چین کے ایک چڑیا گھر میں قید چمپانزی نے سولہ سال تک تمباکو نوشی کے بعد اب اس سے چھڑکارا پا لیا۔
چینی خبر رساں ادارے زینوا کے مطابق ستائیس سالہ مادہ چمپانز ی نے جو ای ای کے نام سے جانی جاتی ہے،1994 میں اپنے ساتھی کے مرنے کے بعد تمباکو نوشی شروع کر دی تھی۔

ای ای کا دوسرا ساتھی بھی 1997 میں مر گیا اور اس کی بیٹی کو اس سے جدا کر کے ایک اور چڑپا گھر میں بھیج دیا گیا جس سے ای ای کو سخت صدمہ پہنچا اور وہ کمزور ہونے لگی۔

چڑیا گھر کے حکام کا کہنا ہے کہ انہوں نے ای ای کو سگریٹ نوشی سے باز رکھنے کے لیے لذیذ کھانے کھلائے جاتے ہیں اور اس کا موڈ اچھا کرنے کے لیے پاپ میوزک سنواتے ہیں۔

چڑیا گھر کے محافظوں نے زینوا خبر رساں کو بتایا کہ پہلے چند روز تو ای ای نے سگریٹ نہ ملنے پر بہت شور مچایا اور چیخیں مارتی تھی لیکن جوں جوں اس کی زندگی میں رنگ بھرے گئے تو وہ سگریٹ نوشی سے ہٹ گئی ۔

ای ای کے روز کے معمولات میں ناشتے کے بعد واک کرنا اور شام کو ورزش کرنا شامل ہیں۔ چمپانز ی تلی ہوئی مچھلی اور چاول شوق سے کھاتی ہے۔

پھلوں میں اس کو کیلا بہت پسند ہے اور دودھ بھی شوق سے پیتی ہے۔

ای ای کبھی کبھی چڑیا گھر میں آئے ہوئے لوگوں سے واک مین لے کر موسیکی سن لیتی ہے۔

یہ کسی کو معلوم نہیں ہے کہ ای ای کو کس نے سگریٹ کی عادت کس نے ڈالی۔