خواب اپنے اُس کی آنکھوں میں بسانا اچھا لگا
چھوڑ کر دُنیا کسی کا ، میرا ہوجانا اچھا لگا


میرے خیالوں سے نکلے تو وہ کوئی بات کرے
آئینہ دیکھ کر چہرہ اُس کا چُھپانا اچھا لگا

میرے قدم پچھلے سفر سے ہی بہت مایوس تھے
مگر ہاتھ تھام کر میرا قدم اُسکا ملانا اچھا لگا

سورج کی تپیش، چاند کی ٹھنڈک ہے مزاج اُسکا
برہمی میں بھی زیرِلب اُس کا مسکرانا اچھا لگا