Results 1 to 3 of 3

Thread: حضرت ابو حنیفه

  1. #1
    Abdul-Ghafar is offline Senior Member+
    Last Online
    6th October 2018 @ 12:00 PM
    Join Date
    16 Mar 2016
    Age
    30
    Gender
    Male
    Posts
    539
    Threads
    86
    Credits
    2,999
    Thanked
    25

    Default حضرت ابو حنیفه



    Read This On fb



    ....
    مسلمانوں میں کون ہو گا جسنے حضرت امام ابو حنیفہ ؒ کا نام نہ سنا ہو۔وہ آٹھویں صدی عیسوی میں اتنے بڑے عالم گزرے ہیں کہ کروڑوں مسلمان ان کو دین کے علم میں واقفیت کے لحاظ سے بڑا امام )امامِ اعظم(مانتے ہیں ۔حضر ت امام ابو حنیفہؒ بے حد عبادت گزار اور پرہیزگار تھے اور کاروباری لین دین میں اس قدر احتیاط کرتے تھے کہ ان کی آمدنی میں کوئی ایسی رقم شامل نہ ہوجائے جس کے نا جائز یا حرام ہونے میں ذرا سا بھی شبہ ہو ۔ایک دفعہ امام صاحب ؒ نے اپنی دکان کے ملازم سے کپڑے کے ایک تھان کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا :”بھائی دیکھو یہ تھانایک جگہ سے مسکا ہوا ہے ۔)یعنی قدرے پھٹا ہوا ہے(اگر میری غیر حاضری میں اسکا کوئی خریدار آجائے تو اس کو اس تھان کا یہ عیببتا دینا۔اگر وہ یہ عیب جانتے ہوئے بھی اسے خریدنا چاہے تو اس سے اس کی نصف )آدھی (قیمت لینا۔“اتفاق سے امام صاحبؒ کی غیرحاضری میں اس ناقص تھانکا ایک خریدار آگیا ۔دوسرے خریداروں کے ہجوم اور مصروفیت کی وجہ سے ملازم اس خریدار کو تھان کا عیب بتانا بھول گیا اور پوری قیمت لے کر تھان اس کےہاتھ بیچ دیا۔شام کو امام صاحبؒ دکان پر تشریف لائے تو اس ملازم سے پوچھا کہ وہ عیب والا تھان بک گیا ہے یا نہیں؟ملازم نے بڑی شرمندگی کےساتھ عرض کیا:”جناب تھان بک تو گیا ہےلیکن افسوس کہ میں خریدار کو اس کا عیب بتانا بھول گیا اور اس سے تھان کی پوری قیمت وصول کر لی۔“ یعنی اس قسم کے بے عیب تھا ن کی جو قیمت ہوتی ہے ،عیب والے تھان کو اسیقیمت پر فروخت کردیا ۔امام صاحب کو یہ سن کر بہت دکھ ہوا اور دوسرے دن صبح سویرے وہ اس خریدار کی تلاش میں نکل کھڑے ہوئے۔ ملازم سے خریدار کی شکل و صورت لباس وغیرہ کے بارے میں پوچھ لیا تھا تاکہ اسے پہچان سکیں۔وہ جس طرف گیا تھا اس طرف گئے تو کسی نے بتایا کہ وہ شخص حجاز جانے والے ایک قافلے میں شامل ہو کر یہاں سے روانہ ہو گیا ہے ۔امام صاحبؒ نے ایک تیز رفتار اونٹنی لی اور اس شخص کی تلاش میں حجاز کی طرف روانہ ہو گئے ۔انہوں نے دوسری منزل میں اس قافلے کوجالیا جس میں وہ شخص شامل تھا۔امام صاحب نے اس سے مل کر اسے بتایا کہ”بھائی جو تھان آپ میری دکان سے خرید کر لائے ہیں اس میں یہ عیب ہے،افسوس کہ ملازم نے آپ کو یہ عیب نہ بتایا اور آپ سے بے عیب تھان کی قیمت وصول کرلی حالانکہ میں نے اسے ہدایت کی تھی کہ خریدار کو اس کا عیب بتاکر اس کی نصف قیمت لینا ۔یہ ملازمیری ہدایت کو بھول گیا تھا اور اپنی غلطی پر سخت شرمندہ ہے ،اس کی غلطی کے لئے میںآپ سے معافی چاہتا ہوں،یہ لیجئے تھان کی نصف قیمت جو اس نے آپ سے زائد وصول کی ۔“خریدار اما م صاحبؒ کی دیانت اور پر ہیز گاری کو دیکھ کر حیران رہ گیا اور بے اختیار اس کے منہ سے نکلا:”اے ابو حنیفہ !خداکی قسم آپ اس امت کی آبرو، قوت اور زندگی ہیں،ہم آپ پر جتنا بھی فخر کریں کم ہے۔“پھر جب اما م صاحب اس سے رخصت ہونے لگے تو اس نے ان کے ہاتھوں کو بوسہ دیا ،دور تک ان کے ساتھ گیا اور بڑی محبت اور بڑے احترام کے ساتھ ان کو الوداع کہا

  2. #2
    KAKAR is offline Senior Member+
    Last Online
    1st September 2018 @ 09:36 AM
    Join Date
    03 Jan 2009
    Location
    Balochistan
    Age
    37
    Gender
    Male
    Posts
    235
    Threads
    57
    Credits
    1,019
    Thanked
    32

    Default

    حضرت امام ابو حنیفہ ( نعمان بن ثابت) آپ رحمۃ اللہ علیہ کو اللہ پاک جنت میں اعلی مقام عطا فرمائے۔ اٰمین

  3. #3
    Baazigar's Avatar
    Baazigar is offline V.I.P
    Last Online
    24th April 2024 @ 04:11 AM
    Join Date
    16 Aug 2009
    Location
    Makkah , Saudia
    Gender
    Male
    Posts
    29,912
    Threads
    482
    Credits
    148,899
    Thanked
    970

    Default

    Quote Abdul-Ghafar said: View Post


    Read This On fb



    ....
    مسلمانوں میں کون ہو گا جسنے حضرت امام ابو حنیفہ ؒ کا نام نہ سنا ہو۔وہ آٹھویں صدی عیسوی میں اتنے بڑے عالم گزرے ہیں کہ کروڑوں مسلمان ان کو دین کے علم میں واقفیت کے لحاظ سے بڑا امام )امامِ اعظم(مانتے ہیں ۔حضر ت امام ابو حنیفہؒ بے حد عبادت گزار اور پرہیزگار تھے اور کاروباری لین دین میں اس قدر احتیاط کرتے تھے کہ ان کی آمدنی میں کوئی ایسی رقم شامل نہ ہوجائے جس کے نا جائز یا حرام ہونے میں ذرا سا بھی شبہ ہو ۔ایک دفعہ امام صاحب ؒ نے اپنی دکان کے ملازم سے کپڑے کے ایک تھان کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا :”بھائی دیکھو یہ تھانایک جگہ سے مسکا ہوا ہے ۔)یعنی قدرے پھٹا ہوا ہے(اگر میری غیر حاضری میں اسکا کوئی خریدار آجائے تو اس کو اس تھان کا یہ عیببتا دینا۔اگر وہ یہ عیب جانتے ہوئے بھی اسے خریدنا چاہے تو اس سے اس کی نصف )آدھی (قیمت لینا۔“اتفاق سے امام صاحبؒ کی غیرحاضری میں اس ناقص تھانکا ایک خریدار آگیا ۔دوسرے خریداروں کے ہجوم اور مصروفیت کی وجہ سے ملازم اس خریدار کو تھان کا عیب بتانا بھول گیا اور پوری قیمت لے کر تھان اس کےہاتھ بیچ دیا۔شام کو امام صاحبؒ دکان پر تشریف لائے تو اس ملازم سے پوچھا کہ وہ عیب والا تھان بک گیا ہے یا نہیں؟ملازم نے بڑی شرمندگی کےساتھ عرض کیا:”جناب تھان بک تو گیا ہےلیکن افسوس کہ میں خریدار کو اس کا عیب بتانا بھول گیا اور اس سے تھان کی پوری قیمت وصول کر لی۔“ یعنی اس قسم کے بے عیب تھا ن کی جو قیمت ہوتی ہے ،عیب والے تھان کو اسیقیمت پر فروخت کردیا ۔امام صاحب کو یہ سن کر بہت دکھ ہوا اور دوسرے دن صبح سویرے وہ اس خریدار کی تلاش میں نکل کھڑے ہوئے۔ ملازم سے خریدار کی شکل و صورت لباس وغیرہ کے بارے میں پوچھ لیا تھا تاکہ اسے پہچان سکیں۔وہ جس طرف گیا تھا اس طرف گئے تو کسی نے بتایا کہ وہ شخص حجاز جانے والے ایک قافلے میں شامل ہو کر یہاں سے روانہ ہو گیا ہے ۔امام صاحبؒ نے ایک تیز رفتار اونٹنی لی اور اس شخص کی تلاش میں حجاز کی طرف روانہ ہو گئے ۔انہوں نے دوسری منزل میں اس قافلے کوجالیا جس میں وہ شخص شامل تھا۔امام صاحب نے اس سے مل کر اسے بتایا کہ”بھائی جو تھان آپ میری دکان سے خرید کر لائے ہیں اس میں یہ عیب ہے،افسوس کہ ملازم نے آپ کو یہ عیب نہ بتایا اور آپ سے بے عیب تھان کی قیمت وصول کرلی حالانکہ میں نے اسے ہدایت کی تھی کہ خریدار کو اس کا عیب بتاکر اس کی نصف قیمت لینا ۔یہ ملازمیری ہدایت کو بھول گیا تھا اور اپنی غلطی پر سخت شرمندہ ہے ،اس کی غلطی کے لئے میںآپ سے معافی چاہتا ہوں،یہ لیجئے تھان کی نصف قیمت جو اس نے آپ سے زائد وصول کی ۔“خریدار اما م صاحبؒ کی دیانت اور پر ہیز گاری کو دیکھ کر حیران رہ گیا اور بے اختیار اس کے منہ سے نکلا:”اے ابو حنیفہ !خداکی قسم آپ اس امت کی آبرو، قوت اور زندگی ہیں،ہم آپ پر جتنا بھی فخر کریں کم ہے۔“پھر جب اما م صاحب اس سے رخصت ہونے لگے تو اس نے ان کے ہاتھوں کو بوسہ دیا ،دور تک ان کے ساتھ گیا اور بڑی محبت اور بڑے احترام کے ساتھ ان کو الوداع کہا
    جزاك الله خير

Similar Threads

  1. Replies: 8
    Last Post: 26th January 2017, 09:59 PM
  2. Replies: 1
    Last Post: 16th June 2016, 05:27 PM
  3. Replies: 3
    Last Post: 2nd October 2012, 12:08 PM
  4. ! حضرت حبیب کا خوبصورت لڑکی کی طرف نہ دیکھنا
    By Gr8^Masood in forum Islamic History aur Waqiat
    Replies: 53
    Last Post: 1st February 2011, 09:46 AM

Bookmarks

Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •