assalam u alyekum
mashallah bohat hi iman afroz thread hay jazakallah
aik choti si ghalti bhi likney main howi hay key harzrat khadeja r.a , hazrat amna r.a, or hazrat halima r.a key sath arbi main razi allah ho anho likha hay jabke sahe dua hay razi allah o anha arbi main khawateen key liay dua key akhir main ha ata hay na key ho.
SUBHAALLAH very nice sharing
آئی ٹی دنیامیں سیگنیچرز میں اتنے بڑے سائز کی امیج لگانا سختی کے ساتھ منع ہے۔۔۔آئی ٹی دنیا ٹیم
SUBHAN ALLAH ,JAZAAK ALLAh
MASHALLAH VERY NICE SHARING
پہلے تو یہ کہنا چاہوں گا کہ آپ نے میرا نام (محترم شہزاد اقبال صاحب)بہت ہی زیادہ لکھ دیا میں کچھ اچھا محسوس نہیں کر رہا یہ دیکھ کر ۔۔۔ خیر۔۔۔۔
اب کوشش کروں گا کہ آپ کو وہ وجہ سمجھا سکوں جو میرے دل و دماغ میں یہ تھریڈ پوسٹ کرتے وقت تھی کہ کہیں کوئی ان تصویروں کو کسی غلط وے میں نہ استعمال کر لے اور کل گردن مفت میں میری پکڑی جائے ۔۔
پہلی بات کہ شرک کیا ہے۔۔ دیکھیں میرے ناقص علم کے مطابق شرک اللہ پاک کی ذات و صفات میں کسی اور کو شریک کرنا ہے ۔مثلا اولاد دینا اللہ کا کام ہے وہ جس کو چاہے بیٹا دے جس کو چاہے بیٹی دے ۔ دولت یا گھر بار وغیرہ اللہ ہی دینے والے ہیں ۔ سو فرمان ہے کہ جوتے کا تسمہ یا نمک بھی اللہ سے مانگو۔ آپ نے آج کل جا بجا دیکھا ہو گا کہ قبروں پر یا مزارات پر یا کسی فقیر وغیرہ کے پاس لوگ جا کر کیا کیا اور کیسے کیسے مانگتے ہیں۔ ایک دوست بتا رہا تھا کہ پنجاب میں ایک بہت ہی پہنچا ہوا (پتا نہیں کہاں پہنچا ہوا) بابا ہے جس کا نعرہ ہی یہ ہے کہ ککڑ دے تے پتر لے ۔۔ خود سوچیے کہ کیا کہا جا رہا ہے اور وہ پہنچے ہوئے صاحب کیا گل کھلا رہے ہیں ۔بات کو مزید آگے لے کر جاؤں گا کہ میں نے کراچی میں مکلی کے قبرستان میں خود دیکھا ہے کہ لوگ کسی بزرگ کا مزار ہے وہاں قبر پر سجدہ کر رہے ہیں اور اُن سے مانگ رہے ہیں کہ (یہ تک نہیں کہا جا رہا تھا کہ یا اللہ یہ تیرے نیک بندے کی قبر ہے ان کے صدقے میرا یہ کام کردے ) بلکہ صاف صاف یہ ہی آہ وزاری ہورہی تھی کہ یا ۔۔۔۔ مجھے یہ دے ۔۔ یا فلاں ۔۔۔۔ مجھے وہ دے ۔۔اسی طرح کئی جگہوں پر دیکھا ہے کہ کسی بھی اللہ کے ولی کی قبر ،مزار وغیرہ کی تصویر گھرمیں لگی ہو گی اور باقاعدہ اُس سے ایسی عقیدت ہو گی کہ یہاں تک کہنے سے نہیں چوکتے کہ یا فلاں ۔۔۔۔ میری کشتی پار لگا دے میرا فلاںکام ہو جائے ۔۔ غور کرنا کہ تصویر ہے وہ بھی کسی مزار کی ۔۔کیا یہ شرک نہیں ہے ۔۔یقینناہے ۔۔ حدیث کا مفہوم ہے کہ ایک زمانہ ایساآئے گا کہ لوگ صبح مسلمان ہوں گے اور شام کو کافر اور اُن کو پتا بھی نہیں ہو گا کہ اُن کا ایمان جا تا رہا ۔۔
اب آتے ہیں بدعت کی طرف تو پھر یہ ہی کہوں گا کہ میرے ناقص علم کے مطابق بدعت وہ کام کہلایا جاتا ہے جو کہ دین میں نہ ہو اور ہم اُس کو دین سمجھ کر کریں ۔ ۔مثلاتبلیغی بھائی فضائل تبلیغ کی تعلیم کرتے ہیں نماز کے بعد ۔۔ اب آپ غور کرنا کہ ایک دینی کتاب کی تعلیم ہو رہی ہے جس میں آیات قرأنیہ ، احادیث مبارکہ اور صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے واقعات ہیں پر حضرت مفتی محمد تقی عثمانی صاحب نے فرمایا کہ کہیں اس کی تعلیم کو نماز کے بعد ضروری نہ سمجھا جا ئے اس لیئے کبھی کبھی اس نیت سے تعلیم نہ کیا کریںکہ یہ کوئی ضروری کام نہیں دین میںکہ نہ کیا تو کوئی فرض رہ جائے گا۔۔۔۔۔ اور بدعت تو ایک ایسا کام ہے جس کو کرنے والے کو توبہ کی توفیق بھی کم ہی ہوتی ہے کہ وہ اپنے کام کو دین سمجھ کر کرتا ہے اور وہ دین نہیں ہوتا ۔۔۔ اب ہم گھروں میں بزرگان دین کی یا مزارات کی تصویریں لگانا اتنا ضروری سمجھنے لگے ہیں کہ اگر کسی کے گھر میں نہ ہو تو حیرت ہو گی کہ ہائیں تمھا رے ہا ں کسی پیر صاحب یا کسی قبر یا مزار کی تصویر نہیں ہے پھر ان ہی چیزوں سے بدعت اور شرک کی نہریں نکلنے لگ جاتی ہیں۔۔ اب ہم اتنے کمزور ہو چکے ہیں کہ جہاں دیکھی تری وہاں بچھا دی دری والی مثال ہے ۔ ۔ جب ہم بزرگان دین کی تصویریں تو دور کی بات اُن کے قبروں کی تصویروں کے ساتھ بعض اوقات شرک وبدعت کے گھڑے میں گر جاتے ہیں تو یہ تو پھر بھی انبیاء اور صحابہ کرام اور ام المومین کی آرام گاہیں ہیں ۔اگر کوئی ان کا پرنٹ نکال کے فریم کرکے گھر میں لگا دے پھر لگانے تک تو چلو کچھ نہیں اگر آگے اُس نے اللہ کی ذات و صفات میں کسی کو شریک کر لیا یا ان مقدس ہستیوں کی آرام گاہوں کی تصویریں دیں میں ضروری سمجھ لیں کسی مقصد کے لیئے تو یہ غلط ہو گا۔
میرے ذہن میں جو خدشہ و اندیشہ تھا کوشش کی کہ آپ کو سمجھا سکوں یا اور جس کے ذہن میں یہ سوال آیا ہو۔پتا نہیں میں سمجھا سکا کہ نہیں پر دعا ہے کہ اللہ ہم سب کو شرک وبدعت جیسے ظلم عظیم سے محفوظ رکھے۔آمین
Nahi Nahi Shahzad Iqbal Sahib aap realy respect kay qabil hain.....May aap ki Post daikhtii Rehtii hoon....aap aik achy insaan buht hi hunmble hain...aik Modetor ki tarah nahi hain jin ka blood Pressure hur time High rehta hay...lugta hay jaisy un ko Talib-fobia hoogia hoo....
Daikhin Allah Kay Friends kay Durbaaroon pur jana aur un say maangna Infect Allah say hii maangna hay...jaisa kay Farooshtoon ka Aadum Aleih Salaam ko Sajda Kurna Infect Allah ko hi Sujda kurna thaa.....shettan nay sirf isi waja say Rainda-e-Durgaah huwa kay us nay Order ko Obey kurny say Enkaar kurdia...
Any way aap ki Baat ka May Madalal Jawaab aap hi kay Molviii Hazraat ki books say day suktii hoo.....
But But But Joo Haal aaj kul Mizaaraat ka hay to us Lehaaz say aap ki Baat durast hay...May aap ki baat say Agree kurtii hoon.....
Mera Jidher tuk Observation hay Saary peer Jali hain...Hum nay to aaj tuk koey Allah ka Friend na daikha....jis ko bhi daikha Nafs ka banda hii daikhaa....
Any way Good Sharing.....Qibla-o-Kabaa Muhtaram Shahzad Iqbal Sahib....
aur Aakhir May aap ko Advice ki jaati hay kay aap aik Modator ko buht Like kurty hoo....but Zara dhiaan rahay kay aaap apni Achi Habits yaani Tahamal Burdasht aur Bhai-Chara jaisi Porperties un may Mutaqil karoo....Aisa na ho Kay Kuch Time baad may daikhoon kay un ki Company may rehty huwy aap bhi Buland Fishaar-e-Khoon kay Mareez bun gaiey hain....Allah Na kary..
سب سے پہلے تو میں یہ بتا دوں کہ آپ کا جواب پڑھتے ہوئے میں کچھ کنفیوزتھا تو آخر میں ہنسا بھی کہ بلند فشار خون میں مبتلا نہ ہوجاؤں۔ چلیں میں بھی دعا کرتا ہوں کہ اللہ ہم سب کو اس مرض سے محفوظ رکھے کہ بہت جلدی غصہ آنا بیماری ہی ہے۔ ویسے میں آپ کا اشارہ سمجھا نہیں کہ کس ایس ایم کی بات کر رہی ہیں آپ۔خیر آپ کے جواب کے بارے میں میں کچھ کہنا چاہ رہا ہوں۔
پہلی بات تو یہ ہے کہ اللہ پاک کا فرشتوں کو حضرت آدم علیہ السلام کو سجدہ کرنے کا حکم اس وجہ سے تھا کہ وہ بطورنائب تھےاور فرشتوں سے افضل تھے شیطان نے اسی وجہ سے انکار کیا کہ اس کے دل میں یہ تکبر ہوا کہ میں تو اتنا عبادت گزار ہوں اور آگ سے بنا ہوں اور یہ مٹی کے ہیں اور میں ان کو سجدہ کروں۔خیر اگر سجدہ کرنا غیراللہ کو جائز ہوتاتو صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو کرتے ۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی ایک حدیث کا مفہوم ہے کہ اگر غیر اللہ کو سجدہ کرنا جائز ہوتا تو میں بیویوں کو حکم دیتا کہ وہ اپنے خاوندوں کو سجدہ کریں۔ آپ کی بات درست ہے کہ اللہ کے خاص مقرب بندوں کی قبروں پر جانا یا ان کے وسیلے سے مانگنا صحیح ہے ۔ ایک بار بارش نہیں ہو رہی تھی تو لوگوں نے غالبا حضرت عباس رضی اللہ عنہ کے وسیلے سے دعا مانگی تو اللہ نے باران رحمت برسائی۔پر پر دیکھیں اللہ کے مقرب بندوں کا واسطہ دے کر مانگنا اور بات ہے اور ان کے مزارات پر جاکر سجدہ ریز ہو کر ان سے مانگنا اور درجہ ہے ۔نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان کا مفہوم ہے کہ میرے بعد قبروں کو سجدہ گاہ نہ بنا لینا یا میرے بعد میری قبر کو سجدہ گاہ نہ بنا لینا کہ جیسے بنی اسرائیل کے لوگوں نے کیا۔
اگر کسی کی قبر کو سجدہ کرنا ثواب ہوتا تو عمرہ یا حج میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی قبر مبارک کو سجدہ کرنا فرض نہیں تو ایک رکن تو ہوتا پر نہیں جب اللہ کے سوا کسی کو سجدہ جائز ہی نہیں تو اللہ کے ہاں یہ گناہ عظیم ہی ہے۔
آخر میں ایک بات یہ کہنا چاہوں گا کہ بد قسمتی سے میں کسی مدرسے وغیرہ میں نہیں پڑھا کہ قرآن و احادیث کے صحیح حوالے دے سکوں ایک عام سا مسلمان ہوں کچھ کتابی یا سنا ہوا علم ہے اگر کسی حوالے سے کوئی بات بری لگے تو پیشگی معذرت اور مشورہ کہ کسی مستند عالم دین سے رابطہ کریں کہ دین پر عمل دین کو سیکھ کر کرنا چاہیے نہ کہ اپنے نفس کی اتباع ہو۔
اور پلیز یہ قبلہ و کعبہ کہہ کر مجھے شرمندہ تو نہ کریں میری تو وہ مثال ہے کہ من آنم کہ من دانم
Bookmarks