achi thread banai ha ap nay...
ماں کے لیۓ دیگر الفاظ ؛ اماں ، امی ، ممی ، ماما اور مادر وغیرہ کے آتے ہیں ، جن سے معلوم ہوتا ہے کہ ماں کا لفظ دنیا کی متعدد زبانوں میں خاصا یکسانیت رکھنے والا کلمہ ہے، اور اس کی منطقی وجہ یہ بیان کی جاتی ہے کہ ماں کے لیۓ اختیار کیۓ جانے والے الفاظ کی اصل الکلمہ ایک کائناتی حیثیت کی حامل ہے اور اسے دنیا کی متعدد زبانوں میں ، اس دنیا میں آنے کے بعد انسان کے منہ سے ادا ہونے والی چند ابتدائی آوازوںرونے اور چلانے کی آوازوں کی حدود توڑ کر کوئی مخصوص قسم کی آواز نکالنے کے قابل ہوتا ہے اور بولنا سکھتا ہے تو عام طور پر وہ اُم اُم / ما ما / مم مم / مما مما (پا پا) وغیرہ جیسی سادہ آوازیں نکالتا ہے اور محبت اور پیار کے جذبے سے سرشار والدین نے ان ابتدائی آوازوں کو اپنی جانب رجوع کر لیا جس سے ماں کے لیۓ ایسی آوازوں کا انتخاب ہوا کہ جو نسبتاً نرم سی ہوتی ہیں یعنی میم سے ابتدا کرنے والی اور باپ کے لیۓ عموماً پے سے ابتدا کرنے والی آوازیں دنیا کی متعدد زبانوں میں پائی جاتی ہیں۔ سے اخذ کیا گیا ہے۔ جب بچہ
ماں کو عربی زبان میں اُم کہتے ہیں*، اُم قرآن مجید میں 84 مرتبہ آیا ہے ، اس کی جمع اُمھات ہے ، یہ لفظ قرآن مجید میں گیارہ مرتبہ آیا ہے ، صاحب محیط نے کہا ہے کہ لفظ اُم جامد ہے اور بچہ کی اس آواز سے مشتق ہے جب وہ بولنا سیکھتا ہے تو آغاز میں اُم اُم وغیرہ کہتا ہے اس سے اس کے اولین معنی ماں کے ہوگئے ، ویسے اُم کے معنی ہوتے ہیں کسی چیز کی اصل ، اُم حقیقت میں یہ تین حرف ہیں*(ا+م+م ) یہ لفظ حقیقی ماں*پر بولا جاتا ہے اور بعید ماں پہ بھی ۔ بعید ماں سے مراد نانی، دادی وغیرہ یہی وجہ ہے کہ حضرت حوا رضی اللہ عنہا کو امنا ( ہماری ماں*) کہا جاتا ہے ۔
جاپانی میں یہ معاملہ الٹ معلوم پڑتا ہے ، آج کل کی جدید جاپانی میں ماں کے لیۓ اوکا کا لفظ اختیار کیا جاتا ہے جسے مہذب انداز میں اوکاساں کہتے ہیں (جیسے اردو میں امی سے امی جان) جبکہ ماں کے لیۓ جاپانی میں ایک اور لفظ آج بھی مستعمل ہے وہ ہے ---- ہاہا ---- کا ، یہ قدیم جاپانی میں پاپا تھا جو کہ ہاہا میں تبدیل ہوا۔ یعنی اسے سے بھی یہ بات سامنے آتی ہے کہ گویا معاملہ الٹ ہے کہ پے سے شروع ہونے والا لفظ ماں کے لیۓ اختیار کیا گیا لیکن بنیادی طور پر ماخذ ، بچے کی ابتدائی آوازوں سے ہی نکلا ہے
Maa, Maa, Maa Jis Ka Naem-ul-badal Dunya Main Nahi
Assalam-o-Allykom wrt wbrkt
*
یہ لفظ اندر کائنات کی تمام تر مٹھاس ، شیرینی اور نرماہٹ لئے ہوئے ہے ، یہ دنیا کا سب سے پرخلوص اور چاہنے والا رشتہ ہے ۔۔۔ ماں ٹھنڈک ہے ۔۔۔ سکون ہے ۔۔۔ محبت ہے ۔۔۔ چاہت ہے ۔۔۔ راحت ہے ۔۔۔ پیکر خلوص ہے ۔۔۔ اولاد کی پناہ گاہ ہے ۔۔۔ درسگاہ ہے ۔۔۔ بیٹا ایک پودا ہے جس طرح*پودے کو سورج کی گرمی ، ہوا کی نرمی ، چاند کی چاندنی ، کوئل کی راگنی اور زمین کی گود کی ضرورت ہوتی ہے اسی طرح بیٹے کو بھی باپ کی گرمی ، ماں کی نرمی ، پیار بھری لوریاں*اور گود کی ضرورت ہوتی ہے ، زیادہ گرمی ہو تب بھی پودا خراب ہوجاتا ہے زیادہ ٹھنڈ پرجائے پھر بھی ، اسی طرح*بچے پہ زیادہ سختی کروگے بچہ ڈھیٹ ہوجائے گا ، نرمی کروگے آوارہ ہوجائے گا ، ہر غم کا مرہم ماں ہے ، ماں*دعا ہے جو سدا اولاد کے سروں پر رہتی ہے ، ماں مشعل ہے جو بچوں*کو راہ دکھاتی ہے ، ماں نغمہ ہے جو دلوں کو گرماتا ہے ۔۔ ماں*مسکراہٹ ہے ۔
ماں ایک گھنا درخت ہے ، اس جیسا سایہ دار درخت کہیں نہیں ہے ، دنیا کا ہر درخت اس وقت ختم ہوجاتا ہے جب اس کی جڑ ختم ہوجائے مگر ماں ایک ایسا درخت ہے یہ اس وقت ختم ہوتا ہے جب اس کا پھل ( یعنی بیٹا ) ختم ہوجائے
جو ماں*کو تڑپاتا ہے وہ سکھ نہیں پاتا ، ماں ناراض ہوجائے تو خدا ناراض*ہوجاتا ہے ، جس بچے کی ماں*اس کے ظلم کی وجہ سے مرجائے اس پر رحمتوں کا دروازہ بند ہوجاتا ہے ، ماں*ٹھنڈی چھائوں ہے ، کعبہ ہے ، بخشش کی راہ ہے ، اللہ کے بعد ماں کا رتبہ ہے کیونکہ انبیاء بھی اس کی خدمت کرتے ہیں اور اس کی اطاعت ان کا دھرم ٹھہری ، ماں*کا پیار سمندر سے بھی گہرا ہوتا ہے ، ماں*جو پیار اپنے بچے سے کرتی ہے اس سے بڑھ کر دنیا میں خالص*کوئی چیز نہیں، قربانی کے طریقے سب سے زیادہ ماں*ہی جانتی ہے ، اللہ اور حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد صبر کا سب سے اعلٰی نمونہ ہے ، ماں*وہ مالی ہے جو اپنے پودوں کو خون دیکر پروان چڑھاتی ہے ، ماں*کی فطرت ہے وہ اپنی خاطر کبھی کچھ نہیں کہتی ، وہ اولاد کے دکھ سکھ اپنے سینے سے لگالیتی ہے اوران کے لئے خیر کی دعائیں بھی کرتی ہے ، بچہ جب باہر رہتا ہے ماں*کا دھیان بھی باہر ہی رہتا ہے اس کی نظریں دروازہ پر ہی ٹکی رہتی ہیں ۔
MAshalah APi Aj AP ne mother day per Kafi therd likhy nice ...Sonam Keep it up
Assalam-o-Allykom Wrt Wbrkt
ماں کیسے بنی ؟
ایک دن آسمانوں کے فرشتوں نے رب سے کہا ۔۔۔ زمینی مخلوق سےکچھ ہمیں دکھلایے ۔۔۔ رب نے حجاب اُٹھایا ۔۔ فرشتوں کو بلایا ۔۔۔ رب نے ایک مجسمہ دکھایا ۔۔۔ ایک مجسمہ ۔۔۔ خوبصورت روشن مجسمہ ۔۔۔ جسے کلیوں کی معصومیت ۔۔۔ چاندنی سے ٹھنڈک ۔۔۔گلاب سے رنگت ۔۔۔ قمری سے نغمہ ۔۔۔ غاروں سے خاموشی ۔۔۔ آبشاروں سے موسیقی ۔۔۔ پھول کی پتی سے نزاکت ۔۔۔ کوئل سے راگنی۔۔۔ بلبل سے چہچہاہٹ ۔۔۔ چکوری سے بے چینی ۔۔۔ لاجونتی سے حیا ۔۔۔ پہاڑوں سے استقامت ۔۔۔ آفتاب سے تمازت ۔۔۔ صحرا سے تشنگی ۔۔۔ شفق سے سرخی ۔۔۔ شہد سے حلاوت ۔۔۔ شب سے گیسو کے لئے سیاہی ۔۔۔ سرو سے بلند قامتی لےکر بنایا ۔ اس کی آنکھوں میں دو دیئے روشن تھے ، اس کے قدموں تلے گھنے باغات تھے ، اس کے ہاتھوں میں دعائوں کی لکیریں تھیں ۔۔۔ اس کے جسم سے رحمت و برکت کی بو آتی تھی ۔۔۔ اس کے دم میں رحم کا دریا موجزن تھا ۔۔۔ اللہ تعالٰی نے اسے ایک گوشت کا لوتھڑا عطا کیا ( یعنی بچہ )*اس مجسمے نے اسے غور سے دیکھا ۔۔۔ اس کی آنکھوں میں محبت کے دیپ جلائے اور خود اندھا ہوگیا۔
اپنی بہار کے سب پھول اسے دے دیے ۔
اپنے ہاتھوں کی دعائوں کو اس کے سر پر سایہ بنایا ۔
اپنے قدموں*کے گھنے باغات اُٹھاکر اسے دے دیے ۔
اپنا سکون اسے دے کر خود کو بے سکون ہوگیا۔
اپنی ہنسی اس کے نام کردی ، خود خاموشی لے لی ۔
سُکھ اسے دے دیا اور خود آنسو لے لئے ۔
فرشتوں نے حیرانی سے پوچھا ۔۔۔ یا اللہ یہ کیا ہے ؟
اللہ نے فرمایا یہ ماں* ہے ۔
deep thought..ary waaaaahAssalam-o-Allykom Wrt Wbrkt
ye threads tu kuch bhi nahi mera bus chaly tu aapni zindagi aapni Ammi ko deey doon
mera b
bhot zabardast
i wana say just one thing
Aurat sab se acha aur akhri asmani tohfa hia (AL-QURAN)
aur maan aurat ka sab se pyar roop hia
Kaho to Laut jate hain ......
nice
Bookmarks