خون پتلا اور جسم میں رواں رہنا چاہیے جبکہ ماحولیاتی آلودگی جسم میں خون کو گاڑھا کرنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے
اٹلی ماحولیاتی آلودگی جسم کے خون کو گاڑھا کرنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے یہ بات اٹلی میں ہونے والی جدید طبی تحقیق کے ماہرین نے کہی ان کا کہنا تھا کہ خون پتلا اور جسم میں رواں رہنا چاہیے جبکہ ماحولیاتی آلودگی جسم میں خون کو گاڑھا کرنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ طبی ماہرین کے مطابق ہوا میں پائے جانے والے نہایت باریک آلودہ ذرات ہوا کو آلودہ کر دیتے ہیں جس سے ہوا میں موجود ذرات انسان کی سانس کی نالی کے ذریعے اندر پہنچ جاتے ہیں اور ٹانگوں میں پہنچ کر خون کے لوتھرے بن جاتے ہیں جو دماغ کی شریان پھٹنے اور دل کے دورے کی اہم وجوہات میں شمار ہوتے ہیں۔ ہاورڈ سکول آف پبلک ہیلتھ کے ڈاکٹر اینڈریا بیکاریل نے ماحولیاتی آلودگی کا دل کے امراض کے ساتھ براہ راست تعلق کوواضح کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ بات پہلی بار دنیا کے سامنے آئی ہے کہ ماحولیاتی آلودگی سے خون مین لوتھڑے پیدا ہوجاتے ہیں۔ اس تحقیق میں جانوروں کو گند آلودہ ماحول میں رکھ کر ایک تجزیہ کیا گیا تھا جس سے یہ نتیجہ نکلا کہ زہریلے جراثیم پھپھڑوں میں جا کرسوزش پیدا کرتے ہیں۔ اس سوزش سے خون صاف ہونے کے عمل میں مشکلات آتی ہیں اور یوں خون میں لوتھڑے پیدا ہونے لگتے ہیں۔ اس تجزیے کے لیے زیادہ آلودہ ماحول میں رہنے والے لوگوں کے خون کے ٹیسٹ بھی کیے گئے جس میں خون میں لوتھڑے جمنے کی شرح زیادہ پائی گئی۔