یورپ میں مسلمانوں اور یہودیوں میں زیادہ اتفاق نہیں پایا جاتا لیکن حال ہی میں وہ ایسے قوانین کے خلاف اکھٹے ہوئے ہیں جن کے بارے میں ان کا کہنا ہے کہ یہ قوانین ان کے مذہبی آزادی پر اثرانداز ہو رہے ہیں۔

حالیہ تنازع رواں برس کے آغاز میں کو بیلجیئم میں اس قانون کے نفاذ کے بعد سامنے آیا جس نے جانوروں کو روایتی طریقے سے ذبح کرنے پر اثر ڈالا جو کہ کوشر اور حلال گوشت کے لیے ضروری ہے۔جانورں کے حقوق کے لیے کام کرنے والے بہت عرصے سے اس قانون کے لیے آواز اٹھا رہے تھے لیکن یہودی اور مسلمان رہنماؤں نے اس قانون کو لبرل ایجنڈے کے بھیس میں یہودیوں اور مسلمانوں کے خلاف کوشش قرار دیا تھا لجیئم کے تین خطوں میں سے دو فلینڈرز اور والونیا بھی ڈنمارک،سویڈن،ناروے اور آئس لینڈ کے ساتھ مل رہے ہیں کہ جہاں جانوروں کو ذبح کرنے سے پہلے سٹن کرنے میں کوئی رعایت نہیں ہے۔
جانوروں کو خوراک کے لیے مذہبی طریقے سے ذبح کرنا ہی صرف یورپ کے مسلمانوں اور یہودیوں کو قریب نہیں لایا مگر کچھ اور معاملات بھی ایسے ہیں جو تنقید کی وجہ بن رہے ہیں۔