SALAM U ALAIKUM
بڑی حیرت سے اربابِ وفا کو دیکھتا ہوں میں
خَطا کو دیکھتا ہوں اورسزاکودیکھتاہوں میں

ابھی کچھ دیر ہے شائد میرے مایُوس ہونے میں
ابھی کچھ دن فریبِ رہنما کو دیکھتاہوں میں

خُدا معلوم دل کو جُستجو ہے کن جَزیروں کی
نہ جَانے کِن ستاروں کی ضیا کودیکھتاہوں میں

یہ کیا غَم ہے، مرے اشَعَار کو نَم کردیا جس نے
یہ دل میں کِس سمندرکی گھَٹاکودیکھتاہوں میں

ضمیر اِک قیدِ نَامحسوس کومحسوس کرتاہے
کسی نادِیدنی زَنجیرِ پا کو دیکھتا ہوں میں
سید ضمیر جعفری