ایک بات کی سمجھ نہیں آتی، ویسے تو ہر عبادت کا اپنا مقام ہے، لیکن یہ چیز بہت دیکھنے میں آتی ہے جب لوگ حج پر جانے لگتے ہیں، یا حج سے واپس آتے ہیں تو بالکل تبدیل ہو جاتے ہیں، ملنے جُلنے والوں سے اُنکا رویہ بہت نرم اور شائستہ ہو جاتا ہے، کچھ مرد حضرات جن کی پہلے داڑھی نہیں تھی، وہ داڑھی رکھ لیتے ہیں، جو خواتین پہلے پردہ نہیں کرتی تھیں، وہ پردہ کرنے لگتی ہیں اور اِسی طرح زندگی کے دیگر معاملات۔۔۔!
لیکن جب ہم نماز یا روزہ کی بات کرتے ہیں تو یہاں لوگ اُتنے فکرمند یا جذباتی خیالات نہیں رکھتے، لوگ روزہ رکھ کے بھی جھوٹ بول رہے ہوتے ہیں، اور نماز کے ساتھ بھی یہی معاملہ ہے، لوگوں میں پہلے یا بعد میں کوئی خاص فرق نہیں پڑتا۔
کیا اِس کا مطلب کہیں یہ تو نہیں ہے کہ جیسے دنیا کے معاملات میں سستی یا فری چیز کی کوئی قدر نہیں ہوتی، ویسے ہی اب عبادات میں بھی ہم وہی برتاؤ کرنے لگے ہیں؟؟ نمار، روزے کا کیا ہے وہ تو بالکل فری عبادات ہیں، لیکن جناب حج پر تو لاکھوں روپے خرچ ہوتے ہیں تو اِس لیے زبردستی نیک بننا پڑتا ہے۔۔۔! کیا خیال ہے۔۔۔؟