Name:  Ghulam-Hussain.jpg
Views: 133
Size:  37.6 KB غیر ملکی بحری جہاز میں پاکستانی عملے کے ساتھ نارواسلوک کا ایک اور واقعہ سامنے آیاہے۔ایک ماہ سے عملے کو کھانا نہ ملنے کے باعث ایک پاکستانی سکینڈ انجینئر غلام حسین انتقال کرگئے۔

اے آر وائی کی رپورٹ کے مطابق سکینڈ انجینئر غلام حسین 8 ماہ قبل کراچی سے ایم وی میم نامی بحری جہاز میں عملے کے طور پر کراچی سے روانہ ہوئے۔

ان کی بیٹی سبین کے مطابق بحری جہاز کے عملے کو گزشتہ ایک ماہ سے کھانا نہیں دیا گیا جس سے ان کے والد انتقال کرگئےاور میت ناکالا پورٹ پر موجود ہے ۔

غلام حسین کے اہل خانہ نے صدر، وزیراعظم ، گورنر سندھ سے مطالبہ کیا ہے کہ ان کے والد کی میت کو جلد از جلد پاکستان لایا جائے۔

سماجی رہنما انصار برنی کے مطابق بحری جہاز میں 18 پاکستانی، 4 بھارتی، ایک ایک بنگالی اور مصری شہری موجود ہیں۔ جن کی حالت انتہائی تشویش ناک ہوچکی ہےجب کہ عملے کو سات ماہ سے تنخواہوں کی ادائیگی کی گئی۔

غلام حسین میت کی وطن واپسی کے لیے ساؤتھ افریقا میں پاکستانی ایمبیسی سے رابطہ کیا ہے اگلے چند روز میں میت اور جہاز سے پسے پاکستانی عملے کو وطن واپس لایا جائے گا
-