خط کتابت (خط و کتابت غلط ہے )
معرکہ آراء (معرکتہ الآراء صحیح نہیں)
وتیرہ(وطیرہ ، غلط ہے )
روداد(روئیداد غلط ہے )
خاصا مشکل (کافی مشکل ، غلط ہے )
چاق چوبند(چاق و چوبند غلط ہے )
بلند بانگ (بلند وبانگ ، صحیح نہیں )
خوردنوش( خوردونوش غلط ہے )
بے نیل مرام (بے نیل و مرام ، غلط ہے )
ان شاء اللہ (انشاء اللہ ، صحیح نہیں ، یہ ایک شاعر کا نام تھا اور انشاء مضمون نویسی کو کہتے ہیں )
استفادہ کرنا (استفادہ حاصل کرنا غلط ہے )
دوران کے ساتھ '' میں '' بھی لکھنا چاہے ـ درمیان کے ساتھ '' میں '' نہیں ـ
تابعدار نہیں صرف تابع ـ
بمعہ ، غلط ہے صرف '' مع '' (مع اہل و عیال ) ''ذریعے '' فصیح ہے
قسم کھانا ، حلف اٹھانا ، صحیح ہے ـ (قسم اٹھانا غلط ہے )
درستی (درستگی غلط ہے )
ناراضی (ناراضگی ، غلطی ہے )
علانیہ (اعلانیہ ، صحیح نہیں )
قرآت (قرات لکھنا ٹھیک نہیں )
دھوکا( دھوکہ نہیں )
ٹھکانا (ٹھکانہ نہیں )
دکان ( دوکان نہیں ، دوکان تو انسانی اعضاء میں سے ہیں ) اور دکان دار(دکاندار نہیں )
اذان (آذان ، نہیں )
ائمہ (آئمہ نہیں )
عجز و انکسارِ(عجز و انکساری نہیں ، ہاں عاجزی اور انکسار ٹھیک ہے )
غیظ وغضب (غیض وغضب نہیں)

اسی طرح لکھتے وقت دو الگ الگ لفظوں کو اکٹھے نہیں لکھنا چاہے ـ
مثلا ::
'' اہل حدیث'' صحیح ہے ، '' اہلحدیث '' صحیح نہیں
اسی طرح '' اہل حدیث '' میں جمع بھی ہے ـ '' اہل حدیثوں '' اہل سنتوں وغیرہ لکھنا اور بولنا صحیح نہیں ـ
ایسے ہی '' کے لیے '' الگ الگ لکھیں (کیلئے ، غلط ہے )
اہلِ لاہور (اہلیانِ لاہور ، صحیح نہیں )
بد (برا) ، بدتر (بہت برا) ، بدترین ( بہت ہی برا)
بہہ (اچھا ) ، بہتر(بہت اچھا ) ، بہترین (بہت ہی اچھا) جب ''ترین '' لگ جائے تو ساتھ '' سب سے '' لگانا عبث ہے
دیہہ(واحد) ، دیہات (جمع)(دیہاتوں ، صحیح نہیں )
نہیں کے بعد '' ہیں '' لکھنا بولنا زائد ہے ـ
خوب ، کا معنی اچھا ہے ، خوب تر(بہت اچھا) ، خوب ترین (بہت ہی اچھا) ،خوب صورت ، خوب سیرت وغیرہ (خوب صورت مزرا ، خوب صورت تقریر وغیرہ صحیح نہیں ـ آپ کہ لیں ''تقریر خوب تھی ، مزا خوب تھا