اداب🌀
ایک لڑکی اپنے والد کے ساتھ بُک شاپ میں کتابیں فروخت کررہی تھی کہ اپنے بوائے فرینڈ کو اپنی طرف آتے ہوئے دیکھا.

کہنے لگی: کیا آپ المانی کی کتاب" ابو برابر میں ہے" خریدنے آئے ہیں؟

لڑکے نے جواب دیا: نہیں میں توماس ہرنانیر کی کتاب" کب ملوگی" خریدنے آیا ہوں.

لڑکی: یہ کتاب ہمارےپاس نہیں البتہ باتریس فرد کی کتاب "کل یونیورسٹی میں " مل سکتی ہے.

لڑکا: اچھی بات ہے لیکن کل آپ بلجیکی برنار کی کتاب " رات کو فون پر بات ہوسکتی ہے" لاسکتی ہیں؟

لڑکی: ہاں کیوں نہیں. کیا آپ میشیل دانیال کی کتاب " رات دس بجے کے بعد" بھی خریدنا پسند فرمائیں گے؟

لڑکے نے جواب دیا: بسرو چشم.

جب لڑکا چلا گیا تو باپ نے بیٹی سے کہا: کیا یہ لڑکا ان ساری کتابوں کا مطالعہ کرسکےگا؟

بیٹی نے کہا: جی ہاں یہ ذہین ہے اور یونیورسٹی میں شریف طالبعلم ہے.

والد: اچھی بات ہے بیٹی لیکن میرے پاس تم دونوں کیلئے دو بہترین کتابیں ہیں. یہ کتابیں تم دونوں ضرور پڑھنا. ایک ھولندی فرانک مارتیز کی کتاب " میں بیوقوف نہی ہوں سب کچھ سمجھ گیا ہوں " ہے اور دوسری روسی موریس ھنری کی کتاب " کل اپنے چچا زاد کے ساتھ شادی کیلئے تیار رہو " ہے. 😰🥶😭