میں شرم سے پانی ھوا

میں جھیل بن کے اک ندی کی چاہ میں ٹھرا رھا
جب ملی مجھ سے ندی تو جانتے ھو کیا کہا۔۔۔

تم تو ٹھرے ھی رھے یوں جھیل کا پانی بنے
دریا بنتے تو بہت ھی دور تک جاتے کہیں۔۔

کچھ نہ پوچھوں پھر میری حالت خیال کیسی ھوئی
میں شرم سے پانی ھوا اور پھر سمندر بن گیا۔۔