ایک تازہ غزل آپ سب کے لیئے


تو نہیں تو زندگی لگتی مجھے عذاب ہے
تیرے بن ہر حقیقت بن گئی سراب ہے

دل کو بھلا کیوں جلاوں ہر کسی کی چاہ میں
جسم میں بس اک یہی چیز تو نایاب ہے

چاند کو میں دیکھتا نہیں اک اسی خیال سے
میرے لیئے بس تیرا چہرہ ہی مہتاب ہے

کچھ تو بولو، بات کرو، چپ رہو نہ میری جان
آپ کے دیوانے کا دل بہت بے تاب ہے