لندن برٹش ہارٹ فاؤنڈیشن نے خطرہ ظاہر کیا ہے کہ برطانیہ اور یورپ میں فروخت ہونے والے بعض سگریٹ فلٹر میں سور کے خون کی آمیزش ہوتی ہے۔ فاؤنڈیشن نے اپنے طور پر معاملات کی تحقیقات شروع کر دی ہے جس کی رپورٹ جلد ہی عام کر دی جائے گی۔ہارٹ فاؤنڈیشن برطانیہ کے زیر اہتمامعلما اور کمیونٹی لیڈروں کی ایک کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بتایا گیا کہ سگریٹ کی تیاری میں چار ہزار سے زیادہ کیمیکل استعمال ہوتے ہیں جبکہ سگریٹ کی لت بھی ہیروئن اور کوکین کی طرح صارفین کو اپنی گرفت میں لے لیتی ہے۔اس کانفرنس میں بریڈ فورڈ، کیتھلے، ہیلی فیکس اور بعض دیگر نواحی علاقوں کے ممتاز علمائے دین اور کمیونٹی لیڈروں نے بڑی تعداد میں شرکت کی اور اس مسئلہ پر تفصیلی غور کیا گیا کہ رمضان شریف کی برکات سے کًس طرح سگریٹ کی لعنت سے چھٹکارا حاصل کیا جا سکتا ہے۔بریڈ فورڈ کی سٹاپ سموکنگ مہم کے اشتراک سے ہونے والی اس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ہارٹ فاؤنڈیشن کے قائم زیدی نے کہا کہ برٹش ہارٹ فاؤنڈیشن گزشتہ 11 برس سے برطانیہ میں آباد ساؤتھ ایسٹ ایشین کمیونٹی میں ایک صحت مند دل کی ضرورت پر بھرپور تحریک چلا رہی ہے۔ ملک بھر کے مختلف شہروں اور قصبوں میں اجتماعات اور کانفرنسز کی جا رہی ہیں لیکن ہم ابھی تک پوری کمیونٹی کی توجہ اس اہم مسئلہ کی طرف مبذول کرانے میں ناکام رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس ملک میں ہر سال مرنے والوں کی ایک بڑی تعداد کی وجہ کمزور دل اور قلبی امراض ہیں۔ انہوں نے علمائے کرام پر زور دیا کہ وہ اپنے جمعہ کے خطبات اور دوسرے اجتماع کے موقع پر لوگوں کو بتائیں کہ ان کی زندگی کے لئے صحت مند دل کی کیا اہمیت ہے۔