بھائی خیر میں نام تو نہیں لینا چاہتا تھا لیکن اب آپ کا خیال ہی سیدھا اسی طرف گیا تو اچھی بات ہے۔ یھاں تو ریفرنس سے ہی کام چل جاتا ہے۔
بھائی ان مولانا صاحب نے پولیس وین سے جو خطاب کیا تھا تو اس میں کہا کہ لال مسجد کا یہ واقعا کربلا کے واقعے سے بھی بڑا تھا (معاذاللہ) اگریہ واقعا کربلا سے بھی بڑا تھا تو مولانا صاحب خود کیوں نہیں رک گئے لال مسجد میں ۔ ان کی شہادت سے تو(بقول ان کے) روئے زمین پر انقلابِ اسلامی آنے والا تھا نا۔ جیسا کہ امام حسین کی شہادت سے انقلاب برپا ہوا تھا۔ تو انھوں نے انقلابِ اسلامی کو موخر کردیا۔
بھائی عبدالرشید صاحب کے جذبے کو سلام ہے کہ انھوں نے لڑ کر موت پائی لیکن بھاگے نہیں میدان سے۔ باقی عبدالعزیز صاحب اگر خود بھی شھید ہوتی تو ہم ان کی بات کو سچ مانتے۔ انھوں نے تو حضور صلعم کی تاکید کو بھی بھلا کر بھاگنے کو ترجیح دی۔
جناب خراسان کا جو لشکر جہاد کے لیئے نکلے گا وہ آمریکی پیداوار تو نہیں ہوگا کم از کم۔ ہاں بیشک وہ دور آگیا ہے، کیوں کہ ساری برائیاں اپنے عروج پر ہیں، اور اسلام کے اصلی صورت کو مٹانے کی کوششیں ہورہی ہیں۔ کوئی اسکو اتنا تشدد پسند دکھا رہا ہے کہ لگتا ہے کہ اسلام میں صرف ہتھیار چلانا ہی سکھایا جا رہا ہے اور کوئی اس کو اتنا روشن خیال دکھا رہا ہے کہ لگتا ہے کہ اسلام میں ناچ گانا واجب قرار دیا گیا ہو (نعوذ باللہ) ۔
Bookmarks