کامرہ ائیر بیس پر ملک دشمن عناصر نے ستائیسویں رمضان کی شب حملہ کیا ہے۔ اٹک میں کامرہ ائیر بیس اور ایرو ناٹیکل کمپلکس پر رات دو بجے کے بعد دہشت گردوں نے حملہ کیا جن کی تعداد نو یا دس تھی۔

آر پی جی سیون سمیت جدید ہتھیاروں اور دھماکا خیزمواد سے بھری جیکٹ پہنے حملہ آور پنڈ سلمان مکھن کی جانب سے ائیر بیس میں داخل ہوئے۔ ملک دشمن عناصر کو بھرپور جواب دینے کے لیے پاک فوج کے کمانڈوز کو طلب کیا گیا۔ ایس ایس جی کمانڈوز نے علاقے کو سیل کر کے کارروائی کی اور آٹھ دہشت گردوں کو ہلاک کر دیاجبکہ ایک دہشت گرد زخمی ہوا جو بعد ازاں ہسپتال میں*دم توڑ گیا. حملے میں پاک فضائیہ کا ایک اہلکار شہید اور ایئرکمو ڈور اور تین سیکیورٹی اہلکار زخمی ہو گئے۔ حملے سے ایک جہاز کو نقصان پہنچا۔ حملہ آوروں نے گولیاں چلانے کے ساتھ ساتھ دستی بموں سے بھی حملے کیےلیکن پاک فوج کے کمانڈوز اور ائر فورس کے جوانوں نے جواں مردی کے ساتھ مقابلہ کرتے ہوئے صورت حال پر قابو پایا ۔ائر بیس پر چینی انجینئر بھی موجود تھے جو حملے میں محفوظ رہے۔ایف آئی اے کی فرانزک ٹیم کو بھی کامرہ روانہ کردیا گیا۔واقعے کی تحقیقات کے لیے اعلیٰ سطح کی کمیٹی قائم کر دی گئی ہے۔ ملک دشمن اور اسلام دشمن عناصر نے کامرہ ائیربیس پر حملہ ایسے موقع پر کیا جب تمام اہل ایمان رمضان المبارک کی ستائیسویں کی شب عبادت الہیٰ میں مصروف تھے۔ کامرہ ائیر بیس پر جے ایف تھنڈر 17 طیاروں کی سمبلنگ کی جاتی ہے۔ کامرہ ائیر بیس کو دس دسمبر 2007 کو بھی خود کش حملے کا نشانہ بنایا گیا اور جنوری 2008 کو دہشت گردوں نے راکٹ بھی فائر کیے تھے ۔