بسم اللہ الرحمن الرحیم


نماز گھر میں پڑھنے کے متعلق احادیث میں آنے والی وعیدوں میں سے چند احادیث:۔۔

حدیث ۱:۔۔ ”میں نے ارادہ کیا کہ لکڑیاں جمع کرنے کا حکم دوں، پھر نماز کی اذان کا حکم دوں، پھر کسی شخص کو حکم دوں کہ وہ امامت کرے، اور خود ان لوگوں کے پاس جاوٴں جو نماز میں حاضر نہیں ہوتے، پس ان پر ان کے گھروں کو آگ لگادوں۔“
(مشکوٰة ص:۹۵، بحوالہ بخاری و مسلم)

حدیث ۲:۔۔ ”جس نے موٴذّن کی اذان سنی، اس کو مسجد میں آنے سے کوئی عذر، خوف یا مرض مانع نہیں تھا، اس کے باوجود وہ نہیں آیا تو اس نے جو نماز گھر پر پڑھی وہ قبول نہیں کی جائے گی۔“
(مشکوٰة ص:۹۶، بحوالہ ابوداوٴد، دارقطنی)

حدیث ۳:۔۔ ”اگر گھروں میں عورتیں اور بچے نہ ہوتے تو میں اپنے جوانوں کو حکم دیتا کہ جو لوگ عشاء کی نماز میں حاضر نہیں ہوتے، ان کے گھروں کو جلاڈالیں۔“
(مشکوٰة ص:۹۷، بحوالہ مسندِ احمد)

حدیث ۴:۔۔ ”جس شخص نے اذان سنی، پھر بغیر عذر کے مسجد میں نہیں آیا تو اس کی نماز نہیں۔“
(مشکوٰة ص:۹۷ بحوالہ دارقطنی)


واللہ اعلم بالصواب