اسلام آباد…سرکاری بنکوں اور مالیاتی اداروں سے گزشتہ دو برس میں اربوں روپے مالیت کاقرضہ لینے والوں کی تفصیلات قومی اسمبلی میں پیش کردی گئی ہیں۔ایوان میں وفاقی کابینہ کے ارکان کی عدم حاضری پرتنقید کی گئی جبکہ وزیرمحنت وافرادی قوت خورشیدشاہ نے بیرون ملک کمرشل اتاشیوں کی کارکردگی کوغیرتسلی بخش قراردیتے ہوئے کہاہے کہ تقررکارکردگی کی بنیادپرہوناچاہیے ۔قومی اسمبلی کا اجلاس شروع ہوا تو وزیرخزانہ کی طرف سے ایوان کو تحریری جواب میں بتایا گیا کہ سال2008 اور2009 میں2 لاکھ32 ہزار497 کاروباری افراد کو1کروڑروپے تک کے قرضے دیئے گئے۔23ہزار425 افراد کو ایک کروڑ سے زائد مالیت جبکہ7290کاروباری افرادنے ایک سے دوکروڑروپے کے قرضے حاصل کئے۔2 سے5 کروڑروپے تک کے قرضے6769 افراد کو دیئے گئے جبکہ ان دوبرسوں میں پانچ سے دس کروڑروپے مالیت کا قرضہ3096اوردس کروڑسے زائد مالیت کا قرضہ6270 کاروباری افراد کودیاگیا۔اجلاس کے دوران وفاقی وزرا کی عدم حاضری پر نکتہ چینی کی گئی جس پراسپیکرقومی اسمبلی فہمیدہ مرزا نے کہا کہ وزرا کی عدم موجودگی سے کئی سوالات موٴخر کرنا پڑ رہے ہیں ۔ وفاقی وزیرخورشید شاہ نے کہا کہ بیرون کمرشل اتاشی کام نہیں کر رہے اوران کے تقرر میں کارکردگی کو بنیاد بنانا چاہئے۔ مسلم لیگ نون کے رکن ایاز امیر نے کہا کہ کراچی میں یوم عاشور کے جلوس میں دھماکا ملک پر حملہ تھاایوان کوبتایا جائے کہ اس کے بعدکے واقعات پر پولیس رینجرز کیوں خاموش رہے۔ انہوں نے کہا کہ سسٹم قراردادوں سے نہیں بلکہ حکومت کی اچھی کارکردگی سے بچے گا۔بعد میں قومی اسمبلی کا اجلاس پیر کی سہر پہر4 بجے تک ملتوی کردیا گیا