زندگی کا عنوان لکھ دیا میں نے
دل پراپنے پاکستان لکھ دیا میں نے
سبز ہریالی بہارِ وطن لیکر آئی ہے
یومِ آزادی وطن کی شان لیکر آئی ہے
تجھ سے ہی ہے میری پہچان لکھ دیا میں نے
دل پر اپنے پاکستان لکھ دیا میں نے

سرحدوں کی گود میں سبز پرجم کا لہرانا
کتنا دلکش ہے میرے وطن کا منظر عاشقانہ
سب سے پیارا ہے تو دل ہمارا ہے
کتنا حسیں دیکھو قدرت کا نظارہ ہے
تجھ پر میری جان ہے قربان لکھ دیا میں نے
دل پر اپنے پاکستان لکھ دیا میں نے

تو فلسفہ ہے تاریخ کا جو فلک کو چھو لے
تو وہ معجزہ ہے دین کا جو شبَ قدر سے ملے
تیری خوشحالی میری عید بن جائے
تجھے کوئی ستائے تو میری روح نکل جائے
تیری محبت جنت کا ہے ارمان لکھ دیا میں نے
دل پر اپنے پاکستان لکھ دیا میں نے



میری پہچان ہے شانَ ِ وطن
میری تو جان ہے اے جانِ وطن
تو ہے میرا وطن سب سے پیارا وطن
تیری ہی دید کو ترسے میرا یہ من
دعاؤں میں وفاؤں سے مانگا ہے پاکستان لکھ دیا میں نے
دل پر اپنے پاکستان لکھ دیا میں نے
تو ہی میری امید کا ہے گلستان لکھ دیا میں نے
دل پر اپنے پاکستان لکھ دیا میں نے


یومِ آزادی ہے آؤ منائے جشن ِ وطن
پیار سے اپنے سجا ئے آج ہم یومِ وطن
ہے شہید جو میرے ہم وطن کرتی ہے آزادی انھیں سلام
اس وطن کی ہر بیٹی کرتی ہے دعائیں ان کے نام
ڈھونڈتی ہے میری آنکھں ہر انساں میں قائد کا پیغام
یہ خوشی قائد کا احسان ہے لکھ دیا میں نے

از ریشم