Results 1 to 8 of 8

Thread: HAJJ

  1. #1
    Abdul Quddoos is offline Junior Member
    Last Online
    20th September 2020 @ 12:32 PM
    Join Date
    17 Aug 2017
    Location
    Azad kashmir
    Gender
    Male
    Posts
    28
    Threads
    20
    Credits
    386
    Thanked
    3

    Default HAJJ

    ایک بات کی سمجھ نہیں آتی، ویسے تو ہر عبادت کا اپنا مقام ہے، لیکن یہ چیز بہت دیکھنے میں آتی ہے جب لوگ حج پر جانے لگتے ہیں، یا حج سے واپس آتے ہیں تو بالکل تبدیل ہو جاتے ہیں، ملنے جُلنے والوں سے اُنکا رویہ بہت نرم اور شائستہ ہو جاتا ہے، کچھ مرد حضرات جن کی پہلے داڑھی نہیں تھی، وہ داڑھی رکھ لیتے ہیں، جو خواتین پہلے پردہ نہیں کرتی تھیں، وہ پردہ کرنے لگتی ہیں اور اِسی طرح زندگی کے دیگر معاملات۔۔۔!
    لیکن جب ہم نماز یا روزہ کی بات کرتے ہیں تو یہاں لوگ اُتنے فکرمند یا جذباتی خیالات نہیں رکھتے، لوگ روزہ رکھ کے بھی جھوٹ بول رہے ہوتے ہیں، اور نماز کے ساتھ بھی یہی معاملہ ہے، لوگوں میں پہلے یا بعد میں کوئی خاص فرق نہیں پڑتا۔
    کیا اِس کا مطلب کہیں یہ تو نہیں ہے کہ جیسے دنیا کے معاملات میں سستی یا فری چیز کی کوئی قدر نہیں ہوتی، ویسے ہی اب عبادات میں بھی ہم وہی برتاؤ کرنے لگے ہیں؟؟ نمار، روزے کا کیا ہے وہ تو بالکل فری عبادات ہیں، لیکن جناب حج پر تو لاکھوں روپے خرچ ہوتے ہیں تو اِس لیے زبردستی نیک بننا پڑتا ہے۔۔۔! کیا خیال ہے۔۔۔؟

  2. #2
    Asfand4U is offline Advance Member
    Last Online
    22nd May 2022 @ 02:27 AM
    Join Date
    20 Aug 2014
    Location
    DG Khan
    Gender
    Male
    Posts
    5,003
    Threads
    540
    Credits
    6,404
    Thanked
    313

  3. #3
    zain447733 is offline Senior Member+
    Last Online
    15th October 2021 @ 12:29 PM
    Join Date
    09 Jul 2017
    Age
    31
    Gender
    Male
    Posts
    178
    Threads
    41
    Credits
    849
    Thanked
    7

    Default

    g han. theek kaha ap ny

  4. #4
    asadbani's Avatar
    asadbani is offline Senior Member+
    Last Online
    23rd June 2022 @ 04:02 PM
    Join Date
    08 Aug 2009
    Location
    DGKhan
    Age
    52
    Gender
    Male
    Posts
    587
    Threads
    48
    Credits
    4,128
    Thanked
    76

    Default

    اللہ رب العزت کے فرمان کامفہوم ہے
    نماز بے حیائی اور برے کاموں سے روکتی ہے
    نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے فرمان کامفہوم ہے
    جس کی نماز اسکوبے حیائی اور برے کاموں سے نہ روکے اس کی نماز نماز ہی نہیں ہے
    ہم دین کے کسی بھی رکن کو سمجھے بغیر ادا کرتے ہیں اسلئے اس کے ہم پر اثرات نہیں پڑتے

  5. #5
    Join Date
    20 Jul 2016
    Location
    Lahore
    Gender
    Male
    Posts
    64
    Threads
    11
    Credits
    472
    Thanked
    4

    Default

    yes i totally agree when hajji come back from the hajj they shows great politness and humble attitude to the other but during the other ibadats like namaz, roza doesnt care about their sins. they pretend that are mazhabi but they are not from iside

  6. #6
    Join Date
    16 Aug 2009
    Location
    Makkah , Saudia
    Gender
    Male
    Posts
    29,910
    Threads
    482
    Credits
    148,896
    Thanked
    970

    Default

    Quote Abdul Quddoos said: View Post
    ایک بات کی سمجھ نہیں آتی، ویسے تو ہر عبادت کا اپنا مقام ہے، لیکن یہ چیز بہت دیکھنے میں آتی ہے جب لوگ حج پر جانے لگتے ہیں، یا حج سے واپس آتے ہیں تو بالکل تبدیل ہو جاتے ہیں، ملنے جُلنے والوں سے اُنکا رویہ بہت نرم اور شائستہ ہو جاتا ہے، کچھ مرد حضرات جن کی پہلے داڑھی نہیں تھی، وہ داڑھی رکھ لیتے ہیں، جو خواتین پہلے پردہ نہیں کرتی تھیں، وہ پردہ کرنے لگتی ہیں اور اِسی طرح زندگی کے دیگر معاملات۔۔۔!
    لیکن جب ہم نماز یا روزہ کی بات کرتے ہیں تو یہاں لوگ اُتنے فکرمند یا جذباتی خیالات نہیں رکھتے، لوگ روزہ رکھ کے بھی جھوٹ بول رہے ہوتے ہیں، اور نماز کے ساتھ بھی یہی معاملہ ہے، لوگوں میں پہلے یا بعد میں کوئی خاص فرق نہیں پڑتا۔
    کیا اِس کا مطلب کہیں یہ تو نہیں ہے کہ جیسے دنیا کے معاملات میں سستی یا فری چیز کی کوئی قدر نہیں ہوتی، ویسے ہی اب عبادات میں بھی ہم وہی برتاؤ کرنے لگے ہیں؟؟ نمار، روزے کا کیا ہے وہ تو بالکل فری عبادات ہیں، لیکن جناب حج پر تو لاکھوں روپے خرچ ہوتے ہیں تو اِس لیے زبردستی نیک بننا پڑتا ہے۔۔۔! کیا خیال ہے۔۔۔؟
    لمحہ فکریہ

  7. #7
    Haseeb Alamgir's Avatar
    Haseeb Alamgir is offline Super Moderator
    Last Online
    Yesterday @ 10:43 PM
    Join Date
    09 Apr 2009
    Location
    KARACHI&
    Gender
    Male
    Posts
    19,307
    Threads
    412
    Credits
    39,753
    Thanked
    1813

    Default

    نہیں ،جب اللہ کا نیک بندہ حج کی نیت کرتا ہے تو سب سےپہلے وہ نیت کرتا ہے کہ اللہ پاک اُسے اپنے اور اپنے محبوب ﷺ کے گھر کا دیدارکردیں
    پھر مرد حضرات میں سے اکثریت داڑھی رکھنا شروع کر دیتی ہے اور نماز کی بھی پابندی کرنا شروع کر دیتے ہیں
    پھر
    جس جس کو اللہ پاک اپنے گھر کی زیارت کرانا چاہتے ہیں اُس کے لئے حج کے تمام معاملات سیدھے کرتے رہتے ہیں
    اور پھر دن آ ہی جاتا ہے کہ وہ نیک بندہ / بندی اپنے رب کے گھر میں اُس کے سامنے حاضر ہو ہی جاتے ہیں
    ورنہ
    بہت سے لوگ نیت کرتے ہیں اپنا پورا زور لگاتےہیں پر اُن کے نصیب میں حج ادا کرنا نہیں لکھا ہوتا
    پیسے کی بھی کوئی کمی نہیں ہوتی
    جبکہ
    کسی کسی کو ربِ کعبہ ایک سے کئی بار اپنے گھر کا دیدار کراتا ہے
    یہ نصیبوں کے فیصلے ہوتے ہیں
    باقی
    جو بات آپ نے لکھی ہے تو وہ ہدایت بھی اللہ پاک کی طرف سے ہی دی جاتی ہے
    بس اپنی اپنی نیتوں کی بات ہوتی ہے بعض لوگ کعبہ کے چکر لگانے کے بعد بھی
    شیطان کے پیروکار رہتے ہیں
    دیکھنے میں یہی آیا ہے

  8. #8
    Haseeb Alamgir's Avatar
    Haseeb Alamgir is offline Super Moderator
    Last Online
    Yesterday @ 10:43 PM
    Join Date
    09 Apr 2009
    Location
    KARACHI&
    Gender
    Male
    Posts
    19,307
    Threads
    412
    Credits
    39,753
    Thanked
    1813

    Default

    ایک واقعہ پڑھنے کو ملا ہے تو اس جگہ بھی شئیر کررہا ہوں
    -۔-۔-۔
    پرانے وقتوں کا ذکر ہے عراق کے ایک شخص نے حج کا اردہ کیا۔ جس کے لیے اُس نے دِن رات محنت مزدوری کر کے حج کے لیے اپنا زادِ راہ اکھٹا کیا۔ آج کل کے دور کی طرح اُس وقت بھی لوگ قافلوں کی صورت میں حج پر روانہ ہوتے تھے۔
    قافلے کے افراد کو جمع کرنے کے لیے ایک انتظار گاہ بنائی گئی تھی جو اُس کے گھر سے کچھ ہی دور تھی۔ روانگی کے روز یہ شخص اپنے گھر والوں سے وداع لے کر نکلنے لگا تو فرطِ جذبات میں سب کے آنسو نکل آئے، اور سب نے اُسے اپنی دُعاؤں اور نیک خواہشات کے سائے میں رخصت کیا۔
    اِس شخص کے گھر اور قافلے کی انتظار گاہ کے درمیان ایک جنگل پڑتا تھا۔ یہ شخص تیز تیز قدم اُٹھاتا جا رہا تھا کہ جنگل سے کچھ پہلے ایک گھر سے اچانک کسی خاتون اور بچوں کے رونے کی آواز نے اِسے چونکا دیا۔ اُن آوازوں میں اتنا درد تھا کہ اِس سے رہا نہیں گیا۔
    وہ گھر کے قریب پہنچ کر کان لگا کر کھڑا ہو گیا تو اُس نے سنا کہ وہ خاتون رو بھی رہی تھی اور ساتھ ہی ساتھ اپنے بچوں سے کہہ رہی تھی"بیٹا! آج میرے پاس تمہیں کھلانے کے لیے کچھ بھی نہیں ہے، جو کچھ تھا وہ کل رات کو ہی ختم ہو گیا تھا۔۔۔!"اور بچے بھوک اور پیاس کی شدت سے مسلسل بِلک بِلک کے رو رہے تھے۔
    ایک طرف قافلے والے اُس کا انتظار کر رہے تھے اور دوسری طرف ایک بھوکا خاندان کسی غیبی مدد کا منتظر تھا۔ یہ شخص شش و پنج میں مبتلا ہو گیا۔ آخر آسمان کی طرف نگاہ کر کے ہاتھ بلند کرتے ہوئے اللہ سے گویا ہوا۔۔"یا اللہ! آج میں عجیب دوراہے پر کھڑا ہوں، ایک طرف تیری عظیم عبادت ہے اور دوسری طرف یہ بے بس خاندان۔ نہ میں تیری عبادت چھوڑنا چاہتا ہوں اور نہ اِن لوگوں کو اِس حال میں چھوڑ سکتا ہوں۔ تو ہی راہنمائی کر میں کیا کروں۔۔؟"
    اور اگلے ہی لمحے اِس شخص نے اُس گھر کا دروازہ کھٹکھٹایا۔ خاتون نے دروازہ کھولا تو یہ شخص بولا،"بی بی! میں نہیں جانتا کہ تم لوگ کون ہو، میں بس اِدھر سے گزر رہا تھا کہ تمہاری رونے کی آواز نے مجھے رکنے پر مجبور کر دیا۔ میں نے تمہاری ساری باتیں سن لی ہیں۔ یہ لو میرے پاس کچھ پیسے اور کھانے کی چیزیں ہیں، اِن سے اپنے اور اپنے بچوں کیلئے کچھ کھانے پینے کا بندوبست کر لو۔۔۔!"
    وہ خاتون اپنے جذبات پر قابو نہ رکھ سکی اور روتے ہوئے بولی،"اے اجنبی! پچھلے دِنوں میرے شوہر کا انتقال ہوگیا تھا۔ تبھی سے ہم پر مصیبتوں کے پہاڑ ٹوٹ پڑے ہیں۔ آپ کی بہت بہت مہربانی جو آپ نے ہم غریبوں پر اتنا رحم کیا،
    اللہ آپ کی دلی مراد پوری کرے۔!
    حج سے بڑھ کے اُس شخص کی دلی مراد اور کیا تھی، لیکن حج پر جانے کے لیے کل سرمایہ تو راہِ خدا میں قربان کر دیا تھا۔ اب یہ شخص نہ تو واپس گھر جا سکتا تھا کہ گھر والے کیا سوچیں گے، حج کیے بغیر واپس آگیا۔
    اور نہ ہی بغیر زادِ راہ کے وہ قافلے میں شامل ہو سکتا تھا۔ چنانچہ وہ قریب کے جنگل میں چھپ کر بیٹھ گیا اور حج کے دِنوں کے گزرنے کا انتظار کرنے لگا۔
    کچھ دِنوں کے بعد جب حج کے دِن گزر گئے اور اُس کے قافلے کے لوگ جنگل کے راستے اپنے اپنے گھروں کو جانے لگے تو یہ بھی چپکے سے اُن میں شامل ہوگیا۔ تبھی ایک شخص اُس سے مخاطب ہوا اور بولا
    "جناب! حج مبارک ہو، میں نے آپ کو فلاں جگہ آبِ زم زم پیتے دیکھا تھا۔۔!"
    پھر کچھ دیر کے بعد ایک اور شخص بولا"میں نے آپ کو سعی کرتے دیکھا تھا۔۔!"
    ایک اور شخص بولا،"میں نے آپ کو طواف کرتے دیکھا تھا۔۔"!
    غرض کہ ہر حاجی اُس کی حج کے موقع پر موجودگی کی دلیل دینے لگا۔ یہ شخص گھر پہنچا گھر والوں نے بھی پُرتپاک استقبال کیا اور حج کی ڈھیر ساری مبارک باد دی۔
    لیکن یہ شخص اندر ہی اندر پریشان تھا کہ"میں تو حج پر گیا ہی نہیں تھا، تو پھر کیوں ہر حاجی میرے وہاں پر موجود ہونے کی بات کر رہا ہے؟ ظاہر سی بات ہے حج سے واپسی پر کوئی حاجی جھوٹ تو نہیں بولے گا، لیکن ماجرہ کیا ہے یہ سمجھ سے باہر ہے۔۔!"انہی سوچوں میں گھومتے گھومتے اُسے نیند آ گئی، اور وہ سو گیا۔
    عالمِ خواب میں اُسے بشارت ملی کہ"اے نیک دل انسان! تم نے حج جیسی عظیم عبادت کو چھوڑ کر مخلوقِ خدا کی مدد کی۔ اِس کے بدلے میں اللہ تعالیٰ نے بالکل تمہاری شکل کے ایک فرشتے کو خلق کیا اور اُسے تمہاری نیابت میں حج پر بھیجا اور یہی نہیں بلکہ اُس فرشتے کے حج کا سارے کا سارا ثواب بھی تجھے ہی ملے گا۔ اور اسی لیے ہر حاجی تمہاری وہاں پر موجودگی کی دلیل دے رہا ہے۔۔۔!"
    حوالہ:: کتاب:"مقام انسانیت"

Similar Threads

  1. Hajj
    By Night_rideR in forum Hajj 2023
    Replies: 2
    Last Post: 2nd May 2023, 05:12 PM
  2. Hajj
    By Usama4 in forum Sunnat aur Hadees
    Replies: 4
    Last Post: 5th June 2016, 01:05 AM
  3. 9 Zil Hajj
    By maktabweb in forum Eid-al-Adha 2023
    Replies: 3
    Last Post: 26th September 2015, 11:01 AM
  4. Hajj
    By shaheen236 in forum Hajj 2023
    Replies: 5
    Last Post: 27th October 2012, 08:54 PM
  5. Manasik e Hajj (Specl For who Perfom Hajj)
    By umairansari in forum Islam
    Replies: 2
    Last Post: 14th September 2009, 03:58 PM

Bookmarks

Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •