امریکی سی آئی نے اپنے خفیہ قید خانے بند کرنے اور ان میں موجود قیدیوں کو امریکی فوج یا متعلقہ ملکوں کے حوالے کرنے کا اعلان کر دیا ہے ۔ سی آئی اے کے ڈائریکٹر لیون پنیٹا نے ایجنسی کے ملازمین کو بھیجے گئے خط میں کہا ہے کہ صدر بارک اوباما کے احکامات پر عمل کرتے ہوئے سی آئی اے کے زیر اہتمام اب کوئی قید خانہ یا تفتیشی مرکز ' خفیہ طور پر نہیں چلایا جا رہا۔ انہوں نے کہا کہ ملزمان کو تحویل میں رکھنے کے سی آئی اے کے اختیارات عارضی اور مختصر مدت کے لئے تھے جن کو اب ختم کر دیا گیا ہے ۔ سی آئی اے جلد از جد اپنی تحویل میں موجود افراد کو صورت حال کے مطابق امریکی فوج یا جس ملک کے وہ شہری ہیں ان کے حوالے کرنے کا ارادہ رکھتی ہے ۔ تاہم اس کا مطلب یہ نہیں کہ القاعدہ اوراس کے حامی گروپوں کے تعاقب اور خاتمے کے عزم میں کوئی کمی آئی ہے۔ واضح رہے کہ سابق صدر جارج بش کے دور میں عراق اور دیگر ممالک میں خفیہ قیدخانے منظرعام پر آنے سے امریکہ کو دنیا بھر مےں تنقید کا نشاانہ بننا پڑا تھا۔ میڈیا رپورٹس میں انکشاف کیا گیا تھا کہ امریکی خفیہ ایجنسی نے وسطی اور مشرقی یورپ کے ممالک پولینڈ' رومانیہ' سابق یوگوسلاویہ اور امریکی بحری جہازوں میں خفیہ قیدخانے قائم کر رکھے ہیں۔
Bookmarks