اسرائیل میں حکام نے شہریوں کو متنبیہ کیا ہے کہ وہ سماجی ویب سائٹس اور نیٹ ورکس پر جاتے ہوئے احتیاط سے کام لیں کیوں کہ ان کے عرب دشمن ان ویب سائٹس کے ذریعے انہیں نقصان پہنچا سکتے ہیں یا انہیں جاسوسی کے لیے استعمال کر سکتے ہیں۔
اسرائیلی سکیورٹی ایجنسی کا کہنا ہے کہ حال ہی میں ایسے کئی واقعات پیش آئے ہیں جن میں شدت پسندوں نے فیس بُک سمیت ایسی ویب سائٹس کے ذریعے اسرائیلیوں کو پھسلانے کی کوشش کی ہے۔
اس ایجنسی کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے فیس بُک استعمال کرنے والے ایک اسرائیلی شہری کو ایک مبینہ لبنانی ایجنٹ نے اطلاعات کے بدلے رقم کا لالچ دیا تھا۔
اس ایجنسی نے شہریوں سے کہا ہے کہ انہیں چاہیے کہ وہ آن لائن حساس تفصیلات کا تبادلہ نہ کریں۔
حساس معلومات آن لائن ظاہر کرنے سے صرف اطلاعات کسی اور تک پہنچنے کا ہی خطرہ نہیں ہے بلکہ جانی نقصان کا بھی خطرہ ہو سکتا ہے کیونکہ پیسووں کے لالچ میں بیرون ملک ملاقات کرنے میں یہ بھی ہو سکتا ہے کہ دہشت گرد تنظیمیں انہیں اغوا کر لیں
اسرائیلی ایجنسی
ایجنسی نے متنبہ کیا ہے کہ 'حساس معلومات آن لائن ظاہر کرنے سے صرف اطلاعات کسی اور تک پہنچنے کا ہی خطرہ نہیں ہے بلکہ جانی نقصان کا بھی خطرہ ہو سکتا ہے کیونکہ پیسووں کے لالچ میں بیرون ملک ملاقات کرنے میں یہ بھی ہو سکتا ہے کہ دہشت گرد تنظیمیں انہیں اغوا کر لیں‘۔
شین بیت کا کہنا ہے کہ لبنانی ایجنٹ سے بات کرتے ہوئے اسرائیلی شہری نے اسے سکیورٹی سروسز اور ان کے رابطوں کے بارے میں بھی بات کی۔
ایجسنی کے حوالے سے یروشلم پوسٹ کی ویب سائٹ کا کہنا ہے کہ شدت پسند ایسی ویب سائٹس اور فورموں کی تلاش میں رہتے ہیں جن پر اسرائیلی فوجی جاتے ہیں تا کہ وہ ان فوجیوں سے سکیورٹی ذرائع اور فوجی اڈوں کے بارے میں معلومات حاصل کر سکیں۔
Bookmarks