وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ شہر میں بجلی کی تسریل و فراہمی کے نظام کو بہتر سے بہتر بنایا جائے جبکہ کے ای ایس سی کو بجلی کی پیداوار کی گنجائش میں اضافہ کرنا چاہئے تاکہ صنعتی و تجارتی اداروں اور بازاروں میں بجلی کی فراہمی متاثر نہ ہو اور صنعتیں و تجارتی مراکز رواں دواں رہیں۔ یہ بات انہوں نے جمعہ کو صبح چیف منسٹر ہاؤس میں کراچی شہر میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ اور بجلی کی ترسیل کے متعلق ایک اعلیٰ سطح کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ شہر میں لوڈ شیڈنگ کم سے کم کی جائے اور لوڈ شیڈنگ کے متعلق پروگرام کی اخبارات و میڈیا کے ذریعے پیشگی تشہیرکی جائے تاکہ عوام کو اوقات لوڈ شیڈنگ کا علم ہو۔ انہوں نے کہا کہ کراچی ملک کا سب سے بڑا صنعتی و تجارتی شہر ہے اور یہاں دو کروڑ سے زیادہ لوگ آباد ہیں جبہ شہر میں روز بروز آبادی کے اضافے کے ساتھ ساتھ تجارتی و صنعتی اداروں میں بھی اضافہ ہو رہا ہے جس کے لیے ایک واضح منصوبہ بندی اور صحیح حکمت عملی کے ساتھ پروگرام وضع کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ عوام کو زیادہ سے زیادہ ریلیف دیا جائے اور اس ضمن میں کراچی الیکٹرک سپلائی کارپوریشن کے اگر مسائل ہوں گے توحکومت سندھ ان کے حل کے لیے ضروری اقدامات کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں کئی مسائل کی وجہ سے بیروزگاری موجود ہے جسے حکومت ختم کرنے کے لیے اقدامات کر رہی ہے اور حکومت کی بھرپورکوشش ہوگی کہ صنعتوں کاپہیہ چلتا رہے اور تجارتی مراکز میں کاروبار رواں دواں رہے۔ اجلاس میں لوڈ شیڈنگ اور بجلی سے متعلق تفصیلی بحث کی گئی، کے ای ایس سی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر نوید اسماعیل نے یقین دہانی کرائی کہ اس سال موسم گرما میں بجلی کی صورتحال بہتر رہے گی انہوں نے بتایا کہ کے ای ایس سی کے کئی اداروں پر بقایا جات واجب الادا ہیں جس کی وجہ سے ان کی کارپوریشن کو کئی مسائل درپیش ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ مجموعی طور پر بجلی کی کمی 400 میگا واٹ ہو رہی ہے جس کا ایک سبب یہ ہے کہ بن قاسم کے دو یونٹ ہیں جبکہ کینپ کی مرمت کی وجہ سے بھی بجلی کی کمی ہے۔ فی الوقت 250 میگا واٹ کی کمی ہے جو کہ مختلف حکمت عملیوں سے پوری کی جا رہی ہے انہوں نے بتایا کہ کے ای ایس سی بجلی کی جنریشن بھی کر رہی ہے اور جون 2009ء تک 300میگا واٹ بجلی کا اضافہ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ پر 6.8 ارب روپے واجب الادا ہیں جبکہ ہمیں حکومت پاکستان کو 10 ارب روپے ادا کرنے ہیں انہوں نے اجلاس کو یقین دلایا کہ گزشتہ سال کی نسبت اس سال موسم گرم میں بجلی کی صورتحال بہتر رہے گی۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ وہ کے ای ایس سی کے مسائل کے بارے میں وفاقی حکومت سے رجوع کریں گے۔ دریں اثناء سندھ سید قائم علی شاہ نے صدر مملکت آصف علی زرداری کی طرف سے ملک کے سب سے زیادہ پسماندہ صوبے بلوچستان کی ترقی کے لیے 46 ارب 60 کروڑ روپے کے خصوصی پیکیج کے اعلان کا خیر مقدم کیا ہے اور کہا ہے کہ خصوصی پیکیج کا اعلان پاکستان پیپلز پارٹی کی عظیم رہنمااورشہید قائد محترمہ بینظیر بھٹو کے وژن کے عین مطابق اور ہماری پارٹی کے منشور اور پروگرام کی عکاسی ہے۔
Bookmarks