جو شخص 100 آیات کی تلاوت کسی رات میں کرے وہ باادب اور تابع دار لوگوں میںلکھا جائے گا جو شخص 200 آیات کی تلاوت کرے تو اس سے قرآن (اپنی تلاوت کے بارے میں )جھگڑا نہیں کرے گا۔ (بیہقی) جس نے رات کو 300 آیات پڑھیں اس کے متعلق اللہ تعالیٰ فرشتوں سے فرماتے ہیں کہ اے میرے فرشتو! میرے بندے نے اپنے نفس کو مشقت میں ڈالا میں تمہیں گواہ بناتا ہوں کہ میں نے یقینا اس کو بخش دیا۔ (مسند ابی یعلیٰ) اللہ کے راستے میں تلاوت کا اجرو ثواب:حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے جس نے قرآن مجید کی تلاوت اللہ کے راستے میں (اعلائے کلمة اللہ کیلئے) کی اس کو (قیامت کے دن) صدیقین‘ شہداءصالحین کی معیت حاصل ہوگی۔ (احمد) جس نے اللہ کے راستے میں ایک ہزار آیات کلام اللہ کی تلاوت کی وہ انشاءاللہ قیامت کے دن انبیائ‘ صدیقین‘ شہداءاور صالحین کے ساتھ لکھا جائے گا۔ (تفسیر ابن کثیر) طالب قرآن کیلئے اعزازو اکرام:حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اے معاذ! اگر تم خوش نصیبوں کی سی زندگی‘ شہیدوں کی سی موت‘ حشر کے دن نجات‘ خوف کے دن امن‘ اندھیروں کے اندر نور‘ گرمی کے دن سایہ‘ پیاس کے دن سیرابی‘ ترازو کے وزن ہونے کے دن وزن کا ثقل اور (کافروں کی) گمراہی کے دن ہدایت‘ یہ سب نعمتیں حاصل کرنا چاہتے ہو تو قرآن کی طالب علمی اختیار کرو کیونکہ قرآن ذکر الٰہی‘ شیطان سے حفاظت اور ترازو میں جھکاو کا ذریعہ ہے۔
جزاک اللہ خیر