آپ بھی سوچ رہے ہونگے کہ اس قسم کا مزاحیہ ادب والا نام دینے کی ضرورت کیوں پیش آئی؟ تو جناب یہی صورتحال ایک مینوفیکچرنگ کمپنی یونیورسل ٹیوب اینڈ رول فارم ایکوپمنٹ کیساتھ ہے جنکی ویب سائٹ انٹرنیٹ پر www.utube.com کےپتہ سے ہے۔ اب مسئلہ یہ ہے کہ جیسے آپ جانتے ہیں کہ انٹرنیٹ پر یوٹیوب(www.youtube.com) نامی ایک مشہور ویڈیو شئیرنگ ویب سائٹ ہے۔ ہوتا یوں ہے کہ لوگ یوٹیوب کی سائٹ پر جانے کیلیے اصل پتہyoutube.com کی بجائے غلطی سے utube.com لکھ دیتے ہیں۔جس کی وجہ سے صورتحال اس وقت یہ ہے کہ یونیورسل ٹیوب والوں کی سائٹ کے زائرین 1500سے بڑھ کر 2 ملین فی ماہ چکے ہیں۔۔نتیجہ؟؟؟ نتیجہ یہ ہے کہ ان کے سرور مہینے کہ شروع ہی میں کریش ہو جاتے ہیں کیونکہ انکے پاس اتنی بینڈوڈتھ نہیں ہوتی کہ وہ یہ ویب ٹریفک برداشت کر سکیں۔ مرے پہ سو درے کے مصداق، اوہائیو کی اس کمپنی کو پولیس کی جانب سے بچوں کے متعلق جنسی ویڈیوز ہوسٹ کرنے کی وارننگز بھی آتی ہیں (یہ شکایت درحقیقت یوٹیوب ویڈیوز کی سائٹ کے متعلق ہے)۔ بہرحال ہرجانہ اور عدالتی کاروائی یوٹیوب ویڈیو کا انتظار کر رہی ہے، یا پھر یوں بھی معاملہ حل ہو سکتا ہے کہ یوٹیوب ویڈیوز اس کمپنی کو اپنا برانڈ تبدیل کرنے کیلیے معاوضہ دے۔ واضح رہے کہ مذکورہ کمپنی نے اپنا ڈومین یوٹیوب ویڈیو کے اجراء سے کافی عرصہ پہلے (1996ء) لیا تھا۔
ایک اور ممکنہ حل یہ بھی ہو سکتا ہے کہ جس طرح آج کل گوگل (جو یوٹیوب کی نئی مالک ہے) کمپنی پر کمپنی لے رہی ہے تو وہ اس مینوفیکچرنگ کمپنی کو بھی خرید لے۔ اس طرح وہ ویب ٹریفک جو ان کے ڈومین کی طرف جارہی تھی، ضائع نہیں ہوگی۔ بہرحال جو بھی ہو معاملہ ہنوز لٹکا ہوا ہے۔
Bookmarks