دنیا پر قبضے کا الومیناتی منصوبہ

دنیا پر قبضے کا الومیناتی منصوبہ
امریکا کا اصل حکمران ’ کونسل آف فارن ریلیشنز ‘ نامی خفیہ ادارہ ہے جسکا مخفف سی۔ ایف۔ آر۔ ہے بظاہر یہ ایک امریکی تھنک ٹینک ہے لیکن در حقیقت یہ امریکا میں ایک چھپی ہوئی حکومت ہے ایسی حکومت جو دجال کی راہ ہموار کرنے کے لئے دنیا کے سب سے ترقی یافتہ براعظم کو استعمال کر رہی ہے ۔ اس کے قیام میں عالمی یہودی بینکروں اور الومیناتی صیہونیوں کا ہاتھ تھا جن میں جیکب شف ، پال واربرگ، جان ڈی راکفیلر اور جے پی مورگن جیسے بین الا قوامی بینکر تھے۔ وہی لوگ جنہوں نے فیڈرل ریزو سسٹم کے تحت امریکا کو اپنا غلام بنا لیا ۔ اس راز کی حقیقت کو سمجھنے کے لئے ہمیں ’ الومیناتی ‘ نامی اصطلاح سے واقفیت حاصل کرنا ہوگی۔
الومیناتی کیا ہے
الومیناتی کا قیام یکم مئی ۱۷۷۶ء کو ان یہودیوں کے ہاتھ عمل میں آیا تھا جو دجال کو مسیحا اور نجات دہندہ مانتے ہیں ۔ اس کا بانی ڈاکٹر ایڈم ویرشیپٹ تھا جو کہ باویریا (یہ جرمنی کا ایک سب سے مظبوط اور طاقتور صوبہ ہے ) کی اینگولسسٹیڈ یونیورسٹی کا ایک پروفیسر تھا ۔ یہ شخص ویسے تو ایک کٹر یہودی تھا لیکن بعد میں یہود کی روایتی دروغ گوئی کے مطابق اس نے اپنا اصل مذہب چھپانے کے لئے کیتھولک مذہب اپنا لیا تھا ۔ وہ ایک سابقہ جیسٹ پریسٹ تھا جو کہ اس آرڈر سے الگ ہو گیا تھا اور اپنی ڈیڑھ اینٹ کی تنظیم بنا لی تھی۔ الومیناتی کا لفظ لوسیفر سے اخذ کیا گیا ہے جس کا انجیل کے مطابق مطلب ہے ’روشنی کو اٹھانے والا اور حد سے زیادہ ذہین ‘۔ لوسیفر درحقیقت انجیل اور تورات میں ابلیس کو دیا ہوا نام ہے ۔
ویرشیپٹ اور اس کے پیروکار اپنے آپ کو چند چنے ہوئے لوگوں میں سے سمجھتے تھے ۔ ان کے زعم کے مطابق ان کے پاس یہ صلاحیت تھی کہ صرف وہی دنیا پر حکمرانی کرنے کے اہل ہیں اور کرہ ارض پر امن قائم کر سکتے ہیں۔ ان کا سب سے بڑا مقصد نیرس آرڈر سیکلرم کا قیام تھا ۔
نولس آرڈر سیکلرم کا مطلب ہوتا ہے نیو سیکولر آرڈر یہی لفظ فری میسن کے لاجز اور امریکی ایک ڈالر کے نوٹ پر لکھا ہوتا ہے ۔ واضح رہے کہ اگرچہ اس کا مفہوم نیو ورلڈ آرڈر ضرور ہے لیکن اس کا مطلب ایک عالمی لا دینی (سیکولر ) طرز حکومت کا قیام ہے ۔
اس تنظیم سے وابستہ ہونے والے لوگوں (یعنی الومیناتی کے نچلے درجے کے افراد ) کو بتایا گیا تھا کہ الومیناتی کا مقصد انسانی نسل کو قوم ، حیثیت اور پیشے سے بالا تر ہو کر ایک خوشحال خاندان میں تبدیل کرنا تھا۔ اس کام کے لئے ان سے ایک حلف بھی لیا گیا تھا جو کہ فری میسن کے حلف کی طرح ہوتا ہے جب تک کارکنوں کی وفاداری کو جانچ نہیں لیا گیا تھا، اس وقت تک ان کو الومیناتی میں شامل نہیں کیا گیا تھا اور جب تک کوئی رکن الومیناتی کے بالکل اندرونی حلقے تک نہیں پہنچ جاتا تھا، اس وقت تک اسے ادارے کا مقصد نہیں بتایا جاتا تھا۔
اس تنظیم کے مقاصد درج ذیل ہیں۔