جاگتی آنکھوں کو بگ برادر کا سلام قبول ہو
آج کی شب جیسے بھی ہو ممکن جاگتے رہنا
کوئی نہیں ہے جان کا ضامن جاگتے رہنا
آہٹ آہٹ پر جانے کیوں دل دھڑکے ہے
کوئی نہیں اطراف میں لیکن جاگتے رہنا
ٹھنڈی ہواؤں کا اے دل احساں نہ اٹھانا
کوئی یہاں ہمدرد نہ محسن جاگتے رہنا
راہنما سب دوست ہیں لیکن اے ہم سفرو
دوست کا کیا ظاہر کیا باطن جاگتے رہنا
تاروں کی آنکھیں بھی بوجھل بوجھل سی ہیں
کوئی نہیں اب شاعرؔ تجھ بن جاگتے رہنا
Bookmarks