السلام علیکم
بے شمار خواتین کرونا وائرس کے ڈر سے منہ چھپا رہی ہیں، کاش ربِ کائنات کے ڈر سے یہ فیصلہ کرلیا جاتا تو کتنا بہتر ہوتا۔ قرآن میں اللہ تعالیٰ نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم سے فرمارہے ہیں،
اے نبی ﷺ اپنی بیبیوں سے کہو دو کے اپنا چہرہ چھپائے رکھیں
ذرا تصور کیجئے، کہ نبی ﷺ کی بیبیاں اور سامنے کون صحابہ اکرام رضوان اللہ اجمعین ایسی عظیم ہستیوں سے پردہ کروانے کا حکم دیا جارہا ہے۔
ایک مرتبہ ایک نابینا صحابی حضرت ام مکتوم رضی اللہ تعالی عنہ آپ ﷺ کے گھر تشریف لائے تو آپ ﷺ سے اپنی بیبیوں سے فرما کہ اندر چلیں جائیں تو جواب ملا اے اللہ کہ رسول ﷺ یہ تو نابینا ہیں تو آپ ﷺ سے فرمایا کہ یہ تو نابینا ہیں لیکن تم تو نابینا نہیں۔
ذرا تصور کیجئے، کہ نبی ﷺ کی بیبیاں اور سامنے نابینا صحابی ایسی عظیم ہستی سے پردہ کروانے کا حکم دیا جارہا ہے۔
لیکن آج کل کی تعلیم یافتہ لڑکیاں کہتی ہیں کہ پردہ تو دل کا ہوتا ہے، ایسا نہیں بلکہ پردہ چہرے کا ہوتا ہے۔ جب رشتے طے ہوتے ہیں تو لڑکی کا چہرہ ہی دیکھا جاتا ہے صرف ہاتھ پاؤں دیکھ کر رشتہ طے نہیں کرلیا جاتا، تو ظاہر ہوا کے سارا معاملہ چہرے کا ہی ہے۔
لہذٰا التجا ہے کہ کرونا کے ڈر سے نہیں بلکہ اپنے خالق و مالک کے ڈر اور حکم سے یہ کام کیا جائے ان شاء اللہ دنیا اور آخرت میں بہت فائدہ ہوگا۔ اجازت اللہ نگہبان
Bookmarks