السلام علیکم
پیارے ممبران آج ایک رپورٹ میری نظر سے گزری جس کو پڑھ کر میں نے سوچا کہ تمام ممبران سے شیئر کی جائے۔
ہو سکتا ہے کسی کے کام آ جائے۔ یہ رپورٹ گھٹنوں کے درد اور علاج کے لیے ہے۔ رپورٹ ملاحظہ فرمائیں۔


جن خواتین و حضرات کو اٹھتے بیٹھتے اپنے گھٹنوں یا ان کے اطراف سے چٹخنے کی آواز آتی ہے وہ آگے چل کر ہڈیوں کے ایک عام لیکن انتہائی تکلیف دہ مرض گٹھیا کے شکار ہوسکتے ہیں۔
ماہرین کے مطابق اگرچہ درد نہ بھی ہو لیکن صرف گھٹنوں سے کٹ کٹ کی آواز آنا بھی اس مرض کی آمد کا اشارہ ہوسکتا ہے۔
ماہرین نے انکشاف کیا ہے کہ اس طرح لوگ قبل از وقت اس مرض کو ہونے سے روک سکتے ہیں اور اپنی زندگی آسان بناسکتے ہیں۔
اس رپورٹ کے محقق کا کہنا ہے کہ ایکسرے میں اوسٹیوآرتھرائٹس یعنی استخوانی گٹھیا کا مرض ظاہر ہونے کے باوجود بھی ضروری نہیں کہ لوگ اس کی تکلیف محسوس کرسکیں۔
ایسے لوگوں میں درد کے بجائے گھٹنے بجنے کی آواز نمایاں ہوتی ہے اور قبل ازوقت انکشاف سے اس مرض کو مزید پھیلنے سے روکا جاسکتا ہے۔
ماہرین کا خیال ہے کہ عمر کے ساتھ ساتھ ہمارے گھٹنوں پر چڑھی ربر جیسی کرکری ہڈی دھیرے دھیرے گھسنے لگتی ہے اور ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوجاتی ہے۔
اس کے ختم ہونے کے بعد ہڈیاں براہِ راست ملنے لگتی ہیں جسے گٹھیا کا مرض کہا جاتا ہے۔
گھٹنوں کے درد کا علاج:
سرسوں کے تیل میں لہسن کا تڑکہ ڈال کر پانچ منٹ تک گرم کرلیں،
اب اس گرم تیل سے اپنے گھٹنوں کی مالش کریں کم از کم پانچ سے دس منٹ مالش کریں۔
اور یہ عمل دن میں تین سے چار مرتبہ دہرایئں۔