محترمہ آپ کے پیش کئے ہوئے آرٹیکل میں زبردست قسم کا تضاد موجود ہے
ہم تما م دوستوں کی توجہ اس طرف دلانا چاہیں گے
اس آرٹیکل میں لکھا ہے کہ روس کے وزیر خارہ کا بیان تھا کہ طالبان امریکہ نے بنائے تھے
اور دوسرا نقطہ یہ پیش کیا گیا ہے کہ 1973 سے لے کر 1990 تک پندرہ ہزار صفحات پر مشتمل دستاویز حکومتی سطح پر سامنے لایا گیا
جس میں ظاہر شاہ کو ہٹا کر داود کا حکومت میں آنا 1979 میں روس کا قبضہ وغیرہ وغیرہ ان دستاویز میں درج ہے
آگے موصوف لکھتے ہیں کہ امریکہ نے سی آئی اے کے ذریعے روس کو ناپسند کرنے والے مذہبی گروپوں کو روس کے ساتھ گوریلہ جنگ پر اکسایا مالی امداد کا عندیہ دیا
اور اس طرھ سب گروپس اس مزاحمت میں شریک ہوگئے اور ان کو مجاہدین کا نام دیا جانے لگا
اور بلا آخر روس کو 15 فروری 1989 میں افغانستان سے نکلنا پڑا
تو یہاں تک تو مجاہدین کو امریکی ایجنٹ نہیں کہہ سکتے
اس کے بعد موصوف نے اپنا خیال پیش کیا ہے کہ اسامہ نے سی آئی اے کے تحت طلبان تیار کئے
(جس کی موصوف کے پاس زبانی جمع خرچ کے علاوہ کوئی دلیل نہیں)
یہ بالکل ایسے ہی ہوسکتا ہے کہ جیسے کوئی کہے کہ مائکل جیکسن کو طالبان نے جان سے مارا ہے
اس کے بعد موصوف کا کہنا ہے کہ پھر طالبان نے افغانستان پر 1996 پر قبضہ لرلیا
(
یہاں موصوف کی دلیل یہ ہے کہ افغان جانتے تھے کہ امریکہ نے طالبان کو تیار کیا ہے اس لئے افغانوں نے جن میں مختلف 13 گروپس جس میں مذہبی گروپس بھی شامل ہیں طالبان کی حکومت کو تسلیم کرنے سے انکار کردیا)
خوب دلیل پیش کی ہے موصوف نے
یا تو موصوف بہت زیادہ تعصب پسند ہیں جنہیں یہ بھی نظر نہیں آیا کہ طالبان کا دور میں افغانستان میں امن و امان کی کیا صورتحال تھی اور اب کیا ہے
تو لوگ کس حکومت سے خوش ہوں گے اور کس حکومت سے ناخوش ہوں گے
اور نہ ہی موصوف نے یہ ذکر فرمایا کہ پھر طالبان کا امریکہ سے جھگڑا کس بات پر ہوا
جب اسامہ امریکہ کا آدمی طالبان امریکی ایجیٹ تھے
پھر افغانستان میں امریکہ نے طالبان کے خلاف جنگ کیوں کی ????
کیا لین دین پر جھگڑا ہوگیا تھا ????
اور سب سے مزے کی بات یہ ہے کہ امریکہ نے طالبان کا تختہ الٹ کر اپنے ہی دشمنوں(موصوف کے مطابق)کو تخت نشین کر دیا?????
اور اس سے بھی دلچسپ بات یہ ہے کہ موصوف کے مطابق طالبان کے مخالف 13 گروپس جو یہ جانتے تھے کہ طالبان امریکی ایجنٹ ہیں اس لئے طالبان کی حکومت کو تسلیم کرنے سے انکار کردیا تھا
لیکن بہت حیرت کی بات یہ ہے کہ یہی لوگ آج اس گورمنٹ کا حصہ نظر آتے ہیں جس گورمنٹ کی باگ دوڑ امریکہ کے ہاتھ میں ہے(یہی امریکہ جو موصوف کے مطابق انہی گروپس کا دشمن تھا اور ان گروپس کا طالبان کی حکومت تسلیم نہ کرنے کی وجہ بھی امریکہ کا ایجنٹ ہونا تھا)
لیکن حیرت انگیز بات یہ ہے کہ یہی لوگ آج امریکہ کے ساتھ مل کر طالبان کے خلاف جنگ کر رہے ہیں ?????
ہے نا دوستوں حیرت انگیز تجزیہ ????????
اور شاید موصوف کا اخبارات کا مطالعہ بہت کمزور ہے جس کی وجہ سے انھوں نے تمام طالبان کو ایک ہی لڑی میں پرو دیا
جبکہ یہ بات میڈیا میں بہت مشہور ہے کہ اس وقت طالبان کا کوئی ایک اور خاص گروپ نہیں ہے بلکہ کئی گروپس ہیں ۔
موصوف نے طالبان کی صورت میں جن غیر مسلم گورکھوں کی نشاندہی فرمائی ہے
دوستوں یہی لوگ تو اصل میں لڑائی کی جڑ ہیں جنہوں نے طالبان کا نام استعمال کرکے ایسی کاروئیاں کیں جس سے لوگ طالبان کے نام سے نفرت کرنے لگے
یہی لوگ اصل لڑائی کی جڑ ہیں
کاش مغربی میڈیا سے متاثر یہ تجزیہ نگار غیر جانبدار ہو کراپنی رائے پیش کرنا سیکھ لیں
اس سے عوام کو بہت سے حقائق جاننے کا موقعہ مل سکتا ہے
ایسے ہی تجزیہ نگار پورے ملک میں مغربی میڈیا کی آواز بن کر نفرتوں کے بیچ بورہے ہیں
[URL="http://www.itdunya.com/showthread.php?p=1482439&posted=1#post1482439"][SIZE="4"]Pakistan k masail or un ka yaqini or mustaqil hal
Once Must Read
Hosakta hai apko apkey masail k Hal bhi mil jaey[/SIZE][/URL]
Bookmarks