ابوعمرو، مسلم بن عمروحذاء، عبداللہ بن نافع صائغ، ابی مثنی، ہشام بن عروہ، حضرت عائشہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا یوم نحر (دس ذوالحجہ) کو اللہ کے نزدیک خون بہانے سے زیادہ کوئی عمل محبوب نہیں (یعنی قربانی سے) قربانی کا جانور قیامت کے دن اپنے سینگوں بالوں اور کھروں سمیت آئے اور بے شک اس کا خون زمین پر گرنے سے پہلے اللہ تعالی کے ہاں مقام قبولیت حاصل کر لیتا ہے پس اس خوشخبری سے اپنے دلوں کو مطمئن کر لو۔ اس باب میں عمران حصین اور زید بن ارقم سے بھی احادیث منقول ہیں۔ یہ حدیث حسن غریب ہے۔ ہم اسے ہشام بن عروہ کی روایت سے صرف اسی سند سے جانتے ہیں ابومثنی کا نام سلیمان بن یزید ہے ان سےابوفدیک روایت کرتے ہیں نبی اکرم سے یہ بھی منقول ہے کہ قربانی کرنیوالے جانور کے ہر بال کے برابر ایک نیکی دی جاتی ہے۔ بعض روایات میں یہ بھی ہے کہ ہر سینگ کے بدلے نیکی ہے۔
جامع ترمذی
1529:حدیث نمبر